بھارت نے ہفتہ کو ایران کے شہر شیراز میں شاہ چراغ کی درگاہ پر دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی۔ وزارت خارجہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہم متاثرین کے اہل خانہ اور ایران کے عوام کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔' ایران کے شہر شیراز میں شاہ چراغ کی درگاہ پر بدھ کو مسلح حملے میں 15 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔Attack on Shiraz Shrine
العربیہ نے مقامی ایرانی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ شیراز شہر میں ایک شیعہ زیارت گاہ میں نمازیوں پر حملہ ہوا، جس میں 40 افراد زخمی ہوئے۔ 'یہ دہشت گردانہ ایک اور یاد دہانی ہے کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے بدستور ایک سب سے بڑا اور سنگین خطرہ لاحق ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ دنیا کے ممالک متحد ہو کر دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر سے مقابلہ کریں۔'
داعش نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک بیان میں اس وحشیانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ حملہ آوروں نے شام 5 بج کر 45 منٹ پر شیراز میں شاہ چراغ مزار کو نشانہ بنایا تھا۔ وہیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے حملہ ور کے خلاف سخت کارروائی ک جائے گی۔
العربیہ نے رئیسی کے حوالے سے بتایا کہ 'یہ جرم یقینی طور پر جواب طلب نہیں رہے گا، اور سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے دستے ان لوگوں کو سبق سکھائیں گے جنہوں نے اس حملے کی منصوبہ بندی کی اور اسے انجام دیا۔'
مقامی میڈیا کے مطابق حملہ تین مسلح افراد نے کیا جن میں سے دو کو پکڑ لیا گیا ہے اور ایک ابھی تک فرار ہے۔ تاہم، صوبہ فارس کے پولیس سربراہ نے ایسے دعوے کی تردید کی اور کہا کہ صرف ایک حملہ آور تھا، جس سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔