ETV Bharat / international

Pakistan Inflation Rate پاکستان میں مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچی

author img

By

Published : Apr 22, 2023, 12:10 PM IST

پاکستان میں روزمرہ کی چیزوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان بیورو آف شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 47.23 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ Inflation hits highest level on record

پاکستان میں مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچی
پاکستان میں مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچی

اسلام آباد: پاکستان کی حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) پر مبنی ہفتہ وار (مختصر مدت) افراط زر گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 19 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران غیر معمولی 47.23 فیصد تک بڑھ گئی۔ پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) نے جمعہ کو اعدادوشمار کے ذریعے یہ اطلاع دی۔ ملک میں ایس پی آئی پچھلے سال اگست سے مسلسل بڑھ رہا ہے اور زیادہ تر 40 فیصد سے اوپر رہتا ہے۔ گزشتہ سال مہنگائی کی شرح 18 اگست کو 42.31 فیصد، یکم ستمبر کو 45.5 فیصد تھی اور اس سال 22 مارچ کو 46.65 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ بنیادی طور پر خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا، جس کے نتیجے میں ہفتہ وار بنیادوں پر قلیل مدتی افراط زر کی شرح میں 0.51 فیصد اضافہ ہوا۔ جس میں اشیائے خوردونوش بالخصوص آلو، چائے، روٹی، چکن، ایل پی جی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی، پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، سیلز ٹیکس میں اضافہ اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ رمضان کے آغاز کے بعد ایس پی آئی میں زیادہ تر اضافے ہوا ہے۔جلد خراب ہونے والی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ٹرانسپورٹیشن چارجز بھی بڑھ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Inflation in Pakistan پاکستان میں غریبوں کا جینا مشکل، مہنگائی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ موجودہ اونچی قیمتوں کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سپلائی کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ نقل و حمل کی لاگت بھی شامل ہے جب کہ حکومت کی جانب سے صرف مارکیٹ میں مہنگائی کو کم کرنے پر توجہ دینے کے اب تک مثبت نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے تحت مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے محصولات بڑھانے کے لیے ایندھن اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ، سبسڈی واپس لینے، مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ اور زیادہ ٹیکس لگانے جیسے سخت اقدامات کر رہی ہے۔

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان کی حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) پر مبنی ہفتہ وار (مختصر مدت) افراط زر گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 19 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران غیر معمولی 47.23 فیصد تک بڑھ گئی۔ پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) نے جمعہ کو اعدادوشمار کے ذریعے یہ اطلاع دی۔ ملک میں ایس پی آئی پچھلے سال اگست سے مسلسل بڑھ رہا ہے اور زیادہ تر 40 فیصد سے اوپر رہتا ہے۔ گزشتہ سال مہنگائی کی شرح 18 اگست کو 42.31 فیصد، یکم ستمبر کو 45.5 فیصد تھی اور اس سال 22 مارچ کو 46.65 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ بنیادی طور پر خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا، جس کے نتیجے میں ہفتہ وار بنیادوں پر قلیل مدتی افراط زر کی شرح میں 0.51 فیصد اضافہ ہوا۔ جس میں اشیائے خوردونوش بالخصوص آلو، چائے، روٹی، چکن، ایل پی جی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی، پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، سیلز ٹیکس میں اضافہ اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ رمضان کے آغاز کے بعد ایس پی آئی میں زیادہ تر اضافے ہوا ہے۔جلد خراب ہونے والی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ٹرانسپورٹیشن چارجز بھی بڑھ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Inflation in Pakistan پاکستان میں غریبوں کا جینا مشکل، مہنگائی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ موجودہ اونچی قیمتوں کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سپلائی کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ نقل و حمل کی لاگت بھی شامل ہے جب کہ حکومت کی جانب سے صرف مارکیٹ میں مہنگائی کو کم کرنے پر توجہ دینے کے اب تک مثبت نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے تحت مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے محصولات بڑھانے کے لیے ایندھن اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ، سبسڈی واپس لینے، مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ اور زیادہ ٹیکس لگانے جیسے سخت اقدامات کر رہی ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.