منیلا: وسطی فلپائن میں فوج اور تقریباً 20 مشتبہ بائیں بازو کے باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں چار شدت پسند مارے گئے۔فوج کے ترجمان کرنل جوری باکلور نے بتایا کہ نیگروس آکسیڈینٹل صوبے کے ایک شہر کے مضافات میں بدھ کے روز یہ مڈبھیڑ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں نے دوایم16 رائفل، دوایم203 گرینیڈ لانچر اور دواے کے -47 رائفل سمیت گولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ مشتبہ افراد باغی نیو پیپلز آرمی (این پی اے) کے رکن ہیں۔ این پی اے کے باغی 1969 سے حکومت کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں حملوں اور فوج کے ساتھ چھوٹے پیمانے پر جھڑپوں پر توجہ مرکوز کررہی ہیں۔ فوجی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ این پی اے کے ارکان کی تعداد 2,000 ہے، جو 1980 کی دہائی میں اپنی بلند ترین طاقت سے بہت کم ہے۔ ف
واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں فلپائن کے جنوبی صوبہ کدارت میں فوجیوں اور باغیوں کے ساتھ مڈبھیڑ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں چھ مشتبہ باغی مارے گئے تھے۔ فوج کے ذرائع کے مطابق یہ تصادم مقامی وقت کے مطابق صبح 05:30 پر شروع ہوا جب فوج کی ٹکڑی بیگمبیان شہر میں ایک سیکورٹی مہم کو انجام دے رہی تھی جہاں 10 سے زائد مسلح افراد چھپے ہوئے تھے۔ تقریباً 25 منٹ تک جاری رہنے والے اس تصادم میں جائے وقوعہ سے چھ لاشیں برآمد کی گئیں تھیں۔
یواین آئی