ETV Bharat / international

Rana Sanaullah on Imran Khan عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلے گا، پاکستانی وزیر داخلہ

پاکستانی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 مئی کے پُرتشدد مظاہروں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے ان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا اعلان کیا۔

Rana Sanaullah on Imran Khan
Rana Sanaullah on Imran Khan
author img

By

Published : May 31, 2023, 7:01 AM IST

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے منگل کو اعلان کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا کیونکہ 9 مئی کے جلاؤ اور گھیراؤ کے واقعات کے "آرکیٹکٹ" تھے جن میں فوجی اور ریاستی تنصیبات پر حملے کیے گئے تھے۔ ڈان نیوز کے ایک شو میں رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنی گرفتاری سے قبل فوجی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی ذاتی طور پر کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت بھی موجود ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ "بالکل، ایسا کیوں نہیں ہونا چاہیے؟ انہوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا پروگرام بنایا اور پھر اس پر عمل بھی کیا، میری سمجھ میں بالکل یہ فوجی عدالت کیس ہے۔ "

پاکستانی وزیر داخلہ نے خان پر 9 مئی کے پُرتشدد واقعات کی ذاتی طور پر منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "ان کے حامیوں نے نعرہ لگایا کہ عمران خان ہماری سرخ لکیر ہیں۔ حملوں کی منصوبہ بندی اور تیاری عمران خان کے اقدام اور اکسانے پر کی گئی تھی، انہوں نے یہ سب کچھ کر کے دکھایا۔ وہ اس سارے فساد کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ دستاویزی ہے، یہ ٹویٹس اور ان کے پیغامات میں ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ جب خان سے پوچھا گیا کہ جیل میں رہتے ہوئے بھی وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے کیسے رابطہ کر سکے، وزیر نے جواب دیا کہ یہ سب انہوں نے پہلے طے کر لیا گیا تھا کہ کون کیا اور کہاں کرے گا اور جب انہیں گرفتار کیا جائے گا تو اس کے بعد کا منصوبہ کیا ہوگا؟ انہوں نے اس سب کا فیصلہ کر رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: Shehbaz Sharif On Imran Khan ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش، شہباز شریف

وزیر کا یہ بیان وزیر دفاع خواجہ آصف کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سخت آرمی ایکٹ کے تحت خان کے ٹرائل کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس امکان کو رد نہیں کر سکتے۔ آصف نے کہا کہ "میں اس امکان کو رد نہیں کرتا کہ وہ منصوبہ ساز تھے اور سب کچھ جانتے تھے۔

مزید پڑھیں: Imran Khan on Governance فوج کا ملکی حکمرانی سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے، عمران خان

وہیں سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے تشدد میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ ہنگامہ ہوا تو وہ جیل میں تھے۔ اس کے پاس جانکاری ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمے میں 10 سال تک جیل میں رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔قابل ذکر ہے کہ 9 مئی کو اسلام آباد میں رینجرز کے ہاتھوں خان کی گرفتاری کے بعد پورے پاکستان میں پُرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے۔ ان کی پارٹی کے کارکنوں نے لاہور کور کمانڈر ہاؤس، میانوالی ایئربیس اور فیصل آباد میں آئی ایس آئی کی عمارت سمیت 20 سے زائد فوجی تنصیبات اور سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی۔ راولپنڈی میں آرمی ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) پر بھی ہجوم نے پہلی بار حملہ کیا۔ خان کو بعد میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے منگل کو اعلان کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا کیونکہ 9 مئی کے جلاؤ اور گھیراؤ کے واقعات کے "آرکیٹکٹ" تھے جن میں فوجی اور ریاستی تنصیبات پر حملے کیے گئے تھے۔ ڈان نیوز کے ایک شو میں رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنی گرفتاری سے قبل فوجی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی ذاتی طور پر کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت بھی موجود ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ "بالکل، ایسا کیوں نہیں ہونا چاہیے؟ انہوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا پروگرام بنایا اور پھر اس پر عمل بھی کیا، میری سمجھ میں بالکل یہ فوجی عدالت کیس ہے۔ "

پاکستانی وزیر داخلہ نے خان پر 9 مئی کے پُرتشدد واقعات کی ذاتی طور پر منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "ان کے حامیوں نے نعرہ لگایا کہ عمران خان ہماری سرخ لکیر ہیں۔ حملوں کی منصوبہ بندی اور تیاری عمران خان کے اقدام اور اکسانے پر کی گئی تھی، انہوں نے یہ سب کچھ کر کے دکھایا۔ وہ اس سارے فساد کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ دستاویزی ہے، یہ ٹویٹس اور ان کے پیغامات میں ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ جب خان سے پوچھا گیا کہ جیل میں رہتے ہوئے بھی وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے کیسے رابطہ کر سکے، وزیر نے جواب دیا کہ یہ سب انہوں نے پہلے طے کر لیا گیا تھا کہ کون کیا اور کہاں کرے گا اور جب انہیں گرفتار کیا جائے گا تو اس کے بعد کا منصوبہ کیا ہوگا؟ انہوں نے اس سب کا فیصلہ کر رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: Shehbaz Sharif On Imran Khan ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش، شہباز شریف

وزیر کا یہ بیان وزیر دفاع خواجہ آصف کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سخت آرمی ایکٹ کے تحت خان کے ٹرائل کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس امکان کو رد نہیں کر سکتے۔ آصف نے کہا کہ "میں اس امکان کو رد نہیں کرتا کہ وہ منصوبہ ساز تھے اور سب کچھ جانتے تھے۔

مزید پڑھیں: Imran Khan on Governance فوج کا ملکی حکمرانی سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے، عمران خان

وہیں سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے تشدد میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ ہنگامہ ہوا تو وہ جیل میں تھے۔ اس کے پاس جانکاری ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمے میں 10 سال تک جیل میں رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔قابل ذکر ہے کہ 9 مئی کو اسلام آباد میں رینجرز کے ہاتھوں خان کی گرفتاری کے بعد پورے پاکستان میں پُرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے۔ ان کی پارٹی کے کارکنوں نے لاہور کور کمانڈر ہاؤس، میانوالی ایئربیس اور فیصل آباد میں آئی ایس آئی کی عمارت سمیت 20 سے زائد فوجی تنصیبات اور سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی۔ راولپنڈی میں آرمی ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) پر بھی ہجوم نے پہلی بار حملہ کیا۔ خان کو بعد میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.