ETV Bharat / international

Hijab in PoK پی او کے میں طالبات اور ٹیچرز کے لیے حجاب لازمی - مخلوط تعلیمی اداروں میں حجاب

پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے مخلوط تعلیمی اداروں میں طالبات اور اساتذہ کے لیے حجاب کو لازمی قرار دیا ہے۔ وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی کا کہنا تھا کہ یہ جبری فیصلہ نہیں ہے بلکہ والدین اور اساتذہ سے مشاورت کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ہمارے مذہب اور ہمارے معاشرے کی اخلاقی اقدار کے مطابق ہے۔

Hijab made mandatory for female students and teachers at co-educational institutions in PoK
پی او کے میں طالبات اور اساتذہ کے لیے حجاب لازمی
author img

By

Published : Mar 7, 2023, 7:42 AM IST

پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مخلوط تعلیمی اداروں میں طالبات اور خواتین اساتذہ کے لیے حجاب کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ طالبات اور خواتین اساتذہ مخلوط تعلیمی اداروں میں حجاب نہیں پہنتیں، اسی لیے حجاب کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور احکامات کی خلاف ورزی کی صورت میں ادارے کے سربراہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اہم، سرکلر میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حجاب نہ پہننے والی طالبات اور اساتذہ کے خلاف کیسی کارروائی کی جائے گی۔

سرکلر جاری کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے محکمہ تعلیم کے حکام نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ اداروں کے سربراہ اتھارٹی کی جانب سے پہلے جاری کیے گئے ڈریس کوڈ پر عمل درآمد نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ اقدام اللہ اور اس کے پیغمبرﷺ کی تعلیمات کے عین مطابق کیا ہے، خواتین کو حجاب کرنے اور مردوں کو اپنی نظریں نیچی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جبری فیصلہ نہیں ہے، ہم نے یہ فیصلہ والدین اور اساتذہ سے مشاورت کی روشنی میں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک سوال پر وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے کہا کہ جامعات میں بھی حجاب کو لازم قرار دینا چاہیے لیکن جامعات میں طالبات اسکول کی لڑکیوں کے مقابلے میں سمجھدار ہوتی ہیں اور اسی لیے ہائی اسکولوں اور ہائرسیکنڈری اسکولوں میں حجاب لازم قرار دیا گیا ہے۔ یہ نوٹیفکیشن ہمارے مذہب اور ہمارے معاشرے کی اخلاقی اقدار کے مطابق ہے۔

پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مخلوط تعلیمی اداروں میں طالبات اور خواتین اساتذہ کے لیے حجاب کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ طالبات اور خواتین اساتذہ مخلوط تعلیمی اداروں میں حجاب نہیں پہنتیں، اسی لیے حجاب کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور احکامات کی خلاف ورزی کی صورت میں ادارے کے سربراہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اہم، سرکلر میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حجاب نہ پہننے والی طالبات اور اساتذہ کے خلاف کیسی کارروائی کی جائے گی۔

سرکلر جاری کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے محکمہ تعلیم کے حکام نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ اداروں کے سربراہ اتھارٹی کی جانب سے پہلے جاری کیے گئے ڈریس کوڈ پر عمل درآمد نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ اقدام اللہ اور اس کے پیغمبرﷺ کی تعلیمات کے عین مطابق کیا ہے، خواتین کو حجاب کرنے اور مردوں کو اپنی نظریں نیچی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جبری فیصلہ نہیں ہے، ہم نے یہ فیصلہ والدین اور اساتذہ سے مشاورت کی روشنی میں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک سوال پر وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے کہا کہ جامعات میں بھی حجاب کو لازم قرار دینا چاہیے لیکن جامعات میں طالبات اسکول کی لڑکیوں کے مقابلے میں سمجھدار ہوتی ہیں اور اسی لیے ہائی اسکولوں اور ہائرسیکنڈری اسکولوں میں حجاب لازم قرار دیا گیا ہے۔ یہ نوٹیفکیشن ہمارے مذہب اور ہمارے معاشرے کی اخلاقی اقدار کے مطابق ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.