اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد میں اپنے خلاف درج متعدد مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ جہاں پر ہائی کورٹ نے عمران خان کو راحت دیتے ہوئے 7 مقدمات میں عبوری ضمانت چھ اپریل تک منظور کرلی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عمران خان نے اپنے خلاف توشہ خانہ کیس کے لیے جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے دوران ہنگامہ آرائی پر درج مقدمات سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانت حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھی۔
-
عمران خان کمرہ عدالت کی طرف روانہ۔
— PTI (@PTIofficial) March 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
pic.twitter.com/cyqB1puUXJ
">عمران خان کمرہ عدالت کی طرف روانہ۔
— PTI (@PTIofficial) March 27, 2023
pic.twitter.com/cyqB1puUXJعمران خان کمرہ عدالت کی طرف روانہ۔
— PTI (@PTIofficial) March 27, 2023
pic.twitter.com/cyqB1puUXJ
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کو ان مقدمات میں پی ٹی آئی کے سربراہ کو گرفتار کرنے سے روکا جائے اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ تمام مقدمات سیاسی انتقام کے لیے درج کیے گئے تھے۔ واضح رہے عمران خان کو گزشتہ برس اپریل میں اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد سے ان پر سو سے زائد مقدمات درج کیے جاچکے ہیں جن میں سے تقریبا 50 مقدمے دہشت گردی اور بغاوت کے ہیں۔ ان مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے عمران خان مسلسل لاہور اور اسلام آباد کے ہائی کورٹ میں بھی بذات خود پیش بھی ہوتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- عمران خان کا مینار پاکستان سے خطاب، اسٹیبلشمنٹ مجھے اقتدار میں نہیں آنے دینا چاہتی
- سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے پاکستان میں مارشل لا نافذ ہوسکتا ہے، جماعت اسلامی
واضح رہے کہ عمران خان اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے ملک کی اسٹیبلیشمینٹ اور موجودہ حکومت سے صرف ایک ہی مطالبہ کر رہے ہیں کہ قبل از وقت عام اتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے لیکن موجودہ حکومت عمران خان کی مقبولیت سے اس قدر خائف ہے کہ وہ ابھی تک انتخابی موڈ میں نہیں آرہی ہے درانحال یہ کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختون خواہ میں اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد انتخابات کرانے کا حکم بھی صادر کرچکا ہے لیکن الیکشن کمیشن نے ان احکامات کو بھی پس پشت ڈال کر ان صوبائی انتخابات کو بھی اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔ جس فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے جس پر آج سماعت بھی ہورہی ہے۔