ETV Bharat / international

آئی ایس آئی ایس نے ایران میں ہوئے خودکش بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی - خودکش دھماکوں کی ذمہ داری

ISIS Claims Iran Suicide Bombing: ایران میں ہوئے خودکش دھماکوں کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ گروپ نے قبول کر لی ہے۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ کا دعویٰ ہے کہ دو حملہ آوروں کی شناخت عمر الموحید اور سیف اللہ المجاہد کے نام سے کی گئی ہے۔

ISIS has claimed responsibility for the suicide bombings in Iran
ISIS has claimed responsibility for the suicide bombings in Iran
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 5, 2024, 8:39 AM IST

Updated : Jan 5, 2024, 12:01 PM IST

تہران: اسلامک اسٹیٹ گروپ نے جمعرات کو ایران میں دو خودکش بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ دھماکے 2020 کے امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایک ایرانی جنرل کی یاد میں منعقدہ ایک یادگاری تقریب کو نشانہ بنا کر کیے گئے تھے۔ یہ دھماکے ایران میں گزشتہ کئی دہائیوں میں ہوئے عسکریت پسندانہ حملوں میں سب ست بد ترین حملہ تھا۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ پر نظر رکھنے والے ماہرین نے تصدیق کی کہ جہادیوں کے درمیان گردش کرنے والا آن لائن بیان انتہا پسندوں کی طرف سے آیا ہے، جو ممکنہ طور پر غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے دوران خطے میں پھیلی افراتفری کا فائدہ اٹھانے کی کوشش ہے۔

اسلامک اسٹیٹ گروپ کا دعویٰ ہے کہ دو حملہ آوروں کی شناخت عمر الموحید اور سیف اللہ المجاہد کے نام سے کی گئی ہے۔ دعویٰ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد نے دھماکہ خیز جیکٹوں سے حملے کئے۔ بیان میں شیعوں کے بارے میں توہین آمیز زبان کا استعمال کیا گیا ہے۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ شیعہ کو بدعتی مانتا ہے۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ عسکریت پسندوں کے کس علاقائی گروہ نے یہ حملہ کیا۔ لیکن اسلامک اسٹیٹ سے متعلق معلومات رکھنے والے ایک سینئر فیلو زیلن نے کہا کہ کچھ سابقہ دعووں میں علاقائی گروہ کی وضاحت نہیں کی گئی ہے، حالانکہ تازہ ترین دعویٰ براہ راست گروپ سے وابستہ اکاؤنٹ سے آیا ہے۔ زیلن نے کہا کہ گروپ ممکنہ طور پر ایران کو اسرائیل پر حملہ کرتے دیکھنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرمان میں دہشت گردانہ حملے کے پیچھے اسرائیل اور امریکہ کا ہاتھ: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی

دوسری جانب ایران کی جانچ ایجنسیاں بھی اس نتیجہ پر پہنچ رہی ہیں کہ جنوب مشرقی ایران کے کرمان میں ایک اعلیٰ ایرانی جنرل کی قبر کے نزدیک دو بم دھماکوں میں سے ایک "خودکش حملہ" تھا۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے ایک ذریعے کے حوالے سے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ دھماکے کے ارد گرد نگرانی کرنے والے کیمروں کی فوٹیج اور دیگر شواہد پہلے دھماکہ کے خودکش حملہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

ذرائع نے ارنا کو بتایا کہ اس کا مرتکب خودکش حملہ آور تھا جو دھماکے میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اس کی شناخت کے لیے تفتیش جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دوسرے دھماکے کی نوعیت کے بارے میں بھی تفتیش کی جا رہی ہے، لیکن ’’شاید‘‘ یہ بھی خودکش حملہ تھا۔

ایران کے وزیر داخلہ نے جمعرات کو کہا کہ کرمان میں بدھ کو ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم 84 افراد ہلاک اور 284 دیگر زخمی ہوئے تھے۔

تہران: اسلامک اسٹیٹ گروپ نے جمعرات کو ایران میں دو خودکش بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ دھماکے 2020 کے امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایک ایرانی جنرل کی یاد میں منعقدہ ایک یادگاری تقریب کو نشانہ بنا کر کیے گئے تھے۔ یہ دھماکے ایران میں گزشتہ کئی دہائیوں میں ہوئے عسکریت پسندانہ حملوں میں سب ست بد ترین حملہ تھا۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ پر نظر رکھنے والے ماہرین نے تصدیق کی کہ جہادیوں کے درمیان گردش کرنے والا آن لائن بیان انتہا پسندوں کی طرف سے آیا ہے، جو ممکنہ طور پر غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے دوران خطے میں پھیلی افراتفری کا فائدہ اٹھانے کی کوشش ہے۔

اسلامک اسٹیٹ گروپ کا دعویٰ ہے کہ دو حملہ آوروں کی شناخت عمر الموحید اور سیف اللہ المجاہد کے نام سے کی گئی ہے۔ دعویٰ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد نے دھماکہ خیز جیکٹوں سے حملے کئے۔ بیان میں شیعوں کے بارے میں توہین آمیز زبان کا استعمال کیا گیا ہے۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ شیعہ کو بدعتی مانتا ہے۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ عسکریت پسندوں کے کس علاقائی گروہ نے یہ حملہ کیا۔ لیکن اسلامک اسٹیٹ سے متعلق معلومات رکھنے والے ایک سینئر فیلو زیلن نے کہا کہ کچھ سابقہ دعووں میں علاقائی گروہ کی وضاحت نہیں کی گئی ہے، حالانکہ تازہ ترین دعویٰ براہ راست گروپ سے وابستہ اکاؤنٹ سے آیا ہے۔ زیلن نے کہا کہ گروپ ممکنہ طور پر ایران کو اسرائیل پر حملہ کرتے دیکھنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرمان میں دہشت گردانہ حملے کے پیچھے اسرائیل اور امریکہ کا ہاتھ: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی

دوسری جانب ایران کی جانچ ایجنسیاں بھی اس نتیجہ پر پہنچ رہی ہیں کہ جنوب مشرقی ایران کے کرمان میں ایک اعلیٰ ایرانی جنرل کی قبر کے نزدیک دو بم دھماکوں میں سے ایک "خودکش حملہ" تھا۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے ایک ذریعے کے حوالے سے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ دھماکے کے ارد گرد نگرانی کرنے والے کیمروں کی فوٹیج اور دیگر شواہد پہلے دھماکہ کے خودکش حملہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

ذرائع نے ارنا کو بتایا کہ اس کا مرتکب خودکش حملہ آور تھا جو دھماکے میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اس کی شناخت کے لیے تفتیش جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دوسرے دھماکے کی نوعیت کے بارے میں بھی تفتیش کی جا رہی ہے، لیکن ’’شاید‘‘ یہ بھی خودکش حملہ تھا۔

ایران کے وزیر داخلہ نے جمعرات کو کہا کہ کرمان میں بدھ کو ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم 84 افراد ہلاک اور 284 دیگر زخمی ہوئے تھے۔

Last Updated : Jan 5, 2024, 12:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.