لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں درج دو مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔ دراصل جوڈیشل کمپلیکس میں تصادم کے بعد اسلام آباد میں اپنے خلاف درج دہشت گردی کے دو مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے عمران خان لاہور ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ پیر کو سماعت کے دوران بنچ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکیل کو ہدایت کی تھی کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ عدالت درخواستوں کی سماعت کرے تو ان کے موکّل کی منگل کی دوپہر 2 بجکر 15 منٹ پر عدالت میں حاضری یقینی بنائی جائے۔
-
چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان آج بھی قانون کی پاسداری میں عدالت پیش ہوئے ہیں
— PTI (@PTIofficial) March 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
pic.twitter.com/lXjILBbZv0
">چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان آج بھی قانون کی پاسداری میں عدالت پیش ہوئے ہیں
— PTI (@PTIofficial) March 21, 2023
pic.twitter.com/lXjILBbZv0چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان آج بھی قانون کی پاسداری میں عدالت پیش ہوئے ہیں
— PTI (@PTIofficial) March 21, 2023
pic.twitter.com/lXjILBbZv0
عدالت کے حکم کی پاسداری کرتے ہوئے عمران خان آج وقت سے پہلے عدالت میں پہنچ گئے۔ عدالت کی ہدایت کے مطابق عمران خان نے درخواستوں اور حلف نامے پر بھی ادستخط کر دیے۔ بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی دونوں مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ پی ٹی آئی کے ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں عمران خان کو کورٹ میں پیش ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور لکھا ہے کہ چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان آج بھی قانون کی پاسداری میں عدالت پیش ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے 18 مارچ کو توشہ خانہ کیس کی سماعت میں شرکت کے لیے جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے کے بعد ہفتہ کو پی ٹی آئی کارکنوں اور کیپیٹل پولیس کے درمیان گھنٹوں تک جھڑپیں ہوئیں۔ اس کے بعد، دو ایف آئی آر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور دارالحکومت کے گولڑہ تھانوں میں عمران اور پی ٹی آئی کے دیگر حامیوں کے خلاف درج کی گئیں۔ ایف آئی آر میں پی ٹی آئی کے سربراہ اور پارٹی کارکنوں پر گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں ایف جے سی کے باہر پولیس پر حملے اور بدامنی پھیلانے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس کے بعد پیر کو سابق وزیراعظم نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی دو درخواستیں دائر کیں۔