اسلام آباد [پاکستان]: پاکستانی سابق وزیر اعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اپنے بھائی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ و سابق وزیراعظم نواز شریف سے آئندہ عام انتخابات کے ضمن میں اہم باتوں پر بات کریں گے۔ ٹویٹر پر شیئر کردہ ایک پوسٹ میں پاکستان کی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے تصدیق کی ہے کہ وہ مسلم لیگ ن کے صدر کے برطانیہ میں قیام کے دوران ملاقات کریں گے۔
سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف آج لاہور سے لندن روانہ ہوچکے، لندن میں قیام کے دوران شہباز شریف پارٹی رہنما و سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔ ڈان کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف قطر ایئرویز کی پرواز سے لاہور سے روانہ ہوئے اور دوحہ میں مختصر قیام کے بعد وہ اگلے سفر پر روانہ ہوگئے۔
شہباز شریف اور نواز شریف کی ملاقات میں نواز شریف کی وطن واپسی اور وہ جن مقدمات میں الجھے ہوئے ہیں ان کی صورتحال زیر غور کرنے کا امکان ہے اور دونوں بھائیوں کی جانب سے پارٹی سپریمو کی پاکستان واپسی کی تاریخ طے کرنے کی توقع ہے۔ نواز شریف بدعنوانی مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد نومبر 2019 میں لندن میں علاج کے لیے ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق تین بار وزیر اعظم رہنے کے بعد سے واپس نہیں آئے اور انہیں پاکستان میں متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔
حال ہی میں سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ان کے بھائی نواز شریف ستمبر میں پاکستان واپس آئیں گے، مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے اور اگر پارٹی انتخابات میں کامیاب ہوتی ہے تو وہ چوتھی بار وزارت عظمیٰ کا عہدہ پر فائز ہوں گے۔ جیو نیوز کے ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ نگران حکومت کا چارج سنبھالتے ہی وہ اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے ملنے لندن جائیں گے۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کا عمران خان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ
لیکن حال ہی میں پاکستانی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ، 2023 کا جائزہ "غیر آئینی" تھا۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے نواز شریف کی تمام امیدیں ٹوٹ گئیں، جو اپنی تاحیات نااہلی کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ کورٹ کے اس فیصلے سے نواز شریف کی وطن واپسی پر بھی غیر یقینی کے بادل چھا گئے ہیں۔ لیکن مسلم لیگ ن نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے پراعتماد دکھائی دے رہی ہے۔ پارٹی کو امید ہے کہ نواز شریف وطن واپس آجائیں گے۔