ڈھاکہ: بنگلہ دیش درگا پوجا کے موقع پر بھارت کو 5000 ٹن ہلسا مچھلی برآمد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ یہی نہیں حکومت برآمدات کے لیے اجازت یافتہ اداروں کے کاموں پر بھی کڑی نظر رکھے گی کہ آیا وہ ٹھیک سے کام کر رہے ہیں یا نہیں۔Bangladesh on Durga Puja
بنگلہ دیش کی وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق گزشتہ سال ستمبر میں 115 کمپنیوں کو کل ملکر 4,600 ٹن ہلسا بھارت کو برآمد کرنے کی اجازت ملی تھی، لیکن کئی کمپنیوں نے ایسا نہیں کیا۔ اس سے پہلے 2020 میں حکومت کی اجازت سے پہلے 1450 ٹن اور پھر 400 ٹن ہلسا کھیپ میں برآمد کی گئی تھی۔ اس سال 100 سے زائد کمپنیوں نے وزارت تجارت کو ہلسا برآمد کرنے کے لیے درخواست دی ہے، جن میں سے 50 کمپنیوں کو اندرونی طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
درگا پوجا یکم اکتوبر سے شروع ہوگی۔ بنگلہ دیش عام طور پر اس تہوار کے دوران ہندوستان کو ہلسا مچھلی برآمد کرتا ہے۔ اگرچہ یہ برآمد 2012 سے 2018 تک روک دی گئی تھی لیکن اسے 2019 میں دوبارہ شروع کی گئی۔
بنگلہ دیش کے کامرس سکریٹری تپن کانتی گھوش نے گزشتہ جمعرات کو کہا کہ گزشتہ سال بھارت کو 1400 ٹن ہلسا مچھلی برآمد کی گئی تھی۔ اس وقت ہلسا پکڑنے پر پابندی برآمدات میں رکاوٹ تھی۔ لیکن اس سال ہم مزید برآمدات کی توقع کر رہے ہیں۔ برآمدات کی مدت میں توسیع پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ پچھلی بار، بنگلہ دیش سے ہلسا کی پہلی کھیپ بیناپول-پیٹراپول سرحد کے راستے کولکتہ پہنچی تھی۔ عام طور پر 700 گرام سے 1200 گرام وزنی ہلسا مچھلی بھارت کو برآمد کی جاتی ہے۔ ہلسا مچھلی بنگلہ دیش کے علاوہ بھارت، میانمار، پاکستان، ایران، انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ میں پائی جاتی ہے لیکن ذائقے کے لحاظ سے بنگلہ دیش کی ہلسا سب سے پسندیدہ سمجھی جاتی ہے۔
یو این آئی