ETV Bharat / international

Iran Morality Police Back ایران میں حجاب مخالف مظاہروں کے بعد اخلاقی پولیس سڑکوں پر واپس

ایران میں اسلامی لباس پر سختی سے عمل درآمد کرانے والی اخلاقی پولیس نے ایک بار پھر سڑکوں پر گشت شروع کر دیا ہے۔ حجاب مخلاف مظاہروں کے بعد ایرانی حکام حجاب کے لازمی قوانین کو نافذ کرنے کے تعلق سے نرم رویہ اختیار کیے ہوئے تھے۔

Iran's morality police back on streets months after nationwide anti hijab protest
ایران میں حجاب مخالف مظاہروں کے بعد اخلاقی پولیس سڑکوں پر واپس
author img

By

Published : Jul 17, 2023, 3:37 PM IST

تہران: ایران نے حجاب مخالف مظاہروں کے بعد کئی ماہ کی ملک گیر گرفتاریوں کے بعد ملک میں حجاب کو لازمی قرار دے دیا ہے اور حجاب کے نفاذ پر عمل درآمد کرانے کے لیے اخلاقی پولیس نے دوبارہ گشت شروع کر دیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی قانون نافذ کرنے والی فورس کے ترجمان سعید نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ اس سلسلے میں اخلاقی پولیس گشت جاری ہے۔ الجزیرہ نے سعید کے حوالے سے کہا کہ مورالٹی پولیس پہلے وارننگ جاری کرے گی اور پھر لوگوں کو نئے اصول کے بارے میں آگاہ کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ہر کسی سے منظور شدہ ڈریس کوڈ کے مطابق عمل کرنے کی توقع رکھتی ہے۔ افسران کو خواتین اور بعض اوقات مردوں کو اپنے لباس کو درست کرنے کے تعلق سے خبردار کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔ جس میں خواتین کو سر پر اسکارف پہننا ہوگا، وہیں نئے آرڈر تک خواتین کے کپڑوں میں کافی تبدیلی بھی ہوسکتی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ پیش رفت 22 سالہ مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے 10 ماہ بعد ہوئی ہے جسے ڈریس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ مہسا امینی کی موت کے بعد ملک بھر میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے، جو مہینوں تک جاری رہا۔ پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد یہ احتجاج اس سال کے شروع میں ختم ہوگیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس دوران 500 سے زائد مظاہرین ہلاک اور 20 ہزار کے قریب مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

حجاب مخالف مظاہروں کے بعد ایرانی حکام حجاب کے لازمی قوانین کو نافذ کرنے کے تعلق سے نرمی رویہ اختیار کیے ہوئے تھا، جو قوانین ملک کے 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد نافذ کیے گئے تھے۔ تاہم، یہ نقطہ نظر اب آہستہ آہستہ تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں کے دوران، پولیس حجاب کی خلاف ورزی کرنے والوں کی شناخت کے لیے نگرانی کے لیے کیمروں کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ اور قوانی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو وارننگ دی جارہی ہے، جرمانہ عائد کیا جارہا ہے اور انھیں عدالت میں بھی پیش کیا جارہا ہے۔ جو لوگ اپنی گاڑیوں میں ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے ان کی گاڑیاں بھی ضبط کی جا سکتی ہیں۔

تہران: ایران نے حجاب مخالف مظاہروں کے بعد کئی ماہ کی ملک گیر گرفتاریوں کے بعد ملک میں حجاب کو لازمی قرار دے دیا ہے اور حجاب کے نفاذ پر عمل درآمد کرانے کے لیے اخلاقی پولیس نے دوبارہ گشت شروع کر دیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی قانون نافذ کرنے والی فورس کے ترجمان سعید نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ اس سلسلے میں اخلاقی پولیس گشت جاری ہے۔ الجزیرہ نے سعید کے حوالے سے کہا کہ مورالٹی پولیس پہلے وارننگ جاری کرے گی اور پھر لوگوں کو نئے اصول کے بارے میں آگاہ کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ہر کسی سے منظور شدہ ڈریس کوڈ کے مطابق عمل کرنے کی توقع رکھتی ہے۔ افسران کو خواتین اور بعض اوقات مردوں کو اپنے لباس کو درست کرنے کے تعلق سے خبردار کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔ جس میں خواتین کو سر پر اسکارف پہننا ہوگا، وہیں نئے آرڈر تک خواتین کے کپڑوں میں کافی تبدیلی بھی ہوسکتی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ پیش رفت 22 سالہ مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے 10 ماہ بعد ہوئی ہے جسے ڈریس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ مہسا امینی کی موت کے بعد ملک بھر میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے، جو مہینوں تک جاری رہا۔ پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد یہ احتجاج اس سال کے شروع میں ختم ہوگیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس دوران 500 سے زائد مظاہرین ہلاک اور 20 ہزار کے قریب مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

حجاب مخالف مظاہروں کے بعد ایرانی حکام حجاب کے لازمی قوانین کو نافذ کرنے کے تعلق سے نرمی رویہ اختیار کیے ہوئے تھا، جو قوانین ملک کے 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد نافذ کیے گئے تھے۔ تاہم، یہ نقطہ نظر اب آہستہ آہستہ تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں کے دوران، پولیس حجاب کی خلاف ورزی کرنے والوں کی شناخت کے لیے نگرانی کے لیے کیمروں کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ اور قوانی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو وارننگ دی جارہی ہے، جرمانہ عائد کیا جارہا ہے اور انھیں عدالت میں بھی پیش کیا جارہا ہے۔ جو لوگ اپنی گاڑیوں میں ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے ان کی گاڑیاں بھی ضبط کی جا سکتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.