ETV Bharat / international

Israel Bans Non Muslims from Al Aqsa رمضان کے اختتام تک مسجد الاقصیٰ میں غیرمسلموں کے داخلے پر پابندی عائد - الاقصیٰ کمپاونڈ میں غیر مسلموں کے داخلے پر پابندی

الاقصیٰ کمپاونڈ میں غیر مسلموں کے داخلے پر پابندی کے متعلق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ وزیر دفاع اور سیکورٹی سربراہان کی جانب سے متفقہ طور پر پابندی کی سفارش کی گئی تھی۔

Israel bans non Muslims from Al-Aqsa Mosque until end of Ramadan
رمضان کے اختتام تک مسجد الاقصیٰ میں غیرمسلموں کے داخلے پر پابندی عائد
author img

By

Published : Apr 12, 2023, 8:02 PM IST

یروشلم: بیت المقدس کے مقدس شہر میں بدامنی کی لہر کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودیوں اور سیاحوں کے دورے پر پابندی عائد کردی ہے۔ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ مقدس احاطے کا دورہ غیر مسلموں کے لیے رمضان کے اختتام تک روک دیا گیا ہے اور یہ فیصلہ مقدس مقامات پر تشدد کے بعد وزیر دفاع اور سیکورٹی سربراہان کی جانب سے متفقہ طور پر سفارش کیے جانے کے بعد لیا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر لگاتار چھاپے مارے جس کی وجہ سے کئی مرتبہ تصادم آرائی ہوئی جس میں پہلی رات کم از کم 12 فلسطینی زخمی ہوئے اور 400 سے زائد کو گرفتار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق انتہائی دائیں بازو کے وزیر ایتامر بن گویر نے حکومتی احکامات کی مذمت کی ہے۔ ایتامر بن گویر نے کہا جب ہم پر دہشت گردانہ حملے ہوں گے تو ہمیں بھی بھرپور طاقت کے ساتھ واپس جواب دینا چاہیے۔ منگل کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے طویل مدتی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریباً 800 آباد کاروں کو مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت کی اجازت دی تھی جبکہ رمضان کے آخری عشرے اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں:

معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے پابندی کا اعلان کیا ہے۔ یروشلم اور فلسطین کے سابق مفتی اور مسجد الاقصیٰ کے خطیب شیخ عکرمہ سعید صابری نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ الاقصیٰ میں کیا ہوسکتا ہے اور کیا نہیں اس کا فیصلہ وہ کرے گا اور ہم اسے شدید خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ دوسری جانب منگل تک مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں کسی قسم کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

یروشلم: بیت المقدس کے مقدس شہر میں بدامنی کی لہر کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودیوں اور سیاحوں کے دورے پر پابندی عائد کردی ہے۔ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ مقدس احاطے کا دورہ غیر مسلموں کے لیے رمضان کے اختتام تک روک دیا گیا ہے اور یہ فیصلہ مقدس مقامات پر تشدد کے بعد وزیر دفاع اور سیکورٹی سربراہان کی جانب سے متفقہ طور پر سفارش کیے جانے کے بعد لیا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر لگاتار چھاپے مارے جس کی وجہ سے کئی مرتبہ تصادم آرائی ہوئی جس میں پہلی رات کم از کم 12 فلسطینی زخمی ہوئے اور 400 سے زائد کو گرفتار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق انتہائی دائیں بازو کے وزیر ایتامر بن گویر نے حکومتی احکامات کی مذمت کی ہے۔ ایتامر بن گویر نے کہا جب ہم پر دہشت گردانہ حملے ہوں گے تو ہمیں بھی بھرپور طاقت کے ساتھ واپس جواب دینا چاہیے۔ منگل کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے طویل مدتی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریباً 800 آباد کاروں کو مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں عبادت کی اجازت دی تھی جبکہ رمضان کے آخری عشرے اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں:

معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے پابندی کا اعلان کیا ہے۔ یروشلم اور فلسطین کے سابق مفتی اور مسجد الاقصیٰ کے خطیب شیخ عکرمہ سعید صابری نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ الاقصیٰ میں کیا ہوسکتا ہے اور کیا نہیں اس کا فیصلہ وہ کرے گا اور ہم اسے شدید خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ دوسری جانب منگل تک مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں کسی قسم کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.