تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب کے کنگ سلمان بن عبدالعزیز ال سعود کی سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے دورے کی دعوت قبول کر لی ہے۔ ایران کے پہلے نائب صدر محمد مخبر نے اس کی تصدیق کی ہے۔ نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی مہر کے مطابق محمد مخبر نے یہ تبصرہ سعودی کنگ کی جانب سے رئیسی کو ریاض کے دورے کی دعوت کا جواب دینے کے لیے پوچھے جانے پر کیا۔ مارچ کے اوائل میں بیجنگ میں چین کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے جس کے دوران سعودی عرب اور ایران نے دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے اور سفارت خانے اور مشن دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔ ایرانی صدر کے سیاسی امور کے نائب سربراہ محمد جمشیدی نے 19 مارچ کو ٹویٹ کیا کہ سعودی کنگ نے ایک خط لکھا ہے جس میں ایرانی صدر کو ریاض کا دورہ کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔
سعودی عرب اور خطے کی دیگر عرب ریاستوں کے ساتھ ایران کے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے محمد مخبر نے کہا کہ علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا ابراہیم رئیسی انتظامیہ کی جانب سے صدارت سنبھالنے کے بعد سے جاری کردہ کلیدی حکمت عملیوں میں سے ایک ہے۔ سعودی عرب نے 2016 کے اوائل میں ایران میں سعودی سفارتی مشن پر حملوں کے جواب میں ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران نے 10 مارچ کو بیجنگ میں چین کے اعلیٰ سفارت کار وانگ یی کی موجودگی میں مفاہمتی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Ebrahim Raisi at UNGA ایران جوہری ہتھیاروں کا خواہاں نہیں ہے، صدر ابراہیم رئیسی کا یو این میں خطاب
یو این آئی