ETV Bharat / international

Pope Francis on Homosexuality ہم جنس پرستی جرم نہیں، انہیں چرچ میں آنے کی اجازت، پوپ فرانسس

پوپ فرانسس نے ان قوانین پر تنقید کی جو ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہیں اور انھوں نے کہا کہ وہ LGBTQ لوگوں کا چرچ میں خیر مقدم کریں گے۔ دنیا بھر میں تقریباً 67 ممالک ہم جنس پرستی کو مجرم قرار دیتے ہیں اور ان میں سے 11 ممالک میں اس کی سزا موت ہے۔

Pope Francis
پوپ فرانسس
author img

By

Published : Jan 27, 2023, 8:24 PM IST

ویٹیکن سٹی: عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے والے قوانین کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے تنقید کیا اور کہا کہ خدا اپنے تمام بچوں سے ویسے ہی پیار کرتا ہے جیسا کہ وہ ہیں اور کیتھولک بشپس سے مطالبہ کیا جو LGBTQ لوگوں کو چرچ میں خوش آمدید کریں۔ فرانسس نے منگل کو دی ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم جنس پرست ہونا کوئی جرم نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جنس پرستوں کو چرچ میں خیر مقدم کریں گے، گرجا گھروں کو ہم جنس پرستوں کے خلاف قوانین کے خاتمے کے لیے آگے آنا ہو گا۔

پوپ فرانسس نے تسلیم کیا کہ دنیا کے کچھ حصوں میں کیتھولک بشپ ایسے قوانین کی حمایت کرتے ہیں جو ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہیں یا LGBTQ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔ لیکن انھوں نے اس طرح کے رویوں کو ثقافتی پس منظر سے منسوب کیا اور کہا کہ خاص طور پر بشپس کو ہر ایک کے وقار کو پہچاننے کے لیے تبدیلی کے عمل سے گزرنے کی ضرورت ہے۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا کا کہنا تھا ہم جنس پرستی سے متعلق جرم اور گناہ کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 67 ممالک ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہیں اور ان میں سے 11 ممالک میں اس کی سزا موت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Pope Francis on Child Abuse: چرچ اسکولوں میں بچوں کے ساتھ بدفعلی نسل کشی کے مترادف، پوپ فرانسس

پوپ فرانسس کے تبصرے، جنہیں ہم جنس پرستوں کے حقوق کے حامیوں نے ایک سنگ میل قرار دیا اور ایسے قوانین کے بارے میں پوپ کی طرف سے یہ پہلا بیان ہے۔ لیکن وہ LGBTQ لوگوں کے بارے میں اس کے مجموعی نقطہ نظر اور اس عقیدے کے ساتھ بھی مطابقت رکھتے ہیں کہ کیتھولک چرچ کو ہر کسی کا خیرمقدم کرنا چاہیے اور امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہیے۔

ویٹیکن سٹی: عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے والے قوانین کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے تنقید کیا اور کہا کہ خدا اپنے تمام بچوں سے ویسے ہی پیار کرتا ہے جیسا کہ وہ ہیں اور کیتھولک بشپس سے مطالبہ کیا جو LGBTQ لوگوں کو چرچ میں خوش آمدید کریں۔ فرانسس نے منگل کو دی ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم جنس پرست ہونا کوئی جرم نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جنس پرستوں کو چرچ میں خیر مقدم کریں گے، گرجا گھروں کو ہم جنس پرستوں کے خلاف قوانین کے خاتمے کے لیے آگے آنا ہو گا۔

پوپ فرانسس نے تسلیم کیا کہ دنیا کے کچھ حصوں میں کیتھولک بشپ ایسے قوانین کی حمایت کرتے ہیں جو ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہیں یا LGBTQ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔ لیکن انھوں نے اس طرح کے رویوں کو ثقافتی پس منظر سے منسوب کیا اور کہا کہ خاص طور پر بشپس کو ہر ایک کے وقار کو پہچاننے کے لیے تبدیلی کے عمل سے گزرنے کی ضرورت ہے۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا کا کہنا تھا ہم جنس پرستی سے متعلق جرم اور گناہ کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 67 ممالک ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہیں اور ان میں سے 11 ممالک میں اس کی سزا موت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Pope Francis on Child Abuse: چرچ اسکولوں میں بچوں کے ساتھ بدفعلی نسل کشی کے مترادف، پوپ فرانسس

پوپ فرانسس کے تبصرے، جنہیں ہم جنس پرستوں کے حقوق کے حامیوں نے ایک سنگ میل قرار دیا اور ایسے قوانین کے بارے میں پوپ کی طرف سے یہ پہلا بیان ہے۔ لیکن وہ LGBTQ لوگوں کے بارے میں اس کے مجموعی نقطہ نظر اور اس عقیدے کے ساتھ بھی مطابقت رکھتے ہیں کہ کیتھولک چرچ کو ہر کسی کا خیرمقدم کرنا چاہیے اور امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.