اسلام آباد: پاکستان کی ایک خصوصی عدالت نے منگل کو سابق وزیراعظم عمران خان کی سائفر کیس میں عدالتی تحویل میں مزید 14 دن کی توسیع کر دی ہے۔ اب عمران خان کے جلد رہائی کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔ عمران خان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے سربراہ ہیں ۔عمران خان کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا ۔ پچھلے سال مارچ میں عمران خان کے خلاف واشنگٹن میں ملکی سفارت خانے کی طرف سے بھیجی گئی کیبل ( سائفر) کو افشا کرکے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ تیسری بار ہے کہ خان کو ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا ہے۔ گزشتہ 14 روزہ ریمانڈ آج ختم ہوئی۔ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں سماعت کی ۔ خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد ہوئی گرفتاری کے بعد 5 اگست سے ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عدالت نے عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا
سماعت کے بعد عدالت نے انہیں تفتیش مکمل کرنے کے لیے 10 اکتوبر تک عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ریمانڈ میں بھی اسی مدت کی توسیع کردی۔ قریشی پر بھی اسی قانون کے تحت الزام لگایا گیا ہے۔ اگرچہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر کو حکام کو خان کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس ہدایت پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ اس سے قبل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیس کی سماعت جیل میں کرنے کی اجازت دی تھی۔