شکاگو: شکاگو میں الینوائز کے ایک 71 سالہ شخص نے مسلمانوں کے خلاف اپنی نفرت کو ظاہر کرنے کے لئے ایک 6 سالہ مسلم بچے کا قتل کردیا۔ ملزم نے مقتول کی ماں کو بھی زخمی کردیا۔ پولیس کا الزام ہے کہ مشتبہ شخص نے متاثرین کو ان کے اسلامی عقیدے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کی وجہ سے نشانہ بنایا۔ ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ افسروں نے خاتون اور لڑکے کو شکاگو سے تقریباً 65 کلومیٹر (40 میل) جنوب مغرب میں پلین فیلڈ ٹاؤن شپ کے ایک غیر مربوط علاقے میں ایک گھر میں پایا۔ لڑکے کو اسپتال میں مردہ قرار دیا گیا۔ بیان کے مطابق، خاتون کو چاقو کے متعدد زخم تھے اور اس کے زندہ رہنے کی امید ہے۔ بچے کے پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ اس کے جسم پر درجنوں بار وار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہد لطیف کے قتل میں ایک ملک کی خفیہ ایجنسی ملوث: پاکستان
شیرف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جاسوس اس بات کا تعین کرنے میں کامیاب رہے کہ اس وحشیانہ حملے میں دونوں متاثرین کو ایک مشتبہ شخص نے اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ وہ مسلمان تھے۔ حملے کی وجوہات میں یہ بات سامنے نکل کر آرہی ہے کہ ملزم نے مشرق وسطیٰ میں حماس اور اسرائیلی تنازع کی وجہ سے مسلم خاندان کو نشانہ بنایا۔
ایک مسلم امریکن ایڈوکیسی گروپ کے ایک سینئر عہدیدار نے شکاگو میں مسلم خاندان پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) کے شکاگو چیپٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد ریحاب نے الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ، ’’کسی کے لیے نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘ ریحاب نے کہا کہ امریکہ میں یہود دشمنی اور اسلامو فوبیا کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اپنی مسلم امریکی کمیونٹیز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سب سے پہلے تحفظ حاصل کریں اور ہماری مساجد کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔"
واضح رہے 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر راکٹ داغ دیئے تھے جس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کردی جو ابھی تک جاری ہے۔ اسرائیلی بمباری کے خلاف میں اور فلسطین کی حمایت میں دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ حماس اور اسرائیل کی کشیدگی میں اب تک ہزاروں لوگ ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔