ETV Bharat / international

Shehbaz Sharif on Alleged Letter: مبینہ خط میں سچائی ثابت ہوئی تو عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا، شہباز شریف

author img

By

Published : Apr 11, 2022, 9:55 PM IST

پاکستان کا وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس سے اپنا پہلا خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف Shehbaz Sharif نے کہا کہ اگر مبینہ خط کے معاملے میں ذرہ برابر بھی سچائی ثابت ہوئی تو میں وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔ Shehbaz Sharif on Alleged Letter

پاکستان کے نئے منتخب وزیراعظم،
پاکستان کے نئے منتخب وزیراعظم،

وزیراعظم شہباز شریف Shehbaz Sharif پاکستان کے 23 وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں کہتا ہوں کی اس خط پر پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی میں ان کیمرہ بریفنگ دی جائے۔ انہوں نے کہا اس خط پر پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی کی ان کیمرہ بریفنگ میں مسلح افواج کے سربراہان، خط لکھنے والے سفیر اور اراکین پارلیمنٹ موجود ہوں۔ اگر خط کے معاملے میں ذرہ برابر بھی سچائی ثابت ہوئی تو میں وزارت عظمیٰ سے اسعتفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مراسلہ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ اس خط میں کیا ہے۔Shehbaz Sharif on Alleged Letter

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی معشیت کو پروان چڑھانا ہے، جمہوریت اور ترقی کو آگے بڑھانا ہے تو ڈیڈ لاک نہیں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، تقسیم نہیں، تفہیم سے کام لینا ہوگا، نہ کوئی غدار تھا ہے نہ کوئی غدار ہے، ہمیں احترام کے ساتھ قوم بننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کی دعاؤں سے آج وزیر اعظم منتخب ہوا، یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، حق کو فتح حاصل ہوئی، باطل کو شکست ہوئی، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قوم کی دعاؤں سے بچا لیا۔

انہوں الزام لگایا کہ یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا کہ دھاندلی کی پیداوار وزیر اعظم کو آئینی اور قانونی طریقے سے گھر بھیجا گیا۔ نو منتخب وزیراعظم نے کہا کہ ایک ہفتے سے ڈرامہ چل رہا ہے کہ کوئی خط آیا ہے، کہاں سے آیا ہے، میں نے نہ وہ خط دیکھا نہ مجھے وہ خط کسی نے دکھایا، میں سمجھتا ہوں کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تبدیلی باتوں سے نہیں آتی، اگر باتوں سے تبدیلی آنی ہوتی تو پاکستان کی معشیت کا اتنا برا حال نہیں ہوتا، ملک کی معشیت انتہائی سنگین صورتحال سے دوچار ہے، باتوں سے تبدیلی آنی ہوتی تو ہم ایک ترقی یافتہ قوم بن چکے ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں:

New PM Of Pakistan: شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب

Qureshi Addresses Pak National Assembly: پاکستانی عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی کی حکومت کو میثاق معیشت کی پیش کش کی، انہوں نے ہماری پیشکش کو مسترد کیا، اگر ہماری بات مان لی جاتی تو پاکستان میں ترقی ہوتی اور اس کا کریڈٹ ان کو ملتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو محنت اور محنت کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پاکستان کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔ وہ ملک کے 23ویں وزیراعظم کے انتخاب کا عمل اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا کیونکہ ڈپٹی اسپیکر نے بھی آج استعفیٰ دے دیا تھا۔ ایاز صادق نے شہباز شریف کے ملک کے 23ویں وزیراعظم منتخب ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف کو 174 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ شاہ محمود کو کوئی ووٹ نہیں ملا کیونکہ انھوں نے قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے اجتماعی استعفوں کا اعلان کرتے ہوئے خود استعفیٰ دے دیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف Shehbaz Sharif پاکستان کے 23 وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں کہتا ہوں کی اس خط پر پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی میں ان کیمرہ بریفنگ دی جائے۔ انہوں نے کہا اس خط پر پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی کی ان کیمرہ بریفنگ میں مسلح افواج کے سربراہان، خط لکھنے والے سفیر اور اراکین پارلیمنٹ موجود ہوں۔ اگر خط کے معاملے میں ذرہ برابر بھی سچائی ثابت ہوئی تو میں وزارت عظمیٰ سے اسعتفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مراسلہ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ اس خط میں کیا ہے۔Shehbaz Sharif on Alleged Letter

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی معشیت کو پروان چڑھانا ہے، جمہوریت اور ترقی کو آگے بڑھانا ہے تو ڈیڈ لاک نہیں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، تقسیم نہیں، تفہیم سے کام لینا ہوگا، نہ کوئی غدار تھا ہے نہ کوئی غدار ہے، ہمیں احترام کے ساتھ قوم بننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کی دعاؤں سے آج وزیر اعظم منتخب ہوا، یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، حق کو فتح حاصل ہوئی، باطل کو شکست ہوئی، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قوم کی دعاؤں سے بچا لیا۔

انہوں الزام لگایا کہ یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا کہ دھاندلی کی پیداوار وزیر اعظم کو آئینی اور قانونی طریقے سے گھر بھیجا گیا۔ نو منتخب وزیراعظم نے کہا کہ ایک ہفتے سے ڈرامہ چل رہا ہے کہ کوئی خط آیا ہے، کہاں سے آیا ہے، میں نے نہ وہ خط دیکھا نہ مجھے وہ خط کسی نے دکھایا، میں سمجھتا ہوں کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تبدیلی باتوں سے نہیں آتی، اگر باتوں سے تبدیلی آنی ہوتی تو پاکستان کی معشیت کا اتنا برا حال نہیں ہوتا، ملک کی معشیت انتہائی سنگین صورتحال سے دوچار ہے، باتوں سے تبدیلی آنی ہوتی تو ہم ایک ترقی یافتہ قوم بن چکے ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں:

New PM Of Pakistan: شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب

Qureshi Addresses Pak National Assembly: پاکستانی عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی کی حکومت کو میثاق معیشت کی پیش کش کی، انہوں نے ہماری پیشکش کو مسترد کیا، اگر ہماری بات مان لی جاتی تو پاکستان میں ترقی ہوتی اور اس کا کریڈٹ ان کو ملتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو محنت اور محنت کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پاکستان کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔ وہ ملک کے 23ویں وزیراعظم کے انتخاب کا عمل اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا کیونکہ ڈپٹی اسپیکر نے بھی آج استعفیٰ دے دیا تھا۔ ایاز صادق نے شہباز شریف کے ملک کے 23ویں وزیراعظم منتخب ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف کو 174 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ شاہ محمود کو کوئی ووٹ نہیں ملا کیونکہ انھوں نے قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے اجتماعی استعفوں کا اعلان کرتے ہوئے خود استعفیٰ دے دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.