ETV Bharat / international

Islamic Dress Abaya وزارت داخلہ اسکولوں میں عبایا پر پابندی لگانے میں مدد کرے گا: ڈمنین - فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈیمینن

فرانس میں اسکولوں میں عبایا پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جبکہ فرانس میں کافی عرصے مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد ہے۔ Islamic Dress Abaya banned in schools in France

ban on Islamic dress abaya in schools
ban on Islamic dress abaya in schools
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 4, 2023, 9:08 AM IST

پیرس: فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈیمینن نے کہا ہے کہ ان کی وزارت پورے ملک کے اسکولوں میں پورے جسم کو ڈھانپنے والے مسلم لباس 'عبایا' پر پابندی لگانے میں مدد کرے گی۔ ڈومینن نے ہفتے کے روز للی کے دورے کے دوران کہاکہ "وزارت داخلہ کا عملہ اساتذہ اور وزیر تعلیم (گیبریل اٹل) کے ساتھ تعاون کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ فرانس میں حکام کی طرف سے اختیار کردہ اصول پر عمل کیا جائے۔ اسکولوں میں غیر جانبداری ہونی چاہیے۔ اس سے باہر ہر کوئی اپنی اپنی رائے رکھ سکتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے اسکولوں میں مذہبی لباس پہننے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تو وہ "بالکل درست" تھا۔ پچھلے مہینے وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ حکومت تعلیمی سال کے آغاز کے وقت 4 ستمبر کو پابندی کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ ان کا استدلال تھا کہ عبایا پہننے پر پابندی لگانے سے طلباء کو اسکول کے ذریعے خود کو آزاد کرنے کا حق مل جائے گا۔

حکومت کے اس اعلان کے بعد فرانس میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ وہ ملک کی سیکولر اقدار اور سیاسی و سماجی زندگی میں شہری آزادیوں کو کس حد تک پامال کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: فرانس میں حجاب پر پابندی میں مزید توسیع

قبل ازیں فرانسیسی حکام نے اسکولوں میں عبایا پہننے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا اور اسے فرانس کے سخت سیکولر قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ فرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اٹل نے کہا کہ اسکولوں میں عبایا پہننا اب ممکن نہیں ہوگا۔ فرانس میں کافی عرصے سے خواتین کے اسلامی حجاب پہننے پر پابندی عائد ہے۔

یو این آئی

پیرس: فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈیمینن نے کہا ہے کہ ان کی وزارت پورے ملک کے اسکولوں میں پورے جسم کو ڈھانپنے والے مسلم لباس 'عبایا' پر پابندی لگانے میں مدد کرے گی۔ ڈومینن نے ہفتے کے روز للی کے دورے کے دوران کہاکہ "وزارت داخلہ کا عملہ اساتذہ اور وزیر تعلیم (گیبریل اٹل) کے ساتھ تعاون کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ فرانس میں حکام کی طرف سے اختیار کردہ اصول پر عمل کیا جائے۔ اسکولوں میں غیر جانبداری ہونی چاہیے۔ اس سے باہر ہر کوئی اپنی اپنی رائے رکھ سکتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے اسکولوں میں مذہبی لباس پہننے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تو وہ "بالکل درست" تھا۔ پچھلے مہینے وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ حکومت تعلیمی سال کے آغاز کے وقت 4 ستمبر کو پابندی کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ ان کا استدلال تھا کہ عبایا پہننے پر پابندی لگانے سے طلباء کو اسکول کے ذریعے خود کو آزاد کرنے کا حق مل جائے گا۔

حکومت کے اس اعلان کے بعد فرانس میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ وہ ملک کی سیکولر اقدار اور سیاسی و سماجی زندگی میں شہری آزادیوں کو کس حد تک پامال کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: فرانس میں حجاب پر پابندی میں مزید توسیع

قبل ازیں فرانسیسی حکام نے اسکولوں میں عبایا پہننے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا اور اسے فرانس کے سخت سیکولر قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ فرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اٹل نے کہا کہ اسکولوں میں عبایا پہننا اب ممکن نہیں ہوگا۔ فرانس میں کافی عرصے سے خواتین کے اسلامی حجاب پہننے پر پابندی عائد ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.