لاہور: پاکستان کے معزول وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کی سینیئر سیاستدان مریم نواز پر الزام لگایا کہ وہ ان کے خلاف فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کا پرچار کرکے مذہبی جنونیوں کے ذریعے انہیں قتل کرنے کی سازش رچ رہی ہیں۔ خان نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم اس قدر مایوس ہیں کہ کیونکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ کیس میں انہیں نااہل قرار نہیں دیا ہے۔
خان نے تاجروں کے ساتھ اپنے خطاب کے دوران کہا کہ مریم نواز نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر میرے خلاف فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کا پرچار کیا تاکہ کوئی بھی مذہبی جنونی مجھے مار ڈالے لیکن میں موت سے نہیں ڈرتا کیونکہ اس کا فیصلہ اللہ (خدا) کرتا ہے کوئی اور نہیں۔ Political Crisis in Pakistan
لاہور کے ایک جلسے میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے گزشتہ ہفتے اپنے قتل کی سازش کے بارے میں بھی بات کی تھی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ چار لوگوں نے مجھے قتل کرنے کا فیصلہ بند دروازوں کے پیچھے کیا تھا۔ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ایک سینئر رہنما مریم نے عمران خان کے دو مبینہ بیانات اور ان کے درمیان موازنہ کرنے کے لیے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر قرآن کی اتنی ہی آیات اپ لوڈ کی تھیں اور لکھا تھا کہ یہ شخص (عمران) مذہب کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کر رہا ہے اور اپنے جھوٹے بیانیے کو فروغ دے رہا ہے۔ اپنے ایمان اور ملک کو اس شیطان سے بچائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا۔ گزشتہ ہفتے، پنجاب پولیس نے دو وفاقی وزراء کے ساتھ ساتھ سرکاری پی ٹی وی کے دو سینئر اہلکاروں کے خلاف خان کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے اور ان کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ ایف آئی آر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف، پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر سہیل خان کے علاوہ براڈ کاسٹر کے کنٹرولر پروگرامز راشد بیگ کے خلاف مقامی رہنما کی شکایت پر درج کی گئی۔ ان پر 1997 کے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 9 (فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے کے لیے) اور سیکشن 11X(3) (شہری ہنگامہ برپا کرنے کی ذمہ داری) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔