موغادیشو: صومالیہ کی سرکاری فوج نے الشباب کے 14 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے جو خلیجی علاقے میں ان کے کیمپ پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مستقبل میڈیا نیوز آؤٹ لیٹ نے ذرائع کے حوالے سے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ بیدوا قصبے سے 4.3 میل جنوب میں فوجیوں نے فوجی کیمپ پر حملے کی کوشش میں ملوث تمام عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق الشباب 2009 میں سامنے آیا اور 2012 میں القاعدہ سے منسلک تھا۔ اب یہ دہشت گرد نیٹ ورکس کے ذریعے سالانہ تقریباً 100 ملین ڈالر کماتا ہے۔ الشباب گروپ نے موغادیشو میں قائم وفاقی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کررہی ہے اور اب بھی وسطی اور جنوبی صومالیہ کے بڑے علاقوں پر اس کا کنٹرول ہے۔
واضح رہے کہ جنوری 2023 میں امریکی فوج نے صومالی شہر میں ایک بڑا حملہ کیا تھا جس میں الشباب کے 30 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکہ کے افریقہ کمانڈ کے مطابق اس حملے میں کوئی شہری زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔ یہ حملہ صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو سے 260 کلومیٹر شمال مشرق میں گلکاڈ کے قریب ہوا۔ امریکی افریقہ کمانڈ نے اندازہ لگایا کہ کوئی شہری زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔ امریکی افواج نے صومالیہ کی نیشنل آرمی کی حمایت میں بڑے پیمانے پر اپنے دفاع میں حملہ کیا۔ ایک دفاعی اہلکار کے مطابق فضائی حملے کے وقت امریکی افواج زمین پر موجود نہیں تھیں۔ وہیں صومالیہ میں جنوری میں ہی امریکی فورسز نے شمالی صومالیہ میں داعش کے خلاف ایک آپریشن کیا تھا جس میں داعش کا ایک اہم عالمی رابطہ کار رہنما بلال السوڈانی سمیت داعش کے دس دیگر ارکان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ISIS Leader Killed in Somalia صومالیہ میں امریکی فوج کی کارروائی میں داعش کا سینئر رہنما ہلاک
یو این آئی