اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے بدھ کو دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد کیے جانے والے 'حقیقی آزادی مارچ' PTI Azadi March سے قبل پولیس نے منگل کو پارٹی کے سینیٹر اعجاز چودھری اور پنجاب کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید سمیت پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ پی ٹی آئی کا دعوی ہے کہ اب تک اس کے ایک ہزار سے زیادہ کارکنان کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد اور کراچی سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جب کہ پنجاب حکومت نے امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے رینجرز کو طلب کر لیا ہے۔Imran Khan's Azadi March begins
-
Would urge everyone to carry the Pakistan flag with them. This is a defining moment today for the Haqiqi Azaadi of Pakistan.#حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/RXUPKFyYgQ
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Would urge everyone to carry the Pakistan flag with them. This is a defining moment today for the Haqiqi Azaadi of Pakistan.#حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/RXUPKFyYgQ
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022Would urge everyone to carry the Pakistan flag with them. This is a defining moment today for the Haqiqi Azaadi of Pakistan.#حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/RXUPKFyYgQ
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022
قبل ازیں عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ سب میرے ساتھ نکلیں گے کیونکہ یہ پاکستان کی تاریخ کے لیے فیصلہ کن وقت ہے اور ہم حقیقی آزادی لے کر رہیں گے۔ ایک اور ٹویٹ میں عمراں خان نے کہا کہ سب سے گزارش ہے کہ پاکستان کا جھنڈا ساتھ لے کر جائیں۔ آج پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے یہ ایک اہم لمحہ ہے۔
-
قوم خصوصاً خیبرپختونخوا کےعوام کے نام میراخصوصی پیغام! سب لوگ سیدھا ولی انٹرچینج پہنچیں جہاں سےایک بہت بڑےقافلے کی صورت میں اسلام آباد کیلئے
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
روانہ ہوں گے، انشاءاللہ#حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/prdiTUdJUx
">قوم خصوصاً خیبرپختونخوا کےعوام کے نام میراخصوصی پیغام! سب لوگ سیدھا ولی انٹرچینج پہنچیں جہاں سےایک بہت بڑےقافلے کی صورت میں اسلام آباد کیلئے
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022
روانہ ہوں گے، انشاءاللہ#حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/prdiTUdJUxقوم خصوصاً خیبرپختونخوا کےعوام کے نام میراخصوصی پیغام! سب لوگ سیدھا ولی انٹرچینج پہنچیں جہاں سےایک بہت بڑےقافلے کی صورت میں اسلام آباد کیلئے
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022
روانہ ہوں گے، انشاءاللہ#حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/prdiTUdJUx
پاکستان حکومت نے پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کو اجازت نہیں دی ہے جب کہ پارٹی کے صدر عمران خان سمیت کئی رہنماؤں نے اسلام آباد کی طرف مارچ کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان شفقت محمود نے ٹویٹ کیا کہ پولیس نے بغیر سرچ وارنٹ کے ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ محمود نے بعد میں دعویٰ کیا کہ سینیٹر اعجاز چودھری کو بھی گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر بھیج دیا گیا ہے۔
ادھر پولیس نے پی ٹی آئی کی سندھ قیادت کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کیا اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بدھ کی صبح کراچی کے علاقے شاہ رسول کالونی میں چھاپہ مار کر پرویز خان سمیت پی ٹی آئی کے پانچ کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار پی ٹی آئی کارکن تین تلوار میں احتجاج کے لیے جمع ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے حکومت کے اس اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد میں عمران خان کے 'آزادی مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
PTI's Long March: عمران خان کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے پاکستانی حکومت مستعد
ملک کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پی ٹی آئی کے مارچ کو روکنے کا فیصلہ "فتنہ" اور "فساد" کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے کیا۔ وہیں پاکستان حکومت نے کہا کہ اس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے صدر عمران خان اور پارٹی کے دیگر اعلی لیڈروں کو بدھ کو پیشاور سے اسلام آباد جاتے ہوئے حراست میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذائع کے مطابق ،’’آزادی مارچ کے دوران انہیں گرفتار کرنا ایک ناممکن کام محسوس ہوتا ہے، پھر بھی حکومت کے پاس ممکنہ تشدد کو روکنے کے لیے انہیں حراست میں لینے کے علاوہ اور کوئی متبادل نہیں ہے۔‘‘