بھارت نے پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ یہ اطلاع ایک پاکستانی میڈیا رپورٹ میں دی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت نے گزشتہ سال ستمبر میں 9 رکنی گروپ کی صدارت سنبھالی تھی، جس میں روس، چین، بھارت، پاکستان، ایران اور چار وسطی ایشیائی ریاستیں شامل ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت کے طور پر، نئی دہلی کئی تقریبات کی میزبانی کرنے والا ہے، جس میں رکن ممالک کے چیف جسٹسز کی کانفرنس، وزرائے خارجہ کے اجلاس اور 2023 میں ایک سربراہی اجلاس شامل ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے چیف جسٹسز کا اجلاس مارچ میں جبکہ وزرائے خارجہ کی میٹنگ مئی میں منعقد ہوگی۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق پیر کے روز بھارت نے چیف جسٹسز اور وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کو دعوت نامے بھیجے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ چیف جسٹس اور وزیر خارجہ دونوں تقریبات میں شرکت کریں گے یا کسی کو پاکستان کی نمائندگی کے لیے بھیجیں گے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے تاحال بھارتی دعوت نامہ کا کوئی جواب نہیں دیا۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے اس ماہ کے آخر میں ممبئی میں منعقد ہونے والے ایس سی او فلم فیسٹیول میں شرکت نہیں کر رہا ہے۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے گروپ کے تیسرے ایسے فلمی میلے میں نمائش کے لیے کوئی فلم نہیں بھیجی۔ پاکستان کی جانب سے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے مسائل کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات برسوں سے نازک رہے ہیں، یہاں تک کہ اسلام آباد نے بھارت سے کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے جموں و کشمیر کے دفعہ 370 کی بحالی کو مشروط کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: SCO Presidency روس اور چین نے بھارت کو اگلے سال ایس سی او کی صدارت کیلئے مبارکباد دی
20 سال پرانی تنظیم ایس سی او میں روس، بھارت، چین، پاکستان اور چار وسطی ایشیائی ممالک - قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان ہیں۔ ایران اس کا رکن بننے والا تازہ ترین ملک ہے اور ہندوستانی صدارت میں پہلی دفعہ ایک مکمل رکن کے طور پر گروپنگ کے اجلاس میں شرکت کرے گا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا آخری اجلاس ازبکستان کے شہر سمرقند میں منعقد ہوا تھا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان کے سمرقند کا دورہ بھی کیا تھا۔