تہران: ملک کے اعلیٰ فوجی افسر کرنل صیاد خدائی کو مسلح حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ Irani Colonel killed in Tehran بی بی سی نے پیر کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مقامی میڈیا کے مطابق، دارالحکومت تہران میں اتوار کو کرنل صیاد خدائی جب اپنے گھر کے باہر کار میں سوار تھے، اسی وقت دو موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح حملہ آوروں نے کار میں پانچ گولیاں ماریں، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔
ایران میں 2020 کے بعد یہ سب سے بڑا کیس ہے، جب ایک ممتاز جوہری سائنسداں کو قتل کر دیا گیا تھا،، کرنل خدائی پاسداران انقلاب کی ایک بیرونی شاخ، قدس فورس کے ایک سینئر رکن تھے۔ اس سے قبل ایرانی حکام اسرائیل پر ایسے ہائی پروفائل قتل کے پیچھے ملوث ہونے کا الزام لگا چکے ہیں۔ تاہم اسرائیل نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کرنل حسن صیاد خدائی کے قتل کو غیر ملکی عناصر سے جوڑتے ہوئے کہا کہ انھیں اس میں کوئی شک نہیں کہ اُن کے خون کا بدلہ لازمی لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک
قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل
2020 میں عراق میں امریکی فضائی حملے میں ایران کے سب سے طاقتور فوجی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد، کرنل خدائی حالیہ برسوں میں مارے جانے والے قدس فورس کے دوسرے اعلیٰ ترین رہنما ہیں۔