ETV Bharat / international

حزب اللہ کا شمال اسرائیل میں حساس ایئر ٹریفک بیس پر حملہ، اسرائیل نے 'ایک اور جنگ' کا انتباہ دیا

author img

By AP (Associated Press)

Published : Jan 8, 2024, 7:45 AM IST

Hezbollah attack on Israel حماس لیڈر صالح عروری کی ٹارگیٹ کلنگ کے بدلے کے طور پر حزب اللہ نے شمال اسرائیل میں حساس ایئر ٹریفک بیس پر حملہ کیا ہےْ اسرائیل نے حزب اللہ کو جنگ کی دھمکی دی ہے۔ دوسری جانب، خطے میں جنگ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ میں اپنا سفارتی مشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Hezbollah attack on sensitive air traffic base in northern Israel
Hezbollah attack on sensitive air traffic base in northern Israel

یروشلم: اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ، حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملہ کیا ہے۔ صیہونی حکومت نے اس حملے کے جواب میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کو انتباہ دیا ہے کہ وہ "ایک اور جنگ" کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافے نے علاقائی تنازعہ کو روکنے کے لیے امریکی کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ، حزب اللہ نے ہفتے کے روز ماؤنٹ میرون پر حساس ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملہ کیا ہے،لیکن فضائی دفاع متاثر نہیں ہوا کیونکہ بیک اپ سسٹم موجود تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ، حزب اللہ کے حملے میں کسی فوجی کو نقصان نہیں پہنچا ہے اور تمام نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران حزب اللہ کی جانب سے یہ سب سے سنگین حملوں میں سے ایک تھا۔ حزب اللہ ہمیشہ سے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے دوران حماس کا ساتھ دیا ہے اور لبنانی سرحد کے قریب سے ہزاروں اسرائیلیوں کو خالی کرنے پر مجبور کیا ہے۔

شمالی اسرائیل میں ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملے کو حزب اللہ نے گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے مضبوط گڑھ بیروت میں حماس کے ایک سرکردہ رہنما صالح عروری کی ٹارگٹ کلنگ کا "ابتدائی ردعمل" قرار دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ کرنل ہرزی حلوی نے کہا کہ حماس کے اتحادی حزب اللہ پر فوجی دباؤ بڑھ رہا ہے اور یہ یا تو موثر ہوگا یا پھر ہم ایک اور جنگ میں پڑ جائیں گے۔ اسرائیل نے اپنے شمال میں جنگ کو محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ واضح ہے کہ، حزب اللہ کی عسکری صلاحیتیں حماس سے کہیں زیادہ ہیں۔ لیکن اسرائیلی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ، ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے اور اگر سفارت کاری کے ذریعے کشیدگی کو حل نہیں کیا جا سکتا تو وہ طاقت کے استعمال کے لیے تیار ہیں۔

  • بلنکن نے اردن اور قطر کے رہنماؤں سے ملاقات کی:

غزہ جنگ کو مشرق وسطیٰ میں پھیلنے سے روکنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکنن کا سفارتی مشن جاری ہے۔ انٹونی بلنکن نے اتوار کو عرب شراکت داروں سے ملاقات کی۔ قطر کے امیر اور اردن کے بادشاہ کے ساتھ بات چیت میں، بلنکن نے اسرائیل کو شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے اور غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد کی مقدار کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے اپنی فوجی کارروائیوں میں نرمی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جبکہ جنگ ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی بمباری میں تباہ ہوئی فلسطینی سرزمین، غزہ کے مستقبل سے متعلق تفصیلی منصوبے تیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ا انٹونی بلنکن کا مشرق وسطی اور عرب ممالک کا یہ چوتھا دورہ ہے۔

استنبول اور کریٹ میں ترک اور یونانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد، عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور وزیر خارجہ ایمن صفادی سے ملاقات کی۔ اس کے بعد بلنکن نے دوحہ میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن سے ملاقات کی۔ بلنکن نے شیخ محمد کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ " ہم نے تنازعہ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کام کرنے پر پوری توجہ مرکوز کی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ، تنازعہ ختم ہونے کے بعد، خطے کے لیے زیادہ محفوظ اور زیادہ مستحکم، زیادہ پرامن مستقبل کی تعمیر کے لیے ضروری یقین دہانیاں اور مراعات فراہم کرنے کے لیے ہر ملک کیا کر سکتا ہے اس پر بھی بات ہوئی ہے"۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں الجزیرہ کے بیورو چیف کا ایک اور بیٹا اسرائیلی بمباری میں ہلاک

یہ بھی پڑھیں:بلنکن غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سدباب کرنے کی کوششیں کریں: اسماعیل ہانیہ

یروشلم: اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ، حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملہ کیا ہے۔ صیہونی حکومت نے اس حملے کے جواب میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کو انتباہ دیا ہے کہ وہ "ایک اور جنگ" کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافے نے علاقائی تنازعہ کو روکنے کے لیے امریکی کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ، حزب اللہ نے ہفتے کے روز ماؤنٹ میرون پر حساس ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملہ کیا ہے،لیکن فضائی دفاع متاثر نہیں ہوا کیونکہ بیک اپ سسٹم موجود تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ، حزب اللہ کے حملے میں کسی فوجی کو نقصان نہیں پہنچا ہے اور تمام نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران حزب اللہ کی جانب سے یہ سب سے سنگین حملوں میں سے ایک تھا۔ حزب اللہ ہمیشہ سے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے دوران حماس کا ساتھ دیا ہے اور لبنانی سرحد کے قریب سے ہزاروں اسرائیلیوں کو خالی کرنے پر مجبور کیا ہے۔

شمالی اسرائیل میں ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملے کو حزب اللہ نے گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے مضبوط گڑھ بیروت میں حماس کے ایک سرکردہ رہنما صالح عروری کی ٹارگٹ کلنگ کا "ابتدائی ردعمل" قرار دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ کرنل ہرزی حلوی نے کہا کہ حماس کے اتحادی حزب اللہ پر فوجی دباؤ بڑھ رہا ہے اور یہ یا تو موثر ہوگا یا پھر ہم ایک اور جنگ میں پڑ جائیں گے۔ اسرائیل نے اپنے شمال میں جنگ کو محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ واضح ہے کہ، حزب اللہ کی عسکری صلاحیتیں حماس سے کہیں زیادہ ہیں۔ لیکن اسرائیلی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ، ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے اور اگر سفارت کاری کے ذریعے کشیدگی کو حل نہیں کیا جا سکتا تو وہ طاقت کے استعمال کے لیے تیار ہیں۔

  • بلنکن نے اردن اور قطر کے رہنماؤں سے ملاقات کی:

غزہ جنگ کو مشرق وسطیٰ میں پھیلنے سے روکنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکنن کا سفارتی مشن جاری ہے۔ انٹونی بلنکن نے اتوار کو عرب شراکت داروں سے ملاقات کی۔ قطر کے امیر اور اردن کے بادشاہ کے ساتھ بات چیت میں، بلنکن نے اسرائیل کو شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے اور غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد کی مقدار کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے اپنی فوجی کارروائیوں میں نرمی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جبکہ جنگ ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی بمباری میں تباہ ہوئی فلسطینی سرزمین، غزہ کے مستقبل سے متعلق تفصیلی منصوبے تیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ا انٹونی بلنکن کا مشرق وسطی اور عرب ممالک کا یہ چوتھا دورہ ہے۔

استنبول اور کریٹ میں ترک اور یونانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد، عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور وزیر خارجہ ایمن صفادی سے ملاقات کی۔ اس کے بعد بلنکن نے دوحہ میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن سے ملاقات کی۔ بلنکن نے شیخ محمد کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ " ہم نے تنازعہ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کام کرنے پر پوری توجہ مرکوز کی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ، تنازعہ ختم ہونے کے بعد، خطے کے لیے زیادہ محفوظ اور زیادہ مستحکم، زیادہ پرامن مستقبل کی تعمیر کے لیے ضروری یقین دہانیاں اور مراعات فراہم کرنے کے لیے ہر ملک کیا کر سکتا ہے اس پر بھی بات ہوئی ہے"۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں الجزیرہ کے بیورو چیف کا ایک اور بیٹا اسرائیلی بمباری میں ہلاک

یہ بھی پڑھیں:بلنکن غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سدباب کرنے کی کوششیں کریں: اسماعیل ہانیہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.