ماسکو: وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بدھ کو ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور بین الاقوامی اسٹریٹجک صورتحال، تنازعات اور کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران جے شنکر نے لاوروف کو بتایا کہ بھارت اور روس کے تعلقات بہت مضبوط اور مستحکم رہے ہیں۔ اس سال ہم اس ملاقات سے پہلے چھ مرتبہ ملاقات کرچکے ہیں اور یہ ہماری ساتویں ملاقات ہے۔ ہمارے وزیر اعظم اور صدر پوتن بھی مسلسل رابطے میں رہے ہیں اور دونوں رہنماؤں کو جی 20، شنگھائی تعاون تنظیم، آسیان اور برکس جیسے فورمز کے ذریعے کئی بار باقاعدگی سے ایک دوسرے سے بات کرنے کا موقع ملا ہے۔
-
Opening remarks at the meeting with FM Sergey Lavrov of Russia. https://t.co/o7vfav0kCd
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) December 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Opening remarks at the meeting with FM Sergey Lavrov of Russia. https://t.co/o7vfav0kCd
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) December 27, 2023Opening remarks at the meeting with FM Sergey Lavrov of Russia. https://t.co/o7vfav0kCd
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) December 27, 2023
جے شنکر نے کہا کہ آج کی ملاقات میں دونوں فریق مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بدلتے ہوئے حالات اور تقاضوں کے مطابق ایڈجسٹ کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اس کے علاوہ ہم بین الاقوامی تزویراتی صورتحال، تنازعات اور کشیدگی کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کو درپیش ترقیاتی چیلنجوں اور یقینا کثیرالجہتی اور کثیر قطبی عالمی نظام کی تعمیر پر بھی توجہ مرکوز کریں گے۔ واضح رہے کہ گلوبل ساؤتھ کی اصطلاح عام طور پر معاشی طور پر کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
جے شنکر نے کہا کہ اس سال دونوں ممالک نے تعاون کے مختلف راستے دیکھے ہیں، ہم مسلسل پیش رفت دیکھ کر بہت خوش ہیں اور ہم جنوری میں ہونے والی وائبرینٹ گجرات کانفرنس میں روس کی بھرپور شرکت کے منتظر ہیں۔ لاوروف نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تعلقات بہت دیرینہ اور بہت اچھے ہیں اور یہ دیکھ کر بھی بہت خوشی ہورہی ہے کہ موجودہ دور میں بھی یہ تعلقات مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔
میٹنگ سے قبل روسی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ماسکو اور نئی دہلی گزشتہ دہائیوں میں ابھرنے والے عالمی نظام میں توازن برقرار رکھنے کے لیے ایک لازمی عنصر کے طور پر کثیر قطبی کے لیے پرعزم ہیں۔ اس سے قبل منگل کے روز جے شنکر نے کہا تھا کہ جب کہ تمام ممالک کے درمیان تعلقات میں اتار چڑھاؤ آئے ہیں، لیکن عالمی سیاست میں واحد استحکام بھارت اور روس کے تعلقات ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دفاع، خلائی اور جوہری توانائی کے شعبوں میں ممالک صرف ان لوگوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں جن پر ان کا بھروسہ ہے۔
واضح رہے کہ جے شنکر مختلف دو طرفہ اور عالمی مسائل پر بات چیت کے لیے روس کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔ وہ پیر کو ماسکو پہنچے اور روسی اسٹریٹجک کمیونٹی کے سرکردہ نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی اور رابطے، کثیرالجہتی، بڑی طاقت کے مقابلے اور علاقائی تنازعات پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں