انڈیاناپولس (امریکہ): انڈیانا اسقاط حمل پر پابندی کی منظوری دینے والی پہلی امریکی ریاست بن گئی ہے یہ پابندی 15 ستمبر سے نافذ العمل ہوگی تاہم اس میں کچھ شرائط بھی شامل ہیں۔ انڈیانا ریاستہائے متحدہ کی پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے رو بمقابلہ ویڈ کے فیصلے کو الٹنے کے بعد اسقاط حمل پر پابندی کی منظوری دی ہے۔ امریکی سُپریم کورٹ نے رو بمقابلہ ویڈ کیس میں اسقاط حمل کے آئینی حق کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ Supreme Court Overturned Roe v Wade
اس کے بعد انڈیانا کے ریپبلکن گورنر ایرک ہولکمب نے قانون سازوں کی منظوری کے بعد اسقاط حمل پر مکمل پابندی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے۔ یہ پابندی 15 ستمبر سے نافذ العمل ہوگی، اس میں کچھ شرائط بھی شامل ہیں جن میں جنسی زیادتی کے معاملات میں اور ماں کی جان بچانے کے لیے اسقاط حمل کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ اگر جنین میں کوئی جان لیوا بیماری پائی جاتی ہے، تب بھی اسقاط حمل کی اجازت ہوگی۔ انڈیانا ریاست، ریپبلکن پارٹی کی حکومت والی ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں سب سے پہلے اسقاط حمل پر پابندی کی بحث شروع ہوئی۔ Abortion Ban Approve in Indiana
10 ہفتوں کے بعد فرٹلائزیشن سے پہلے، ماں کی زندگی اور جسمانی صحت کی حفاظت کے لیے اور اگر جنین میں مہلک بے ضابطگی کی تشخیص ہوتی ہے تو اسقاط حمل کی اجازت ہوگی۔ جنسی زیادتی اور اس کے متاثرین کی تصدیق کرنے والے نوٹرائزڈ حلف نامے پر دستخط کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی جیسا کہ ایک بار تجویز کیا گیا تھا۔ بل کے تحت اسقاط حمل صرف ہسپتالوں یا ہسپتالوں کی ملکیت آؤٹ پیشنٹ مراکز میں کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ ایسے تمام اسقاط حمل کلینکس اپنے لائسنس سے محروم ہو جائیں گے جو غیر قانونی طور پر اسقاط حمل کا کام کریں گے۔ جون میں سُپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسقاط حمل کے سخت قوانین پر بحث کرنے والے ریپبلکن کے زیر انتظام ریاستی قانون سازوں میں انڈیانا سب سے پہلے تھی جس نے اس طریقہ کار کے لیے آئینی تحفظات کو ہٹا دیا تھا۔