ETV Bharat / international

British spy chief on Iran ایران سے برطانوی شہریوں کو اغوا اور قتل کرنے کی دھمکیاں موصول ہوئیں

author img

By

Published : Nov 17, 2022, 2:00 PM IST

رواں برس ایران کی جانب سے برطانوی شہریوں یا برطانیہ میں رہنے والے لوگوں کو اغوا یا قتل کرنے کی کم از کم 10 دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ برطانیہ کی گھریلو انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسی ایم آئی 5 نے یہ اطلاع دی۔ British spy chief on Iran

Etv Bharat
Etv Bharat

لندن: رواں برس ایران کی جانب سے برطانوی شہریوں یا برطانیہ میں رہنے والے لوگوں کو اغوا یا قتل کرنے کی کم از کم 10 دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔برطانیہ کی گھریلو انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسی ایم آئی 5 نے یہ اطلاع دی۔ایم آئی 5 کے سربراہ کین میک کیلم نے برطانیہ کو درپیش خطرات کے بارے میں اپنی سالانہ اپ ڈیٹ میں یہ اعداد و شمار پیش کیے ہیں۔ British spy chief on Iran

انہوں نے کہا کہ ایم آئی فائیوملکی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا تھا تاکہ "ناقابل قبول سرگرمی کو مکمل طور پر روکا جا سکے۔' انہوں نے کہا کہ وہ ممکنہ اعداد و شمار کی مزید تفصیلات نہیں بتا سکتے لیکن یہ کہ ایران بعض اوقات اپنے خود کے جاسوسوں کا استعمال کیا۔ بی بی سی نے مسٹر میک کیلم کے حوالے سے کہا 2022 میں ہمیں درپیش خطرات کی وسعت اور تنوع کے بارے میں کسی کو بھی کسی وہم میں نہیں رہناچاہیے۔"

انہوں نے خبردار کیا کہ ان کی سروس میں جو سب سے بڑی تبدیلی دیکھی جارہی ہے، وہ دیگر ریاستوں کی جانب سے لاحق خطرات کی وجہ سے آئی ہے، جواپنی طرف سے نافذکی جانے والی حکمت عملی کے بارے میں طنز نہیں کررہے تھے۔ انہوں نے کہا، 'ایران نے اپنی جارحانہ انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے برطانیہ میں براہ راست خطرات کا اندازہ لگایا۔ اس میں برطانوی لوگوں کو اغوا یا قتل کرنے کے عزائم بھی شامل تھے۔ ہم نے صرف جنوری سے کم از کم دس ایسے ممکنہ خطرات دیکھے ہیں۔ گزشتہ ہفتے، برطانیہ میں مقیم ایرانی صحافیوں کو پولیس کی جانب سے ممکنہ خطرات کے بارے میں انتباہات موصول ہوئے۔'

انہوں نے کہا کہ ایران روس کوبھی امداد مہیا کررہا تھا، جس میں ڈرون کی فراہمی بھی شامل تھی۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے برطانیہ کو آنے والے برسوں تک روسی جارحیت کے لیے تیار رہنے کا بھی انتباہ دیا۔ لیکن کہا کہ روس کو یوکرین پراس کے حملے کے پیش نظردنیا بھر سے اپنے جاسوسوں کو بڑے پیمانے پر نکالے جانے کے بعد ایک اسٹریٹجک دھچکا لگا ہے۔

لندن: رواں برس ایران کی جانب سے برطانوی شہریوں یا برطانیہ میں رہنے والے لوگوں کو اغوا یا قتل کرنے کی کم از کم 10 دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔برطانیہ کی گھریلو انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسی ایم آئی 5 نے یہ اطلاع دی۔ایم آئی 5 کے سربراہ کین میک کیلم نے برطانیہ کو درپیش خطرات کے بارے میں اپنی سالانہ اپ ڈیٹ میں یہ اعداد و شمار پیش کیے ہیں۔ British spy chief on Iran

انہوں نے کہا کہ ایم آئی فائیوملکی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا تھا تاکہ "ناقابل قبول سرگرمی کو مکمل طور پر روکا جا سکے۔' انہوں نے کہا کہ وہ ممکنہ اعداد و شمار کی مزید تفصیلات نہیں بتا سکتے لیکن یہ کہ ایران بعض اوقات اپنے خود کے جاسوسوں کا استعمال کیا۔ بی بی سی نے مسٹر میک کیلم کے حوالے سے کہا 2022 میں ہمیں درپیش خطرات کی وسعت اور تنوع کے بارے میں کسی کو بھی کسی وہم میں نہیں رہناچاہیے۔"

انہوں نے خبردار کیا کہ ان کی سروس میں جو سب سے بڑی تبدیلی دیکھی جارہی ہے، وہ دیگر ریاستوں کی جانب سے لاحق خطرات کی وجہ سے آئی ہے، جواپنی طرف سے نافذکی جانے والی حکمت عملی کے بارے میں طنز نہیں کررہے تھے۔ انہوں نے کہا، 'ایران نے اپنی جارحانہ انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے برطانیہ میں براہ راست خطرات کا اندازہ لگایا۔ اس میں برطانوی لوگوں کو اغوا یا قتل کرنے کے عزائم بھی شامل تھے۔ ہم نے صرف جنوری سے کم از کم دس ایسے ممکنہ خطرات دیکھے ہیں۔ گزشتہ ہفتے، برطانیہ میں مقیم ایرانی صحافیوں کو پولیس کی جانب سے ممکنہ خطرات کے بارے میں انتباہات موصول ہوئے۔'

انہوں نے کہا کہ ایران روس کوبھی امداد مہیا کررہا تھا، جس میں ڈرون کی فراہمی بھی شامل تھی۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے برطانیہ کو آنے والے برسوں تک روسی جارحیت کے لیے تیار رہنے کا بھی انتباہ دیا۔ لیکن کہا کہ روس کو یوکرین پراس کے حملے کے پیش نظردنیا بھر سے اپنے جاسوسوں کو بڑے پیمانے پر نکالے جانے کے بعد ایک اسٹریٹجک دھچکا لگا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: Gun attack in Western Iran مغربی ایران کے ایک بازار میں مسلح افراد کی فائرنگ، پانچ افراد ہلاک

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.