ETV Bharat / international

Joe Biden Ukraine Visit امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین دورے کو کیسے خفیہ رکھا

امریکی صدر جو بائیڈن کا جنگ زدہ ملک یوکرین کا دورہ انتہائی حیران کن تھا کیونکہ یہ تاریخ میں پہلی دفعہ ہے جب کسی امریکی رہنما نے کسی ایسے جنگ زدہ علاقے کا سفر کیا ہو جہاں امریکہ یا اس کے اتحادیوں کا فضائی حدود پر کوئی کنٹرول نہ ہو، اس کے علاوہ کیف میں امریکی سفارت خانے کی حفاظت کرنے والے میرینز کے ایک چھوٹے سے دستے کے سوا امریکی فوج کی موجودگی نہیں ہے۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین دورے کو کیسے خفیہ رکھا
author img

By

Published : Feb 21, 2023, 4:32 PM IST

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کا جنگ زدہ ملک یوکرین کا دورہ کافی سرخیوں میں ہے۔ جو بائیڈن کا یہ دورہ اتوار کی صبح واشنگٹن کے باہر ایک فوجی ہوائی اڈے کے ہینگر سے اچانک شروع ہوا۔ صدر جو بائیڈن کا قافلہ صبح 3:30 بجے کے قریب وائٹ ہاؤس سے نکلا اور جو بائیڈن ایئر فورس کے بوئنگ 757 میں سوار ہوئے، جسے C-32 کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ طیارہ عام طور پر امریکی صدر کے گھریلو دوروں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ پندرہ منٹ بعد، بائیڈن کچھ سیکورٹی اہلکار، ایک چھوٹی طبی ٹیم، قریبی مشیر اور دو صحافیوں کے ہمراہ سفر پر روانہ ہوئے۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
امریکی صدر جو بائیڈن کا جنگ زدہ ملک یوکرین کا دورہ انتہائی حیران کن تھا

پیر کو بائیڈن کا 23 گھنٹے کا حیرت انگیز یوکرین کا دورہ جدید تاریخ میں پہلی بار تھا جب کسی امریکی صدر نے امریکی فوج کی سرزمین سے باہر کسی جنگی علاقے کا دورہ کیا۔ یہ غیر معمولی بات ہے کہ کسی امریکی رہنما نے تنازعہ والے علاقے کا سفر کیا ہو جہاں امریکہ یا اس کے اتحادیوں کا فضائی حدود پر کنٹرول نہ ہو۔ یوکرین میں امریکی فوج کی موجودگی نہیں ہے سوائے کیف میں سفارت خانے کی حفاظت کرنے والے میرینز کے ایک چھوٹے سے دستے کے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ماسکو کو پیشگی اطلاع کے باوجود کچھ خطرہ لاحق تھا۔

جو بائیڈن کو وارسا اور پولینڈ کے منصوبہ بند دورہ کے درمیان کیف کے دورہ کو خفیہ رکھنے میں مدد فراہم کی۔ قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے پیر کو کہا کہ وائٹ ہاؤس اور امریکی قومی سلامتی کی ایجنسیوں کے سینئر حکام کے ایک چھوٹے سے گروپ نے اسے خفیہ دورے کو انجام دینے کے لیے مہینوں تک خفیہ طور پر کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ جو بائیڈن نے صرف جمعہ کو ہی آخری سائن آف دیا تھا۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
صدر بائیڈن نے وارسا سے یوکرین کے دارالحکومت کیف تک ٹرین میں 10 گھنٹے گزارے،

امریکی صدر جو بائیڈن کے خفیہ دورہ کیف سے متعلق کئی انکشافات اب منظر عام پر آرہے ہیں۔ صدر بائیڈن نے وارسا سے یوکرین کے دارالحکومت کیف تک ٹرین میں 10 گھنٹے گزارے، اس دوران سب کے فون پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے حکام نے پیر کو بائیڈن کے دورہ کیف کو غیرمعمولی قرار دیا۔ بائیڈن نے دو روزہ دورے پر پیر کی شام کو امریکہ سے وارسا جانا تھا، تاہم ان کے سفر کے شیڈول میں دو طویل وقفے تھے۔

بی بی سی کے مطابق روزانہ وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں صحافیوں نے باقاعدگی سے استفسار کیا کہ کیا بائیڈن کیف کا سفر کریں گے۔ جس کا جواب نفی میں دیا گیا تھا۔ مہینوں کی منصوبہ بندی کے بعد، یوکرین کے دارالحکومت کا دورہ کرنے کا حتمی فیصلہ 17 فروری کو کیا گیا۔اتوار کو، وائٹ ہاؤس کے سرکاری شیڈول میں صدر کو پیر کو شام 7 بجے وارسا جاتے ہوئے دکھایا گیا۔ جبکہ ایئر فورس ون نے اتوار کی صبح 4.15 بجے ٹیک آف کیا۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
روس کو بائیڈن کے یوکرین دورے کے بارے میں ان کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔

بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طیارے میں صدر کے قریبی ساتھی، ایک طبی ٹیم اور سیکیورٹی افسران کی ایک چھوٹی ٹیم سوار تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف دو صحافیوں کو بائیڈن کے ساتھ سفر کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور ان سے رازداری کا حلف لیا گیا تھا، ان سے ان کے موبائل فون ضبط کر لیے گئے تھے اور انہیں صدر کے کیف پہنچنے تک سفر پر رپورٹنگ کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے مطابق روس کو بائیڈن کے دورے کے بارے میں ان کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔ صدر کے ہمراہ ان کے مشیروں کی چھوٹی ٹیم اور سیکرٹ سروس بھی تھی۔ کیف میں سفیر برجٹ برنک نے بائیڈن کا استقبال کیا۔ دارالحکومت پہنچنے پر امریکی صدر نے اعلان کیا، ایک سال بعد، کیف کھڑا ہے، یوکرین کھڑا ہے۔ جمہوریت کھڑی ہے۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
جو بائیڈن کو وارسا اور پولینڈ کے منصوبہ بند دورہ کے درمیان کیف کے دورہ کو خفیہ رکھنے میں مدد فراہم کی۔

قابل ذکر ہے کہ بائیڈن سے پہلے کئی دیگر عالمی رہنما بھی جنگ زدہ ملک کا دورہ کر چکے ہیں۔ مارچ 2022 پولینڈ، سلووینیا اور جمہوریہ چیک کے وزرائے اعظم ٹرین کے ذریعے کیف پہنچے۔ سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے 9 اپریل کو کیف کا دورہ کیا، اس کے بعد کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، جرمن چانسلر اولاف شولز، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور اس وقت کے اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگی نے بھی کیف کا دورہ کیا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے زیلنسکی سے ملاقات کے لیے 25 اپریل کو کیف کا دورہ کیا۔

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کا جنگ زدہ ملک یوکرین کا دورہ کافی سرخیوں میں ہے۔ جو بائیڈن کا یہ دورہ اتوار کی صبح واشنگٹن کے باہر ایک فوجی ہوائی اڈے کے ہینگر سے اچانک شروع ہوا۔ صدر جو بائیڈن کا قافلہ صبح 3:30 بجے کے قریب وائٹ ہاؤس سے نکلا اور جو بائیڈن ایئر فورس کے بوئنگ 757 میں سوار ہوئے، جسے C-32 کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ طیارہ عام طور پر امریکی صدر کے گھریلو دوروں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ پندرہ منٹ بعد، بائیڈن کچھ سیکورٹی اہلکار، ایک چھوٹی طبی ٹیم، قریبی مشیر اور دو صحافیوں کے ہمراہ سفر پر روانہ ہوئے۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
امریکی صدر جو بائیڈن کا جنگ زدہ ملک یوکرین کا دورہ انتہائی حیران کن تھا

پیر کو بائیڈن کا 23 گھنٹے کا حیرت انگیز یوکرین کا دورہ جدید تاریخ میں پہلی بار تھا جب کسی امریکی صدر نے امریکی فوج کی سرزمین سے باہر کسی جنگی علاقے کا دورہ کیا۔ یہ غیر معمولی بات ہے کہ کسی امریکی رہنما نے تنازعہ والے علاقے کا سفر کیا ہو جہاں امریکہ یا اس کے اتحادیوں کا فضائی حدود پر کنٹرول نہ ہو۔ یوکرین میں امریکی فوج کی موجودگی نہیں ہے سوائے کیف میں سفارت خانے کی حفاظت کرنے والے میرینز کے ایک چھوٹے سے دستے کے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ماسکو کو پیشگی اطلاع کے باوجود کچھ خطرہ لاحق تھا۔

جو بائیڈن کو وارسا اور پولینڈ کے منصوبہ بند دورہ کے درمیان کیف کے دورہ کو خفیہ رکھنے میں مدد فراہم کی۔ قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے پیر کو کہا کہ وائٹ ہاؤس اور امریکی قومی سلامتی کی ایجنسیوں کے سینئر حکام کے ایک چھوٹے سے گروپ نے اسے خفیہ دورے کو انجام دینے کے لیے مہینوں تک خفیہ طور پر کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ جو بائیڈن نے صرف جمعہ کو ہی آخری سائن آف دیا تھا۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
صدر بائیڈن نے وارسا سے یوکرین کے دارالحکومت کیف تک ٹرین میں 10 گھنٹے گزارے،

امریکی صدر جو بائیڈن کے خفیہ دورہ کیف سے متعلق کئی انکشافات اب منظر عام پر آرہے ہیں۔ صدر بائیڈن نے وارسا سے یوکرین کے دارالحکومت کیف تک ٹرین میں 10 گھنٹے گزارے، اس دوران سب کے فون پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے حکام نے پیر کو بائیڈن کے دورہ کیف کو غیرمعمولی قرار دیا۔ بائیڈن نے دو روزہ دورے پر پیر کی شام کو امریکہ سے وارسا جانا تھا، تاہم ان کے سفر کے شیڈول میں دو طویل وقفے تھے۔

بی بی سی کے مطابق روزانہ وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں صحافیوں نے باقاعدگی سے استفسار کیا کہ کیا بائیڈن کیف کا سفر کریں گے۔ جس کا جواب نفی میں دیا گیا تھا۔ مہینوں کی منصوبہ بندی کے بعد، یوکرین کے دارالحکومت کا دورہ کرنے کا حتمی فیصلہ 17 فروری کو کیا گیا۔اتوار کو، وائٹ ہاؤس کے سرکاری شیڈول میں صدر کو پیر کو شام 7 بجے وارسا جاتے ہوئے دکھایا گیا۔ جبکہ ایئر فورس ون نے اتوار کی صبح 4.15 بجے ٹیک آف کیا۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
روس کو بائیڈن کے یوکرین دورے کے بارے میں ان کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔

بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طیارے میں صدر کے قریبی ساتھی، ایک طبی ٹیم اور سیکیورٹی افسران کی ایک چھوٹی ٹیم سوار تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف دو صحافیوں کو بائیڈن کے ساتھ سفر کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور ان سے رازداری کا حلف لیا گیا تھا، ان سے ان کے موبائل فون ضبط کر لیے گئے تھے اور انہیں صدر کے کیف پہنچنے تک سفر پر رپورٹنگ کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے مطابق روس کو بائیڈن کے دورے کے بارے میں ان کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔ صدر کے ہمراہ ان کے مشیروں کی چھوٹی ٹیم اور سیکرٹ سروس بھی تھی۔ کیف میں سفیر برجٹ برنک نے بائیڈن کا استقبال کیا۔ دارالحکومت پہنچنے پر امریکی صدر نے اعلان کیا، ایک سال بعد، کیف کھڑا ہے، یوکرین کھڑا ہے۔ جمہوریت کھڑی ہے۔

How US President Joe Biden Kept Ukraine visit a Secret
جو بائیڈن کو وارسا اور پولینڈ کے منصوبہ بند دورہ کے درمیان کیف کے دورہ کو خفیہ رکھنے میں مدد فراہم کی۔

قابل ذکر ہے کہ بائیڈن سے پہلے کئی دیگر عالمی رہنما بھی جنگ زدہ ملک کا دورہ کر چکے ہیں۔ مارچ 2022 پولینڈ، سلووینیا اور جمہوریہ چیک کے وزرائے اعظم ٹرین کے ذریعے کیف پہنچے۔ سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے 9 اپریل کو کیف کا دورہ کیا، اس کے بعد کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، جرمن چانسلر اولاف شولز، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور اس وقت کے اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگی نے بھی کیف کا دورہ کیا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے زیلنسکی سے ملاقات کے لیے 25 اپریل کو کیف کا دورہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.