اسلام آباد: اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ معاملے میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ابھی حال ہی میں پاکستان کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے پارلیمانی انتخابات کے لیے جنرل اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے چند دنوں کے بعد ہی اسلام آباد کی ضلع عدالت نے عمران خان کو تین سال کی سزا سنا دی ہے۔
اسلام آباد کی ضلع عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ معاملے میں سابق وزیر اعظم عمران خان پر لگے الزامات کو درست قرار دیا اور ان کو تین سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی۔ جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کو غلط عمل کا مرتکب قرار دیا۔
وہیں پاکستانی الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے اس سزا پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کے اس فیصلے کے بعد سابق وزیر اعظم پانچ سال تک الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ وہ قانونی طور پر انتخابات کے لیے پانچ برس تک نا اہل قرار پائیں گے۔
مزید پڑھیں: Imran Khan Arrested عمران خان کی گرفتاری کے بعد اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ
Four Dead in Pakistan پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہروں میں چار افراد ہلاک
وہیں تازہ جانکاری کے مطابق سزا کے اعلان کے بعد عمران خان کو لاہور کے زمان پارک میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نو مئی کو سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر فسادات پھوٹ پڑے تھے جن میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تازہ پیش رفت کے بعد پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیاں الرٹ ہیں۔