فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا عالمی دن ہر سال 29 نومبر کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کی فلسطین کے لیے غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی فریق براہ راست بات چیت کریں گے اور ایک جامع اور باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کریں گے۔ India reiterates support to Palestinian
منگل کو فلسطین میں بھارت کے سفارت خانہ کی جانب سے ٹویٹر پر شیئر کیے گئے ایک خط میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ بھارت اور فلسطین کے دوستانہ تعلقات کی مشترکہ تاریخ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی وقار اور خودمختاری کے ساتھ سماجی اور اقتصادی ترقی کے حصول میں ان کی حمایت کی ہے۔
-
Message of Hon'ble Prime Minister of India Shri Narendra Modi on the occasion of the International Day of Solidarity with the Palestinian people.#IndiaPalestine @MEAIndia@IndiaUNNewYork@PalestinePMO@MofaPPD @pmofa @WAFANewsEnglish @palestinetv95 pic.twitter.com/21hqbcozsj
— India in Palestine - الهند في فلسطين (@ROIRamallah) November 29, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Message of Hon'ble Prime Minister of India Shri Narendra Modi on the occasion of the International Day of Solidarity with the Palestinian people.#IndiaPalestine @MEAIndia@IndiaUNNewYork@PalestinePMO@MofaPPD @pmofa @WAFANewsEnglish @palestinetv95 pic.twitter.com/21hqbcozsj
— India in Palestine - الهند في فلسطين (@ROIRamallah) November 29, 2022Message of Hon'ble Prime Minister of India Shri Narendra Modi on the occasion of the International Day of Solidarity with the Palestinian people.#IndiaPalestine @MEAIndia@IndiaUNNewYork@PalestinePMO@MofaPPD @pmofa @WAFANewsEnglish @palestinetv95 pic.twitter.com/21hqbcozsj
— India in Palestine - الهند في فلسطين (@ROIRamallah) November 29, 2022
خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی فریقین کے درمیان براہ راست بات چیت کا دوبارہ آغاز ہوگا تاکہ ایک جامع اور مذاکراتی حل تلاش کیا جا سکے۔ بھارت گزشتہ برسوں میں فلسطین کو ترقیاتی امداد دینے میں بھی سب سے آگے رہا ہے۔ خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ ہمارے فلیگ شپ پروجیکٹس جیسے کہ انڈیا فلسطین ٹیکنو پارک، فلسطین نیشنل پرنٹنگ پریس اور چار اسکول پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں جبکہ فلسطین ڈپلومیٹک اکیڈمی، ویمن ایمپاورمنٹ سنٹر (توراتی) اور ایک سپر اسپیشلٹی ہسپتال سمیت دیگر پروجیکٹ زیر عمل ہیں۔
ہم نے حالیہ برسوں میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) میں انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کے لیے اس کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے اپنے تعاون میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے خط میں کہا کہ حکومت اور بھارت کے لوگوں کی طرف سے، میں ریاست فلسطین کے لوگوں کو ریاست کی حیثیت، امن اور خوشحالی کے حصول کے سفر میں اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں
اس سال اکتوبر میں، بھارت نے فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی کو 2.5 ملین امریکی ڈالر کا چیک سونپا تھا۔ یہ فلسطین کی حمایت میں سالانہ 5 ملین کے حصے کے طور پر دیا گیا تھا۔ ان فلسطینی پناہ گزینوں کے اسکولوں اور صحت کے مراکز کا خرچ براہ راست اقوام متحدہ کے ادارے کو کرنا ہے۔ 2018 سے، بھارت نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطین (UNRWA) کو 22.5 ملین امریکی ڈالر کی امداد دی ہے۔
بھارت فلسطین تعلقات تقریباً نصف صدی پرانے ہیں۔ سال 1974 میں، بھارت فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (PLO) کو تسلیم کرنے والا پہلا غیر عرب ملک بنا تھا۔ اس کے 14 سال بعد بھارت ان چند ممالک میں شامل ہوگیا جو فلسطین کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ فلسطین کے ساتھ سیاسی تعلقات 1996 میں اس وقت بڑھے جب بھارت نے غزہ میں اپنا نمائندہ دفتر کھولا، لیکن بعد میں اسے 2003 میں راملہ منتقل کر دیا گیا۔