ETV Bharat / international

Muhyiddin Yassin ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین پر کرپشن کے الزامات عائد - محی الدین یاسین پر کرپشن کا الزام

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین پر کرپشن کے کئی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ محی الدین یاسین نے 17 ماہ تک ملک کی قیادت کی۔ محی الدین یاسین پر طاقت کے غلط استعمال، منصوبوں میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ Money Laundering Case on EX PM of Malaysia

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین پر کرپشن کے الزامات عائد
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین پر کرپشن کے الزامات عائد
author img

By

Published : Mar 11, 2023, 10:35 AM IST

جکارتہ: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین پر بطور وزیر اعظم شروع کیے گئے منصوبوں میں کرپشن، طاقت کے غلط استعمال اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ الزامات محی الدین یاسین کے انور ابراہیم سے عام انتخابات میں ہارنے کے صرف تین ماہ بعد سامنے آئے ہیں اور خدشہ ہے کہ اس سال علاقائی انتخابات سے قبل ملائیشیا میں سیاسی تناؤ بڑھے گا۔ محی الدین یاسین نے 2020 سے 2021 کے درمیان 17 ماہ تک ملک کی قیادت کی اور اقتدار سے محروم ہونے کے بعد وہ ملائیشیا کے دوسرے ایسے رہنما بن گئے ہیں جن پر جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

کوالالمپور کی ایک سیشن عدالت میں پراسیکیوشن نے الزام لگایا کہ محی الدین نے بطور وزیر اعظم اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنی پارٹی برساتو کے بینک اکاؤنٹ میں 23کروڑ 25لاکھ رنگٹ کی رشوت وصول کی۔ سابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر پر اختیارات کے ناجائز استعمال کے چار اور منی لانڈرنگ کے دو الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ 75 سالہ محی الدین نے تمام 6 الزامات میں صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انہیں منظم طور پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا ایک حربہ ہے۔ محی الدین نے ضمانت ملنے کے بعد رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری وزارت عظمیٰ کے دور میں عوام کے پیسے کا ایک فیصد بھی میری اپنی جیب میں نہیں گیا۔ رپورٹ کے مطابق جرم ثابت ہونے پر سابق وزیر اعظم کو 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، اس پر بھاری مالی جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔مقدمے کی اگلی سماعت 26 مئی کو ہوگی اور محی الدین نے کہا کہ وہ پیر کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے ایک اضافی الزام کا سامنا کریں گے۔ ملائیشیا کے اینٹی کرپشن کمیشن نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے اور محی الدین سے متعلق اپنی تحقیقات میں مداخلت کے الزامات کی تردید کی ہے۔

محی الدین اور ان کی جماعت کو نومبر میں ہوئے قومی انتخابات میں شکست کے بعد سے بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا ہے اور اس کے نتیجے میں پارٹی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے تھے جبکہ دو رہنماؤں پر رشوت لینے کا بھی الزام ہے۔اس تمام صورت حال میں ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کے ملک چھوڑنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وزیر اعظم انور نے تحقیقات میں مداخلت اور محی الدین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے الزامات مسترد کردیے ہیں۔ محی الدین کے خلاف الزامات ایک ایسے موقع پر عائد کیے گئے ہیں جب ملک کی 6 ریاستوں میں اہم علاقائی انتخابات ہونے والے ہیں جس میں ان کی اتحادی جماعتوں اور حکمران جماعت کے اتحاد کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Aung San Suu Kyi Gets 6 Years In Jail کرپشن کے الزام میں آنگ سان سوچی کو مزید 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

ریاستی انتخابات موجودہ وزیر اعظم کے لیے بھی پہلا بڑا امتحان تصور کیا جا رہا ہے جو گزشتہ سال قومی انتخابات میں اپنے بل بوتے پر سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ کرپشن سے پاک ہونے کا دعویٰ کرنے والے محی الدین یاسین گزشتہ سال کے انتخابات میں ملک کے اکثریتی عوام کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ ان کے حریف انور ابراہیم نے حکومت بنانے کے لیے کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والی یونائیٹڈ ملائیز نیشنل آرگنائزیشن پارٹی سے ہاتھ ملا لیا تھا جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یونائیٹڈ ملائیز نیشنل آرگنائزیشن پارٹی کو کرپش کے الزامات کی وجہ سے 2018 کے انتخابات میں شکست ہوئی تھی جس سے ان کی بلاتعطل حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا، جس نے آزادی کے بعد 60 سال سے زیادہ عرصے تک ملائیشیا پر حکومت کی۔

یو این آئی

جکارتہ: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین پر بطور وزیر اعظم شروع کیے گئے منصوبوں میں کرپشن، طاقت کے غلط استعمال اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ الزامات محی الدین یاسین کے انور ابراہیم سے عام انتخابات میں ہارنے کے صرف تین ماہ بعد سامنے آئے ہیں اور خدشہ ہے کہ اس سال علاقائی انتخابات سے قبل ملائیشیا میں سیاسی تناؤ بڑھے گا۔ محی الدین یاسین نے 2020 سے 2021 کے درمیان 17 ماہ تک ملک کی قیادت کی اور اقتدار سے محروم ہونے کے بعد وہ ملائیشیا کے دوسرے ایسے رہنما بن گئے ہیں جن پر جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

کوالالمپور کی ایک سیشن عدالت میں پراسیکیوشن نے الزام لگایا کہ محی الدین نے بطور وزیر اعظم اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنی پارٹی برساتو کے بینک اکاؤنٹ میں 23کروڑ 25لاکھ رنگٹ کی رشوت وصول کی۔ سابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر پر اختیارات کے ناجائز استعمال کے چار اور منی لانڈرنگ کے دو الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ 75 سالہ محی الدین نے تمام 6 الزامات میں صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انہیں منظم طور پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا ایک حربہ ہے۔ محی الدین نے ضمانت ملنے کے بعد رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری وزارت عظمیٰ کے دور میں عوام کے پیسے کا ایک فیصد بھی میری اپنی جیب میں نہیں گیا۔ رپورٹ کے مطابق جرم ثابت ہونے پر سابق وزیر اعظم کو 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، اس پر بھاری مالی جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔مقدمے کی اگلی سماعت 26 مئی کو ہوگی اور محی الدین نے کہا کہ وہ پیر کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے ایک اضافی الزام کا سامنا کریں گے۔ ملائیشیا کے اینٹی کرپشن کمیشن نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے اور محی الدین سے متعلق اپنی تحقیقات میں مداخلت کے الزامات کی تردید کی ہے۔

محی الدین اور ان کی جماعت کو نومبر میں ہوئے قومی انتخابات میں شکست کے بعد سے بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا ہے اور اس کے نتیجے میں پارٹی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے تھے جبکہ دو رہنماؤں پر رشوت لینے کا بھی الزام ہے۔اس تمام صورت حال میں ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کے ملک چھوڑنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وزیر اعظم انور نے تحقیقات میں مداخلت اور محی الدین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے الزامات مسترد کردیے ہیں۔ محی الدین کے خلاف الزامات ایک ایسے موقع پر عائد کیے گئے ہیں جب ملک کی 6 ریاستوں میں اہم علاقائی انتخابات ہونے والے ہیں جس میں ان کی اتحادی جماعتوں اور حکمران جماعت کے اتحاد کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Aung San Suu Kyi Gets 6 Years In Jail کرپشن کے الزام میں آنگ سان سوچی کو مزید 6 سال قید کی سزا سنائی گئی

ریاستی انتخابات موجودہ وزیر اعظم کے لیے بھی پہلا بڑا امتحان تصور کیا جا رہا ہے جو گزشتہ سال قومی انتخابات میں اپنے بل بوتے پر سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ کرپشن سے پاک ہونے کا دعویٰ کرنے والے محی الدین یاسین گزشتہ سال کے انتخابات میں ملک کے اکثریتی عوام کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ ان کے حریف انور ابراہیم نے حکومت بنانے کے لیے کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والی یونائیٹڈ ملائیز نیشنل آرگنائزیشن پارٹی سے ہاتھ ملا لیا تھا جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یونائیٹڈ ملائیز نیشنل آرگنائزیشن پارٹی کو کرپش کے الزامات کی وجہ سے 2018 کے انتخابات میں شکست ہوئی تھی جس سے ان کی بلاتعطل حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا، جس نے آزادی کے بعد 60 سال سے زیادہ عرصے تک ملائیشیا پر حکومت کی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.