ETV Bharat / international

Fake Degree Case جعلی ڈگری کیس میں وزیراعلیٰ خورشید کو جواب داخل کرنے کیلئے تیرہ جون تک کی مہلت

author img

By

Published : Jun 10, 2023, 1:12 PM IST

گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید خان کو جعلی ڈگری کیس میں 13 جون تک جواب جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ ہدایت گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے دی ہے۔ Gilgit Baltistan Chief Court on Khurshid

جعلی ڈگری کیس میں وزیراعلیٰ خورشید کو جواب داخل کرنے کے لیے تیرہ جون تک کی مہلت
جعلی ڈگری کیس میں وزیراعلیٰ خورشید کو جواب داخل کرنے کے لیے تیرہ جون تک کی مہلت

اسلام آباد: پاکستان کے گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان کو جعلی ڈگری جمع کرانے پر نااہل کیے جانے کی درخواست پر جواب داخل کرنے کے لیے 13 جون تک کی مہلت دے دی۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے وزیراعلیٰ خان کی لا ڈگری کو چیلنج کرتے ہوئے آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ان کی نااہلی کا مطالبہ کیا تھا۔ 29 مئی کو عدالت کے چیف جج علی بیگ نے ججز ملک عنایت الرحمٰن، جوہر علی اور محمد مشتاق پر مشتمل لارجر بینچ تشکیل دیا تھا جسے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور 14 روز کے اندر کیس کو ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ درخواست گزار نے اپنے وکیل امجد حسین کے ذریعے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ کی جمع کرائی گئی ڈگری کی لندن یونیورسٹی سے تصدیق نہیں ہوئی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے اسے جعلی قرار دیا ہے۔

عدالت نے اس معاملے پر ایچ ای سی، وزیراعلیٰ، گلگت بلتستان بار کونسل اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ وزیراعلیٰ 7 جون کو ہوئی گزشتہ سماعت کے دوران عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے جس پر جمعرات کو عدالت نے وزیراعلیٰ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ جمعہ کو پیش نہ ہوئے تو درخواست پر فیصلہ کردیا جائے گا۔ ایچ ای سی نے عدالت کو بتایا کہ یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے وزیراعلیٰ کی ڈگری کو جعلی قرار دینے کے بعد اس نے خالد خورشید کو جاری کی گئی ایل ایل بی کی ڈگری کو واپس لے لیا ہے۔ خالد خورشید خان نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس کو ایک ہفتے کے لیے مؤخر کیا جائے تاکہ وہ ایسے وکیل کی خدمات حاصل کر سکیں جو ایسے معاملات کی مہارت رکھتا ہو۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد: پاکستان کے گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان کو جعلی ڈگری جمع کرانے پر نااہل کیے جانے کی درخواست پر جواب داخل کرنے کے لیے 13 جون تک کی مہلت دے دی۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے وزیراعلیٰ خان کی لا ڈگری کو چیلنج کرتے ہوئے آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ان کی نااہلی کا مطالبہ کیا تھا۔ 29 مئی کو عدالت کے چیف جج علی بیگ نے ججز ملک عنایت الرحمٰن، جوہر علی اور محمد مشتاق پر مشتمل لارجر بینچ تشکیل دیا تھا جسے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور 14 روز کے اندر کیس کو ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ درخواست گزار نے اپنے وکیل امجد حسین کے ذریعے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ کی جمع کرائی گئی ڈگری کی لندن یونیورسٹی سے تصدیق نہیں ہوئی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے اسے جعلی قرار دیا ہے۔

عدالت نے اس معاملے پر ایچ ای سی، وزیراعلیٰ، گلگت بلتستان بار کونسل اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ وزیراعلیٰ 7 جون کو ہوئی گزشتہ سماعت کے دوران عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے جس پر جمعرات کو عدالت نے وزیراعلیٰ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ جمعہ کو پیش نہ ہوئے تو درخواست پر فیصلہ کردیا جائے گا۔ ایچ ای سی نے عدالت کو بتایا کہ یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے وزیراعلیٰ کی ڈگری کو جعلی قرار دینے کے بعد اس نے خالد خورشید کو جاری کی گئی ایل ایل بی کی ڈگری کو واپس لے لیا ہے۔ خالد خورشید خان نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس کو ایک ہفتے کے لیے مؤخر کیا جائے تاکہ وہ ایسے وکیل کی خدمات حاصل کر سکیں جو ایسے معاملات کی مہارت رکھتا ہو۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: Parvez Elahi on Judicial Remand پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی چودہ دنوں کی عدالتی تحویل میں

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.