ETV Bharat / international

Deadly Heat Wave: اسپین اور پرتگال میں گرمی کی لہر سے دو ہزار سے زائد افراد ہلاک

یورپ میں گرمی کی غیر معمولی لہر چل رہی ہے۔ اسپین اور پرتگال میں تقریباً ایک ہفتے کے دوران سخت گرمی Heat Wave سے 2,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گرمی کی لہر کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے اور اس کے ساتھ برطانیہ، فرانس، اسپین اور پرتگال میں جنگل کی آگ بھی لگی ہے، جس سے ہزاروں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ Heat Wave in Spain and Portugal

Heat wave kills more than 2,000 people in Spain and Portugal
اسپین اور پرتگال میں گرمی کی لہر سے دو ہزار سے زائد افراد ہلاک
author img

By

Published : Jul 23, 2022, 9:51 PM IST

جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے یورپی دفتر نے بتایا کہ یورپ کو اپنی زد میں لینے والی سخت گرمی Heat Wave صرف جزیرہ نما آئبیرین میں 2000 سے زیادہ اموات کا سبب بنی ہیں۔ فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے علاقائی ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلوگ نے ایک بیان میں کہا کہ گرمی مار دیتی ہے، گزشتہ دہائیوں میں ہیٹ ویوز Heat Wave کے دوران شدید گرمی کے نتیجے میں لاکھوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے اکثر ہلاکتیں جنگلات میں آگ کے سبب ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال ہم صرف اسپین اور پرتگال میں ہیٹ ویو کے نتیجے میں 2000 سے زیادہ غیر ضروری اموات دیکھ چکے ہیں۔ Heat Wave in Spain and Portugal

یہ بھی پڑھیں:

Deadly Heat Wave in Western Europe: مغربی یورپ میں شدید گرمی سے لوگ پریشان

علاقائی ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ شدید گرمی کے اثرات پہلے سے موجود صحت کی خرابی میں اضافہ کر دیتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے دونوں کناروں پر رہنے والے افراد مثلاً نو زائیدہ اور ضعیف افراد خاص طور پر زیادہ خطرے میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ڈبلیو ایچ او یورپ نے وضاحت کی کہ یہ اعداد و شمار حکام کی رپورٹوں پر مبنی ایک ابتدائی تخمینہ ہے، اور یہ تعداد پہلے ہی بڑھ چکی ہے اور آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ گرمی کی لہر سے ہونے والی اموات کی حقیقی تعداد ہفتوں تک معلوم نہیں ہو سکے گی کیوں کہ گرمیوں کا موسم بمشکل آدھا ہی گزرا ہے۔ڈائریکٹر یورپ کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے کے واقعات ایک مرتبہ پھر موسمیاتی تبدیلیوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے یورپی اقدامات کی اشد ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ (یو این آئی)

جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے یورپی دفتر نے بتایا کہ یورپ کو اپنی زد میں لینے والی سخت گرمی Heat Wave صرف جزیرہ نما آئبیرین میں 2000 سے زیادہ اموات کا سبب بنی ہیں۔ فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے علاقائی ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلوگ نے ایک بیان میں کہا کہ گرمی مار دیتی ہے، گزشتہ دہائیوں میں ہیٹ ویوز Heat Wave کے دوران شدید گرمی کے نتیجے میں لاکھوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے اکثر ہلاکتیں جنگلات میں آگ کے سبب ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال ہم صرف اسپین اور پرتگال میں ہیٹ ویو کے نتیجے میں 2000 سے زیادہ غیر ضروری اموات دیکھ چکے ہیں۔ Heat Wave in Spain and Portugal

یہ بھی پڑھیں:

Deadly Heat Wave in Western Europe: مغربی یورپ میں شدید گرمی سے لوگ پریشان

علاقائی ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ شدید گرمی کے اثرات پہلے سے موجود صحت کی خرابی میں اضافہ کر دیتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے دونوں کناروں پر رہنے والے افراد مثلاً نو زائیدہ اور ضعیف افراد خاص طور پر زیادہ خطرے میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ڈبلیو ایچ او یورپ نے وضاحت کی کہ یہ اعداد و شمار حکام کی رپورٹوں پر مبنی ایک ابتدائی تخمینہ ہے، اور یہ تعداد پہلے ہی بڑھ چکی ہے اور آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ گرمی کی لہر سے ہونے والی اموات کی حقیقی تعداد ہفتوں تک معلوم نہیں ہو سکے گی کیوں کہ گرمیوں کا موسم بمشکل آدھا ہی گزرا ہے۔ڈائریکٹر یورپ کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے کے واقعات ایک مرتبہ پھر موسمیاتی تبدیلیوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے یورپی اقدامات کی اشد ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.