ETV Bharat / international

Imran Khan letter to President عمران خان کا صدر مملکت کو خط، اختیارات کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ - پاکستان میں سیاسی بحران

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے صدر مملکت ڈاکٹر محمد عارف علوی کو خط لکھ کر اختیارات کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عمران خان نے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سربراہ مملکت ہوتا ہے لہٰذا آپ کو جمہوریت اور آئین کا تحفظ کرنا چاہیے، کوئی بھی فرد یا ادارہ ملک کے قانون سے بالاتر نہیں۔ Imran Khan letter to President

Imran Khan letter to President
عمران خان کا صدر مملکت کو خط
author img

By

Published : Nov 7, 2022, 6:08 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے صدر عارف علوی کو خط لکھا ہے جس میں ان سے حکومت میں موجود شر پسند عناصر کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کا کہا گیا ہے۔ صدر کو لکھے گئے خط میں، عمران خان نے کہا کہ جب سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرایا گیا ہے، تب سے ہمیں جھوٹے الزامات، ہراسانی، گرفتاری اور حراست میں تشدد جیسے ہتھکنڈوں کا سامنا ہے۔ لیکن میری قوم حقیقی آزادی کی پکار پر کھڑی ہوچکی ہے۔Imran Khan letter to President

پاکستان اخبار ڈان کے مطابق 70 سالہ عمران خان نے خط میں الزام لگایا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ "بار بار انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور انہیں اطلاع بھی ملی تھی کہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور ایک اعلیٰ فوجی افسر ان کے قتل کی سازش رچ رہے ہیں۔ خان نے کہا کہ اس ہفتے کے اوائل میں ہمارے لانگ مارچ کے دوران اس سازش کو عملی جامہ بھی پہنایا گیا، لیکن اللہ رب العزت نے مجھے بچا لیا اور قاتلانہ حملہ ناکام ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Assassination Attempt on Imran khan عمران خان پر قاتلانہ حملہ، پاکستان سپریم کورٹ کا 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت

پی ٹی آئی کے سربراہ نے خط میں مزید لکھا کہ بطور سربراہ ریاست افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر ہونے کے ناطے آپ سے التماس ہے کہ قومی سلامتی سے جڑے ان معاملات کا بھی فوری نوٹس لیں، کہ جب بطور وزیراعظم میرے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے مابین گفتگو کو افشاں کیا گیا اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ جس کی وجہ سے یہ اہم سوال جنم لیتا ہے کہ وزیراعظم کی محفوظ گفتگو پر نقب لگانے کا ذمہ دار کون ہے کیونکہ وزیراعظم کی محفوظ لائن پر نقب لگانا قومی سلامتی پر اعلیٰ سطح کا حملہ ہے۔

عمران خان نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا کہ فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے کام کے دائرہ کار کو دفاعی و عسکری معاملات پر معلومات کے اجرا تک محدود کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر کے طور پر آپ سے التماس ہے کہ آپ آئی ایس پی آر کے کام کے دائرہ کار کے تعین کے عمل کا آغاز کریں۔ انہوں نے صدر مملکت سے مزید کہا کہ آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سربراہ مملکت ہیں لہٰذا آپ کو جمہوریت اور آئین کا تحفظ کرنا چاہیے، کوئی بھی فرد یا ادارہ ملک کے قانون سے بالاتر نہیں۔

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے صدر عارف علوی کو خط لکھا ہے جس میں ان سے حکومت میں موجود شر پسند عناصر کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کا کہا گیا ہے۔ صدر کو لکھے گئے خط میں، عمران خان نے کہا کہ جب سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرایا گیا ہے، تب سے ہمیں جھوٹے الزامات، ہراسانی، گرفتاری اور حراست میں تشدد جیسے ہتھکنڈوں کا سامنا ہے۔ لیکن میری قوم حقیقی آزادی کی پکار پر کھڑی ہوچکی ہے۔Imran Khan letter to President

پاکستان اخبار ڈان کے مطابق 70 سالہ عمران خان نے خط میں الزام لگایا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ "بار بار انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور انہیں اطلاع بھی ملی تھی کہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور ایک اعلیٰ فوجی افسر ان کے قتل کی سازش رچ رہے ہیں۔ خان نے کہا کہ اس ہفتے کے اوائل میں ہمارے لانگ مارچ کے دوران اس سازش کو عملی جامہ بھی پہنایا گیا، لیکن اللہ رب العزت نے مجھے بچا لیا اور قاتلانہ حملہ ناکام ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Assassination Attempt on Imran khan عمران خان پر قاتلانہ حملہ، پاکستان سپریم کورٹ کا 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت

پی ٹی آئی کے سربراہ نے خط میں مزید لکھا کہ بطور سربراہ ریاست افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر ہونے کے ناطے آپ سے التماس ہے کہ قومی سلامتی سے جڑے ان معاملات کا بھی فوری نوٹس لیں، کہ جب بطور وزیراعظم میرے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے مابین گفتگو کو افشاں کیا گیا اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ جس کی وجہ سے یہ اہم سوال جنم لیتا ہے کہ وزیراعظم کی محفوظ گفتگو پر نقب لگانے کا ذمہ دار کون ہے کیونکہ وزیراعظم کی محفوظ لائن پر نقب لگانا قومی سلامتی پر اعلیٰ سطح کا حملہ ہے۔

عمران خان نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا کہ فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے کام کے دائرہ کار کو دفاعی و عسکری معاملات پر معلومات کے اجرا تک محدود کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر کے طور پر آپ سے التماس ہے کہ آپ آئی ایس پی آر کے کام کے دائرہ کار کے تعین کے عمل کا آغاز کریں۔ انہوں نے صدر مملکت سے مزید کہا کہ آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سربراہ مملکت ہیں لہٰذا آپ کو جمہوریت اور آئین کا تحفظ کرنا چاہیے، کوئی بھی فرد یا ادارہ ملک کے قانون سے بالاتر نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.