لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشگی ضمانت منظور کر دی ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق عدالت نے 3 مارچ تک عمران خان کی پیشگی ضمانت منظور کی ہے۔ عمران خان نے عدالت میں پیش ہوکر کہا کہ میرے پیر کے زخم ابھی بھرے نہیں ہیں 28 فروری کو ایک ایکسرے ہونا ہے اس کے لیے مجھے دو ہفتے چاہیے، اس درمیان پیر کو اگر کوئی جھٹکا لگ گیا تو دوبارہ کھڑے ہونے میں 3 ماہ لگ جائیں گے۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ایک گھنٹے تک گاڑی میں بیٹھا رہا ہوں، عدالتوں کا احترام کرتا ہوں اور ہماری پارٹی کا نام بھی انصاف ہے۔
اس سے قبل عمران خان پیر کو الیکشن کمیشن کے باہر پرتشدد مظاہروں سے منسلک ایک کیس میں اپنی پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ وہیں سینکڑوں حامی اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کے لیے عدالتی احاطے کے باہر جمع ہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے خان کو کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔ عدالت نے خان کو شام 5 بجے کی ڈیڈ لائن دی لیکن بعد میں اس میں چند منٹ کی توسیع کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر عمران خان مقررہ وقت میں کمرہ عدالت میں نہ پہنچ سکے تو جج چلے جائیں گے۔ عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر دستخط میں فرق کی وضاحت کے لیے طلب کیا تھا۔
-
چیئرمین عمران خان کی زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ روانگی کے مناظر۔ #لاہور_ہائیکورٹ_پہنچیں pic.twitter.com/0ShsuKyIBp
— PTI (@PTIofficial) February 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">چیئرمین عمران خان کی زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ روانگی کے مناظر۔ #لاہور_ہائیکورٹ_پہنچیں pic.twitter.com/0ShsuKyIBp
— PTI (@PTIofficial) February 20, 2023چیئرمین عمران خان کی زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ روانگی کے مناظر۔ #لاہور_ہائیکورٹ_پہنچیں pic.twitter.com/0ShsuKyIBp
— PTI (@PTIofficial) February 20, 2023
وہیں سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ خان کے قافلے کو گلاب کی پنکھڑیوں سے نچھاور کیا جا رہا ہے جب وہ بڑی تعداد میں حامیوں کے ساتھ کاروں کو گھیرے ہوئے اور ان کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے عدالت کی طرف جا رہے تھے۔ عدالت کے مرکزی دروازے پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
اسلام آباد کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے گزشتہ ہفتے ای سی پی کے باہر پرتشدد مظاہروں سے منسلک کیس میں خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) کے جج راجہ جواد عباس نے کہا کہ عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے کافی وقت دیا گیا تھا لیکن وہ عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہے جب کہ ان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ ایک بار حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، کیونکہ عمران خان گزشتہ سال کے بندوق کے حملے سے ابھی مکمل طور پر صحتمند نہیں ہوسکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Imran Khan’s Bail Rejected عمران خان کی گرفتاری کا امکان، اسلام آباد کی عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کردی
جج نے درخواست قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکم دیا کہ عدالت خان جیسے طاقتور شخص کو وہ ریلیف نہیں دے سکتی جو عام آدمی کو نہیں دیا جاتا۔ آخر کار، جج نے عبوری ضمانت میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت کے لیے رجوع کیا تھا۔