ETV Bharat / international

Pakistan Floods پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ہندو مندر پناہ گاہ بن گیا

پاکستان سیلاب کی وجہ سے بدترین تباہی کا سامنا کر رہا ہے، بلوچستان میں ہندو برادری نے سیلاب متاثرین کو پناہ دینے کے لیے مندر کے دروازے کھول کر انسانیت اور مذہبی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سیلاب نے پاکستان کے 80 اضلاع کو بری طرح متاثر کیا ہے اور ملک میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 1400 کے قریب پہنچ گئی ہے۔Pakistan Floods

Hindu temple in Pakistan becomes refuge for flood-hit Muslim families in village of Jalal Khan
پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ہندو مندر پناہ گاہ بن گیا
author img

By

Published : Sep 11, 2022, 7:30 PM IST

Updated : Sep 11, 2022, 7:39 PM IST

اسلام آباد: پاکستان میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا رکھی ہے، بلوچستان کے کچھی ضلع کا ایک چھوٹا سا گاؤں جلال خان سیلاب کے باعث صوبے کے باقی حصوں سے کٹ گیا، جس سے دور دراز علاقے کے مکین مشکلات سے دوچار ہیں۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق اس مشکل وقت میں مقامی ہندو برادری نے بابا مادھوداس مندر Baba Madhodas Mandir کے دروازے سیلاب متاثرین اور ان کے مویشیوں کے لیے کھول دیے۔Pakistan Floods

پاکستان اخبار ڈان نے رپورٹ کیا کہ مقامی لوگوں کے مطابق بابا مادھوداس تقسیم سے پہلے ہندو درویش (سنت) تھے جنہیں علاقے کے مسلمان اور ہندو یکساں طور پر پسند کرتے تھے۔ رپورٹس کے مطابق بلوچستان کی ہندو برادری کی عبادت گاہ اکثر کنکریٹ سے بنی ہوتی ہے اور ایک بڑے رقبے پر محیط ہوتی ہے۔ چونکہ یہ اونچے مقام پر بنائے جاتے ہیں، اس لیے یہ سیلابی پانی سے نسبتاً محفوظ رہتے ہیں۔

جلال خان گاؤں میں ہندو برادری کے زیادہ تر افراد روزگار اور دیگر مواقع کے لیے کچھی کے دوسرے قصبوں میں ہجرت کر چکے ہیں، لیکن کچھ خاندان اس کی دیکھ بھال کے لیے مندر کے احاطے میں ہی رہتے ہیں۔ بھاگ ناری تحصیل کے 55 سالہ دکاندار رتن کمار اس وقت مندر کے انچارج ہیں۔ انہوں نے ڈان کو بتایا کہ مندر میں سو سے زائد کمرے ہیں، کیونکہ ہر سال بلوچستان اور سندھ سے بڑی تعداد میں لوگ یہاں زیارت کے لیے آتے ہیں۔

سیلاب نے پاکستان کے 80 اضلاع کو بری طرح متاثر کیا ہے
سیلاب نے پاکستان کے 80 اضلاع کو بری طرح متاثر کیا ہے

ایسا نہیں ہے کہ مندر کو غیر معمولی بارشوں کا نقصان نہیں پہنچا۔ رتن کے بیٹے ساون کمار نے ڈان کو بتایا کہ کچھ کمروں کو نقصان پہنچا، لیکن مجموعی طور پر ڈھانچہ محفوظ رہا۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق، کم از کم 200-300 افراد، جن میں زیادہ تر مسلمان اور ان کے مویشی تھے، کو کمپلیکس میں پناہ دی گئی تھی اور ان کی دیکھ بھال ہندو خاندان کررہے ہیں۔

ابتدائی طور پر یہ علاقہ ضلع کے باقی حصوں سے مکمل طور پر کٹا ہوا تھا۔ بے گھر ہونے والوں کا کہنا تھا کہ انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے راشن فراہم کیا گیا، لیکن جب وہ مندر گئے تو انہیں ہندو برادری کی جانب سے کھانا کھلایا گیا۔ اسرار مغیری جلال خان میں ڈاکٹر ہیں۔ یہاں آنے کے بعد سے انہوں نے مندر کے اندر میڈیکل کیمپ لگا رکھا ہے۔ انہوں نے ڈان کو بتایا، مقامی لوگوں کے علاوہ، ہندوؤں نے دوسرے پالتو جانوروں کے ساتھ بکریاں اور بھیڑیں بھی پال رکھی ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا، "مقامی ہندوؤں کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کیے گئے، مسلمانوں سے کہا گیا کہ وہ پناہ لینے کے لیے مندر جائیں۔ وہاں پناہ لینے والوں کا کہنا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں ان کی مدد کے لیے آنے اور انھیں خوراک اور رہائش فراہم کرنے کے لیے مقامی کمیونٹی کے مقروض ہیں۔ جیسا کہ ڈان کی رپورٹ کے مطابق، سیلاب زدگان کے لیے مندروں کو کھولنا مقامی لوگوں کے لیے انسانیت اور مذہبی ہم آہنگی کی علامت تھی، جو ان کی صدیوں سے روایت رہی ہے۔

ملک میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 1400 کے قریب پہنچ گئی ہے
ملک میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 1400 کے قریب پہنچ گئی ہے

یہ بھی پڑھیں:

Floods in Pakistan انصاف کا تقاضہ ہے کہ عالمی برادری پاکستان کی مدد کرے، انتونیو گوٹیریس

Devastating Floods in Pakistan پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے تین کروڑ افراد متاثر

حال ہی میں، اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) نے بھی پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقریباً 6,50,000 حاملہ خواتین کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ UNFPA نے ایک سرکاری بیان میں کہا، "سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقریباً 6,50,000 حاملہ خواتین کو محفوظ حمل اور بچے کی پیدائش کو یقینی بنانے کے لیے زچگی کی صحت کی خدمات کی ضرورت ہے۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی ایجنسی نے مزید کہا، "اگلے مہینے تک 73,000 خواتین کی پیدائش متوقع ہے، جنہیں ماہر پیدائشی اٹینڈنٹ، نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال اور مدد کی ضرورت ہوگی۔"

پاکستان میں ریکارڈ مانسون اور شدید سیلاب نے بھوک اور مختلف بیماریوں کو جنم دیا ہے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان میں ریکارڈ مانسون اور شدید سیلاب نے بھوک اور مختلف بیماریوں کو جنم دیا ہے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔

پاکستان کے دو روزہ دورے پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جمعہ کو شدید مانسون بارشوں سے دوچار ملک کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اترے۔ پاکستان میں ریکارڈ مانسون اور شدید سیلاب نے بھوک اور مختلف بیماریوں کو جنم دیا ہے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی کیونکہ سیلاب متاثرین مطلوبہ وسائل سے محروم ہو کر آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ملک کے بڑے علاقے اب بھی زیر آب ہیں اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ شدید سیلاب کے نتیجے میں مالی سال 2022-23 میں پاکستان کے زرعی شعبے کو سب سے زیادہ دھچکا لگا ہے کیونکہ زراعت کی شرح نمو صفر رہ سکتی ہے یا موجودہ 3.9 فیصد کے متوقع ہدف کے مقابلے میں منفی ہو سکتی ہے۔ تباہ کن سیلاب نے 33 ملین سے زیادہ افراد کو بے گھر کیا اور تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 30 بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا رکھی ہے، بلوچستان کے کچھی ضلع کا ایک چھوٹا سا گاؤں جلال خان سیلاب کے باعث صوبے کے باقی حصوں سے کٹ گیا، جس سے دور دراز علاقے کے مکین مشکلات سے دوچار ہیں۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق اس مشکل وقت میں مقامی ہندو برادری نے بابا مادھوداس مندر Baba Madhodas Mandir کے دروازے سیلاب متاثرین اور ان کے مویشیوں کے لیے کھول دیے۔Pakistan Floods

پاکستان اخبار ڈان نے رپورٹ کیا کہ مقامی لوگوں کے مطابق بابا مادھوداس تقسیم سے پہلے ہندو درویش (سنت) تھے جنہیں علاقے کے مسلمان اور ہندو یکساں طور پر پسند کرتے تھے۔ رپورٹس کے مطابق بلوچستان کی ہندو برادری کی عبادت گاہ اکثر کنکریٹ سے بنی ہوتی ہے اور ایک بڑے رقبے پر محیط ہوتی ہے۔ چونکہ یہ اونچے مقام پر بنائے جاتے ہیں، اس لیے یہ سیلابی پانی سے نسبتاً محفوظ رہتے ہیں۔

جلال خان گاؤں میں ہندو برادری کے زیادہ تر افراد روزگار اور دیگر مواقع کے لیے کچھی کے دوسرے قصبوں میں ہجرت کر چکے ہیں، لیکن کچھ خاندان اس کی دیکھ بھال کے لیے مندر کے احاطے میں ہی رہتے ہیں۔ بھاگ ناری تحصیل کے 55 سالہ دکاندار رتن کمار اس وقت مندر کے انچارج ہیں۔ انہوں نے ڈان کو بتایا کہ مندر میں سو سے زائد کمرے ہیں، کیونکہ ہر سال بلوچستان اور سندھ سے بڑی تعداد میں لوگ یہاں زیارت کے لیے آتے ہیں۔

سیلاب نے پاکستان کے 80 اضلاع کو بری طرح متاثر کیا ہے
سیلاب نے پاکستان کے 80 اضلاع کو بری طرح متاثر کیا ہے

ایسا نہیں ہے کہ مندر کو غیر معمولی بارشوں کا نقصان نہیں پہنچا۔ رتن کے بیٹے ساون کمار نے ڈان کو بتایا کہ کچھ کمروں کو نقصان پہنچا، لیکن مجموعی طور پر ڈھانچہ محفوظ رہا۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق، کم از کم 200-300 افراد، جن میں زیادہ تر مسلمان اور ان کے مویشی تھے، کو کمپلیکس میں پناہ دی گئی تھی اور ان کی دیکھ بھال ہندو خاندان کررہے ہیں۔

ابتدائی طور پر یہ علاقہ ضلع کے باقی حصوں سے مکمل طور پر کٹا ہوا تھا۔ بے گھر ہونے والوں کا کہنا تھا کہ انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے راشن فراہم کیا گیا، لیکن جب وہ مندر گئے تو انہیں ہندو برادری کی جانب سے کھانا کھلایا گیا۔ اسرار مغیری جلال خان میں ڈاکٹر ہیں۔ یہاں آنے کے بعد سے انہوں نے مندر کے اندر میڈیکل کیمپ لگا رکھا ہے۔ انہوں نے ڈان کو بتایا، مقامی لوگوں کے علاوہ، ہندوؤں نے دوسرے پالتو جانوروں کے ساتھ بکریاں اور بھیڑیں بھی پال رکھی ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا، "مقامی ہندوؤں کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کیے گئے، مسلمانوں سے کہا گیا کہ وہ پناہ لینے کے لیے مندر جائیں۔ وہاں پناہ لینے والوں کا کہنا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں ان کی مدد کے لیے آنے اور انھیں خوراک اور رہائش فراہم کرنے کے لیے مقامی کمیونٹی کے مقروض ہیں۔ جیسا کہ ڈان کی رپورٹ کے مطابق، سیلاب زدگان کے لیے مندروں کو کھولنا مقامی لوگوں کے لیے انسانیت اور مذہبی ہم آہنگی کی علامت تھی، جو ان کی صدیوں سے روایت رہی ہے۔

ملک میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 1400 کے قریب پہنچ گئی ہے
ملک میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 1400 کے قریب پہنچ گئی ہے

یہ بھی پڑھیں:

Floods in Pakistan انصاف کا تقاضہ ہے کہ عالمی برادری پاکستان کی مدد کرے، انتونیو گوٹیریس

Devastating Floods in Pakistan پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے تین کروڑ افراد متاثر

حال ہی میں، اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) نے بھی پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقریباً 6,50,000 حاملہ خواتین کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ UNFPA نے ایک سرکاری بیان میں کہا، "سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقریباً 6,50,000 حاملہ خواتین کو محفوظ حمل اور بچے کی پیدائش کو یقینی بنانے کے لیے زچگی کی صحت کی خدمات کی ضرورت ہے۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی ایجنسی نے مزید کہا، "اگلے مہینے تک 73,000 خواتین کی پیدائش متوقع ہے، جنہیں ماہر پیدائشی اٹینڈنٹ، نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال اور مدد کی ضرورت ہوگی۔"

پاکستان میں ریکارڈ مانسون اور شدید سیلاب نے بھوک اور مختلف بیماریوں کو جنم دیا ہے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان میں ریکارڈ مانسون اور شدید سیلاب نے بھوک اور مختلف بیماریوں کو جنم دیا ہے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔

پاکستان کے دو روزہ دورے پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جمعہ کو شدید مانسون بارشوں سے دوچار ملک کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اترے۔ پاکستان میں ریکارڈ مانسون اور شدید سیلاب نے بھوک اور مختلف بیماریوں کو جنم دیا ہے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی کیونکہ سیلاب متاثرین مطلوبہ وسائل سے محروم ہو کر آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ملک کے بڑے علاقے اب بھی زیر آب ہیں اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ شدید سیلاب کے نتیجے میں مالی سال 2022-23 میں پاکستان کے زرعی شعبے کو سب سے زیادہ دھچکا لگا ہے کیونکہ زراعت کی شرح نمو صفر رہ سکتی ہے یا موجودہ 3.9 فیصد کے متوقع ہدف کے مقابلے میں منفی ہو سکتی ہے۔ تباہ کن سیلاب نے 33 ملین سے زیادہ افراد کو بے گھر کیا اور تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 30 بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

Last Updated : Sep 11, 2022, 7:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.