ETV Bharat / international

Imran Khan in Contempt Case توہین عدالت کیس میں عمران خان معافی مانگنے کو تیار، فرد جرم کی کارروائی مؤخر

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نے خاتون جج سے معافی کے لیے رضامندی ظاہر کی جس کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کردی ہے اور 29 ستمبر کو حلف نامہ جمع کرنے کا حکم دے دیا۔ Imran Khan in Contempt Case

Etv Bharat
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان
author img

By

Published : Sep 22, 2022, 4:02 PM IST

اسلام آباد: پاکستان میڈیا کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل خاتون جج زیبا چوہدری سے متعلق دیے گئے بیان پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے سماعت کی گئی۔ عمران خان عدالت میں پیش ہوکر ایڈیشنل خاتون جج سے معافی کے لیے رضامندی ظاہر کی جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت نے عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی روک رہی ہے۔ Imran Khan in Contempt Case

عدالت میں سماعت کے دوران عمران خان نے کہا کہ خاتون جج کو دھمکانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن اگر عدالت کچھ اور چاہے تو میں وہ بھی کرنے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم آپ کی اس بات کی ستائش کرتے ہیں، آپ کا بیان ریکارڈ کیا جاتا ہے اور فرد جرم عائد نہیں کرتے لیکن 29 ستمبر کو حلف نامہ جمع کرائیں۔ خاتون جج کے پاس جاکر معذرت کرنا یا نہ جانا آپ کا ذاتی فیصلہ ہوگا، اگر آپ کو غلطی کا احساس ہوگیا اور معافی کے لیے تیار ہیں تو یہ کافی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی جس کے بعد عمران خان عدالت سے واپس روانہ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Imran Khan Warns Govt: پی ٹی آئی کارکنان کو ہراساں کرنا بند نہ کیا گیا تو اسلام آباد تک ریلی نکالوں گا، عمران خان

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج زیبا چودھری کے خلاف متازع ریماکس دینے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں عمران خان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں بعد عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

اسلام آباد: پاکستان میڈیا کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل خاتون جج زیبا چوہدری سے متعلق دیے گئے بیان پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے سماعت کی گئی۔ عمران خان عدالت میں پیش ہوکر ایڈیشنل خاتون جج سے معافی کے لیے رضامندی ظاہر کی جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت نے عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی روک رہی ہے۔ Imran Khan in Contempt Case

عدالت میں سماعت کے دوران عمران خان نے کہا کہ خاتون جج کو دھمکانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن اگر عدالت کچھ اور چاہے تو میں وہ بھی کرنے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم آپ کی اس بات کی ستائش کرتے ہیں، آپ کا بیان ریکارڈ کیا جاتا ہے اور فرد جرم عائد نہیں کرتے لیکن 29 ستمبر کو حلف نامہ جمع کرائیں۔ خاتون جج کے پاس جاکر معذرت کرنا یا نہ جانا آپ کا ذاتی فیصلہ ہوگا، اگر آپ کو غلطی کا احساس ہوگیا اور معافی کے لیے تیار ہیں تو یہ کافی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی جس کے بعد عمران خان عدالت سے واپس روانہ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Imran Khan Warns Govt: پی ٹی آئی کارکنان کو ہراساں کرنا بند نہ کیا گیا تو اسلام آباد تک ریلی نکالوں گا، عمران خان

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج زیبا چودھری کے خلاف متازع ریماکس دینے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں عمران خان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں بعد عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.