تہران: پولینڈ میں کھیلے گئے 2023 ورلڈ ماسٹر ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں ایران کے تجربہ کار ویٹ لفٹر مصطفیٰ راجائی دوسرے نمبر پر رہے۔ ہفتے کے روز ایرانی پرچم لپیٹے انھیں پوڈیم پر میڈل سے نوازا گیا۔ اور تیسرے نمبر پر آنے والے اسرائیلی ویٹ لفٹر میکسم سویرسکی پوڈیم کے دوسرے کنارے پر کھڑے تھے۔ اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے مصافحہ کیا اور ایک ساتھ تصویر بھی کھنچوائی، جس کی وجہ سے ایران ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے مصطفیٰ راجائی پر تاحیات پابندی عائد کر دی کیونکہ ایران اسے ناقابل معافی جرم سمجھا جاتا ہے۔
ویٹ لفٹنگ ٹیم کے سربراہ حامد صالحیہ کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا اور فیڈریشن نے کہا کہ تجربہ کار ویٹ لفٹرز کی نمائندگی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو بھی تحلیل کر دیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران اسرائیل کو ایک ملک کے طور پر تسلیم نہیں کرتا اور ایران، اسرائیلی کھلاڑیوں کے درمیان کسی بھی قسم کے رابطے سے سختی سے منع کرتا ہے۔کئی سالوں سے ایرانی کھلاڑی مقابلوں میں اسرائیلیوں کا سامنا کرنے سے انکار کر چکے ہیں اور کئی بار تو ٹورنامنٹس سے اس وجہ سے نااہل بھی ہو چکے ہیں یا طبی بنیادوں پر مقابلوں سے باہر ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ایران کو اپنے کھلاڑیوں کو اسرائیلیوں کے خلاف مقابلہ کرنے کی اجازت دینے سے انکار پر تنقید اور کچھ پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔2021 میں جوڈو کی عالمی گورننگ باڈی نے اس معاملے پر ایران پر چار سال کی پابندی عائد کر دی تھی۔ وہیں متعدد ایرانی کھلاڑی حکام کے فیصلوں سے منحرف بھی ہو گئے ہیں۔ ان میں شطرنج کے ماہر علی رضا فیروزہ بھی شامل ہیں، جنہوں نے اسپورٹس فیڈریشن کی جانب سے ان پر 2019 کی عالمی چیمپئن شپ میں کھیلنے پر پابندی عائد کرنے کے بعد ایران چھوڑ دیا تھا۔ فیروزہ اب فرانسیسی پرچم تلے کھیل رہی ہیں۔