بغداد/نئی دہلی: بی جے پی سے نکالے گئے دو عہدیداروں کے ذریعہ پیغمبر محمدﷺ پر نازیبا تبصرے کے بعد سے بین الاقوامی سطح پر بھارت کو احتجاج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور متعدد اسلامی ممالک نے اپنے ملک میں بھارتی سفیر کو طلب کر لیا تھا۔ اس معاملے میں اب عراق بھی شامل ہوگیا ہے اور اس نے عراق میں بھارتی سفیر کو ایک مخالف خط سونپنے کے لیے سمن کیا ہے۔ Iraq Summons Indian Ambassador to Protest Prophet Remarks
عراق کے مذہب اور قبائل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے پیر کو پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ پر کیے گئے قابل اعتراض تبصرے پر مخالفت کا اظہار کرنے کے لیے بھارتی سفیر پرشانت پسے کو سمن بھیجا ہے۔ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ بھارت کی برسراقتدار جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ترجمان کے ذریعہ کچھ دن پہلے پیغمبر رسول اللہ محمد ﷺ اور ان کے خاندان پر کیے گئے متنازعہ تبصرے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔‘‘
بیان کے مطابق ان قابل اعتراض الفاظ، توہین آمیز بات کے شدید نتائج ہوں گے اگر انہیں روکا نہیں گیا تو اس کے نتیجہ بے حد شدید ہو سکتے ہیں، جو امن اور بھائی چارے کے لیے خطرہ ہوگا اور لوگوں کے درمیان لڑائی اور تناؤ بھی بڑھے گا۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ 'مذہب اسلام امن کا مذہب ہے، کوئی بھی سخص پیغمبر رسول اللہ محمد ﷺ یا کسی بھی مذہب کو خارج کرتا ہے تو اس کی انسان کے ذریعہ بنائے گئے قوانین اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے تحت مذمت کی جاتی ہے۔ عراق حکومت اس قسم کے برتاؤ کو روکنے میں اپنا کردار ادا کررہی ہے اور اس سلسلے میں عراق نے بھارتی سفیر کو سمن کیا ہے۔‘‘
اس کے جواب میں، عراق میں بھارتی سفارت خانے کے ترجمان نے ٹویٹ کیاکہ 'بغداد میں بھارتی سفارت خانے نے مذہبی اور قبائل کی پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کا نوٹس لیا ہے۔ جس میں بھارت میں کچھ افراد کی طرف سے مذہبی شخصیات کو بدنام کرنے والے کچھ قابل اعتراض ٹویٹس کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ٹویٹ کسی بھی طرح حکومت ہند کے خیالات اور موقف کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن، عمان، لیبیا، بحرین، انڈونیشیا، مالدیپ اور طالبان سمیت 15 ممالک اب تک اس معاملے پر بھارت پر اعتراضات کر چکے ہیں۔ جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے اتوار کو نُپور شرما کو پارٹی کی رکنیت سے معطل کر دیا اور دہلی میڈیا یونٹ کے سربراہ نوین جندال کی رکنیت بھی معطل کر دی تھی۔' بی جے پی نے تب کہا تھا کہ وہ تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے اور پارٹی کسی بھی مذہبی شخص کے متنازع ریمارکس کی سخت مذمت کرتی ہے۔'
قطر، کویت اور ایران نے اتوار کے روز بھارت سفارت خانوں کو طلب کرکے اپنے دارالحکومت میں احتجاج درج کرایا۔ پاکستان، خلیج تعاون کونسل، اسلامی تعاون تنظیم نے بھی اس معاملے پر بیان جاری کرتے ہوئے اس بیان کی مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں:
- عرب پارلیمنٹ نے پیغمبراسلام کے خلاف نازیبا تبصرہ پر ناراضگی ظاہر کی
- پیغمبر اسلامﷺ پر توہین آمیز تبصرہ، بھارتی سفارتی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا
- بھارتی مسلمانوں کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، او آئی سی کا یواین سے مطالبہ
یو این آئی