ETV Bharat / international

Kremlin on Boris Johnson Allegation پوتن نے میزائل حملے کی دھمکی دی تھی، بورس جانسن کا دعویٰ بے بنیاد، ماسکو

author img

By

Published : Jan 30, 2023, 10:31 PM IST

برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر پوتن نے انہیں یوکرین کی جنگ سے پہلے فون کال پر دوران گفتگو میزائیل حملے کی دھمکی دی تھی، لیکن روسی صدر کے ترجمان نے جانسن کے اس دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یا تو ایک لاشعوری جھوٹ تھا یا وہ حقیقت میں یہ نہیں سمجھتے تھے کہ پوتن ان سے کیا بات کر رہے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر حملے سے قبل ایک فون کال کے دوران انہیں میزائل حملے کی دھمکی دی تھی۔ بورس جانسن کے اس الزام کو کریملن نے مسترد کردیا ہے۔ ایک دستاویزی فلم کے لیے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے جانسن نے کہا کہ روسی رہنما نے ان سے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات کے بارے میں پوچھ رہے تھے۔ بورس نے کہا کہ انہوں نے مجھے بتایا کہ آپ کہتے ہیں کہ یوکرین جلد نیٹو میں شامل نہیں ہونے والا ہے، تو یہ کب ہو رہا ہے؟ پھر میں نے کہا، 'مستقبل قریب میں ایسا ہونے کا امکان نہیں ہے اور آپ یہ اچھی طرح جانتے ہیں۔

بورس جانسن نے کہا کہ اس دوران انھوں نے ایک موقع پر مجھے دھمکی دی اور کہا، بورس، میں آپ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا لیکن، ایک میزائل سے، جس میں صرف ایک منٹ لگے گا، یا ایسا ہی کچھ انھوں نے کہا۔ یہ دھمکی ایک ٹیلی فون کال میں موصول ہوئی تھی جب ماسکو نے فروری 2022 میں یوکرین میں فوج بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

روس نے جانسن کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے تبادلے میں میزائلوں کا کوئی خطرہ نہیں تھا۔ اس لیے آپ کو یہ جانسن سے پوچھنے کی ضرورت ہے کہ آیا انھوں نے واقعات کے اس ورژن کو جان بوجھ کر منتخب کیا تھا یا یہ ایک لاشعوری جھوٹ تھا یا وہ حقیقت میں یہ نہیں سمجھتے تھے کہ پوتن ان سے کیا بات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Boris Johnson in Ukraine روسی افواج کے پیچھے ہٹنے تک یوکرین کی حمایت جاری رکھنی چاہیے

روسی صدر کے ترجمان پیسکوف نے دلیل دی کہ پوتن نے حقیقت میں جانسن کو سمجھایا تھا کہ اگر یوکرین نیٹو میں شامل ہو جاتا ہے تو روس کی سرحدوں کے قریب امریکی یا نیٹو کے ہتھیار رکھنے کا مطلب یہ ہوگا کہ ایک میزائل چند منٹوں میں ماسکو تک پہنچ سکتا ہے۔ پیسکوف نے کہا، اگر اس حوالے کو اس طرح سمجھا گیا، تو یہ ایک بہت ہی عجیب و غریب صورت حال ہے اور شاید غلط فہمی کی وجہ سے جانسن نے ایسا بیان دے دیا ہے۔

برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر حملے سے قبل ایک فون کال کے دوران انہیں میزائل حملے کی دھمکی دی تھی۔ بورس جانسن کے اس الزام کو کریملن نے مسترد کردیا ہے۔ ایک دستاویزی فلم کے لیے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے جانسن نے کہا کہ روسی رہنما نے ان سے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات کے بارے میں پوچھ رہے تھے۔ بورس نے کہا کہ انہوں نے مجھے بتایا کہ آپ کہتے ہیں کہ یوکرین جلد نیٹو میں شامل نہیں ہونے والا ہے، تو یہ کب ہو رہا ہے؟ پھر میں نے کہا، 'مستقبل قریب میں ایسا ہونے کا امکان نہیں ہے اور آپ یہ اچھی طرح جانتے ہیں۔

بورس جانسن نے کہا کہ اس دوران انھوں نے ایک موقع پر مجھے دھمکی دی اور کہا، بورس، میں آپ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا لیکن، ایک میزائل سے، جس میں صرف ایک منٹ لگے گا، یا ایسا ہی کچھ انھوں نے کہا۔ یہ دھمکی ایک ٹیلی فون کال میں موصول ہوئی تھی جب ماسکو نے فروری 2022 میں یوکرین میں فوج بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

روس نے جانسن کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے تبادلے میں میزائلوں کا کوئی خطرہ نہیں تھا۔ اس لیے آپ کو یہ جانسن سے پوچھنے کی ضرورت ہے کہ آیا انھوں نے واقعات کے اس ورژن کو جان بوجھ کر منتخب کیا تھا یا یہ ایک لاشعوری جھوٹ تھا یا وہ حقیقت میں یہ نہیں سمجھتے تھے کہ پوتن ان سے کیا بات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Boris Johnson in Ukraine روسی افواج کے پیچھے ہٹنے تک یوکرین کی حمایت جاری رکھنی چاہیے

روسی صدر کے ترجمان پیسکوف نے دلیل دی کہ پوتن نے حقیقت میں جانسن کو سمجھایا تھا کہ اگر یوکرین نیٹو میں شامل ہو جاتا ہے تو روس کی سرحدوں کے قریب امریکی یا نیٹو کے ہتھیار رکھنے کا مطلب یہ ہوگا کہ ایک میزائل چند منٹوں میں ماسکو تک پہنچ سکتا ہے۔ پیسکوف نے کہا، اگر اس حوالے کو اس طرح سمجھا گیا، تو یہ ایک بہت ہی عجیب و غریب صورت حال ہے اور شاید غلط فہمی کی وجہ سے جانسن نے ایسا بیان دے دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.