ETV Bharat / international

Imran Khan On US America Relations امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں، عمران خان - امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی 7 مقدمات میں 10 دن کی عبوری ضمانت منظور کرلی جب کہ کچہری کے دو مقدمات میں 9 مئی تک توسیع کردی گئی۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم نے امریکہ سے متعلق ایک سوال ہر کہا کہ امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، غلامی نہیں چاہتے۔

امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں، عمران خان
امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں، عمران خان
author img

By

Published : May 4, 2023, 9:38 PM IST

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی 7 مقدمات میں 10 دن کی عبوری ضمانت منظور کرلی جب کہ کچہری کے دو مقدمات میں 9 مئی تک توسیع کردی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کیسز کی سماعت کی۔ عمران خان وہیل چیئر پر اپنے وکیل سلمان صفدر کے ہمراہ ہائیکورٹ کے کمرہ عدالت پہنچے۔ شاہ محمود قریشی، اسد عمر ودیگر پی ٹی آئی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے جب کہ ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور اسٹیٹ کونسل زوہیب گوندل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ڈویژن بینچ نے کہا تھا کہ آپ ٹرائل کورٹ سے براہ راست رجوع کریں۔ کچھ وجوہات کی وجہ سے ہم ڈائریکٹ ٹرائل کورٹ نہیں گئے۔ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار کی پیشی پر آج بھی پولیس کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔ ہم عدالت پُر امن طریقے سے آتے ہیں پولیس جان بوجھ کر ہراساں کر رہی ہے۔ چیف کمشنر اور آئی جی کو بلایا جائے کہ بار بار ایسا کیوں ہورہا ہے؟ پولیس سے پوچھا جائے اگر کوئی مقدمہ درج اور ابھی تک بتایا نہیں تو وہ بتائے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا معزز ججز سے کہا کہ مقدمات کی تفصیلات آپ ہی کی درخواست پر آپ کو مل گئی ہے اور میرا موکل عدالتی حکم پر آج وہیل چیئر پر عدالت پیش ہوا ہے۔ آج انسداد دہشت گردی عدالت پیش ہونا چاہتے تھے مگر سیکیورٹی کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ ہم آپ کی ضمانت میں توسیع کرتے ہیں مگرآپ کو ٹرائل کورٹ پھر بھی جانا ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ادھر ادھر نہ جائیں کیونکہ آپ ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ سلمان صفدر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کرمنل کیسز سے متعلق سب کچھ واضح ہے۔ ہم ایک مہینے سے کہہ رہے ہیں کہ بیان لیں لے مگر یہ نہیں لے رہے۔ اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ اگر آپ نہیں ہیں تو سیکیورٹی کی بات کرتے ہیں اور اگر ہو تو انتظامیہ پر بات ڈالتے ہیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم آرڈر کریں کہ آئندہ سماعت پر سیکیورٹی نہ ہو؟

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم یہاں 7 ضمانتوں کے لیے آئے ہیں ، ہم شامل تفتیش ہونا اور ان تمام مقدمات میں ایک وقت پر پیش ہونا چاہتے ہیں ہم ابھی ان کو جواب دیتے ہیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ آپ تحریری جواب دیں اور طریقہ کار کو فالو کریں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف مقدمات میں کارروائی روکنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے درخواست پر نمبر لگانے اور اس کی سماعت 9 مئی کو مقرر کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی جانب سے میڈیکل رپورٹ صرف سرکاری اسپتال کی جمع کرائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Blasphemy law in Pakistan شہباز حکومت نے عمران خان کے خلاف توہین مذہب قانون کو بطور ہتھیار استعمال کیا، امریکی رپورٹ

وہیں اس موقع پر عمران خان نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صحافیوں کے سوال کا جواب دیا، امریکیوں کے ساتھ میٹنگز ہونے کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ 27 سال ہو گئے، ہم ہر ملک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ میں پانچ رکنی بینچ کا نام بتایا ہے جس سے جان کو خطرہ ہے، اس کا نام لوں گا تو وہ آپ کو اخبار نام نہیں چھاپے گا، اسی لیے میں اس کو ڈرٹی ہیری کہتا ہوں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کیئر ٹیکر گورنمنٹ وہ چلا رہا ہے، بلاول کے انڈیا کے دورہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ بلاول کے لیے کشمیر کا ایشو نہیں ہے؟ عمران خان نے مزید کہا کہ دوستی سب سے چاہتے ہیں، امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے۔

یو این آئی

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی 7 مقدمات میں 10 دن کی عبوری ضمانت منظور کرلی جب کہ کچہری کے دو مقدمات میں 9 مئی تک توسیع کردی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کیسز کی سماعت کی۔ عمران خان وہیل چیئر پر اپنے وکیل سلمان صفدر کے ہمراہ ہائیکورٹ کے کمرہ عدالت پہنچے۔ شاہ محمود قریشی، اسد عمر ودیگر پی ٹی آئی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے جب کہ ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور اسٹیٹ کونسل زوہیب گوندل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ڈویژن بینچ نے کہا تھا کہ آپ ٹرائل کورٹ سے براہ راست رجوع کریں۔ کچھ وجوہات کی وجہ سے ہم ڈائریکٹ ٹرائل کورٹ نہیں گئے۔ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار کی پیشی پر آج بھی پولیس کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔ ہم عدالت پُر امن طریقے سے آتے ہیں پولیس جان بوجھ کر ہراساں کر رہی ہے۔ چیف کمشنر اور آئی جی کو بلایا جائے کہ بار بار ایسا کیوں ہورہا ہے؟ پولیس سے پوچھا جائے اگر کوئی مقدمہ درج اور ابھی تک بتایا نہیں تو وہ بتائے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا معزز ججز سے کہا کہ مقدمات کی تفصیلات آپ ہی کی درخواست پر آپ کو مل گئی ہے اور میرا موکل عدالتی حکم پر آج وہیل چیئر پر عدالت پیش ہوا ہے۔ آج انسداد دہشت گردی عدالت پیش ہونا چاہتے تھے مگر سیکیورٹی کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ ہم آپ کی ضمانت میں توسیع کرتے ہیں مگرآپ کو ٹرائل کورٹ پھر بھی جانا ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ادھر ادھر نہ جائیں کیونکہ آپ ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ سلمان صفدر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کرمنل کیسز سے متعلق سب کچھ واضح ہے۔ ہم ایک مہینے سے کہہ رہے ہیں کہ بیان لیں لے مگر یہ نہیں لے رہے۔ اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ اگر آپ نہیں ہیں تو سیکیورٹی کی بات کرتے ہیں اور اگر ہو تو انتظامیہ پر بات ڈالتے ہیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم آرڈر کریں کہ آئندہ سماعت پر سیکیورٹی نہ ہو؟

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم یہاں 7 ضمانتوں کے لیے آئے ہیں ، ہم شامل تفتیش ہونا اور ان تمام مقدمات میں ایک وقت پر پیش ہونا چاہتے ہیں ہم ابھی ان کو جواب دیتے ہیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ آپ تحریری جواب دیں اور طریقہ کار کو فالو کریں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف مقدمات میں کارروائی روکنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے درخواست پر نمبر لگانے اور اس کی سماعت 9 مئی کو مقرر کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی جانب سے میڈیکل رپورٹ صرف سرکاری اسپتال کی جمع کرائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Blasphemy law in Pakistan شہباز حکومت نے عمران خان کے خلاف توہین مذہب قانون کو بطور ہتھیار استعمال کیا، امریکی رپورٹ

وہیں اس موقع پر عمران خان نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صحافیوں کے سوال کا جواب دیا، امریکیوں کے ساتھ میٹنگز ہونے کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ 27 سال ہو گئے، ہم ہر ملک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ میں پانچ رکنی بینچ کا نام بتایا ہے جس سے جان کو خطرہ ہے، اس کا نام لوں گا تو وہ آپ کو اخبار نام نہیں چھاپے گا، اسی لیے میں اس کو ڈرٹی ہیری کہتا ہوں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کیئر ٹیکر گورنمنٹ وہ چلا رہا ہے، بلاول کے انڈیا کے دورہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ بلاول کے لیے کشمیر کا ایشو نہیں ہے؟ عمران خان نے مزید کہا کہ دوستی سب سے چاہتے ہیں، امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.