اسلام آباد: گزشتہ برس اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد ان کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ موجودہ حکومت عمران خان پر اب تک 150 مقدمات درج کرچکی ہے جس میں قتل اور دہشتگردی سے لیکر بغاوت تک کے مقدمات شامل ہیں۔ عمران خان کو سب سے زیادہ مشکل 9 مئی کے بعد سے پیش آرہی ہے جب ان کی گرفتاری کے بعد ملک میں پرتشدد احتجاج پھوٹ پڑا تھا۔
-
آج میں نے ایک عالمی ریکارڈ توڑا ہے، ظاہر ہے کہ کرکٹ کے میدان میں نہیں بلکہ 20 مقدمات میں عدالت میں پیش ہوکر، جوکہ اپنی نوعیّت کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس میں قتل اور دہشتگردی سے لیکر بغاوت تک کے مقدمات شامل ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 8, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
کمال کی بات تو یہ ہے کہ جب میں نیب کی حراست میں تھا تو مزید 9 فوجداری…
">آج میں نے ایک عالمی ریکارڈ توڑا ہے، ظاہر ہے کہ کرکٹ کے میدان میں نہیں بلکہ 20 مقدمات میں عدالت میں پیش ہوکر، جوکہ اپنی نوعیّت کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس میں قتل اور دہشتگردی سے لیکر بغاوت تک کے مقدمات شامل ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 8, 2023
کمال کی بات تو یہ ہے کہ جب میں نیب کی حراست میں تھا تو مزید 9 فوجداری…آج میں نے ایک عالمی ریکارڈ توڑا ہے، ظاہر ہے کہ کرکٹ کے میدان میں نہیں بلکہ 20 مقدمات میں عدالت میں پیش ہوکر، جوکہ اپنی نوعیّت کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس میں قتل اور دہشتگردی سے لیکر بغاوت تک کے مقدمات شامل ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 8, 2023
کمال کی بات تو یہ ہے کہ جب میں نیب کی حراست میں تھا تو مزید 9 فوجداری…
اس پرتشدد احتجاج کے بعد عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر کاروائی کی جانے لگی اور بقول عمران خان کے کہ ان کے رہنماؤں کو پریشان کیا جارہا ہے تاکہ وہ پی ٹی آئی کو چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں۔ عمران خان نے اپنے ایک حالیہ ٹویٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف قتل اور دہشتگردی سے لیکر بغاوت تک کے مقدمات درج ہیں لیکن وہ انصاف کے لیے اس کا سامنا کریں گے۔
عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ آج میں نے ایک عالمی ریکارڈ توڑا ہے، ظاہر ہے کہ کرکٹ کے میدان میں نہیں بلکہ 20 مقدمات میں عدالت میں پیش ہوکر، جوکہ اپنی نوعیّت کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس میں قتل اور دہشتگردی سے لیکر بغاوت تک کے مقدمات شامل ہیں۔ کمال کی بات تو یہ ہے کہ جب میں نیب کی حراست میں تھا تو مزید 9 فوجداری مقدمات مجھ پر تھوپ دیے گئے۔ قانون کی حکمرانی، جس کا میں (ہمیشہ سے قائل ہوں اور) احترام کرتا آیا ہوں، کے پیشِ نظر میری ہرممکن کوشش ہے کہ اپنے خلاف قائم 150 (جعلی) مقدمات میں سے کسی ایک کی بھی عدالتی پیشی چھوٹ نہ پائے۔
یہ بھی پڑھیں:
- پی ٹی آئی رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے، عمران خان کا دعویٰ
- نو مئی کے بعد سے حکومت کاروائی نہیں بلکہ غصہ نکال رہی ہے، حنا جیلانی
انھوں نے مزید لکھا کہ اس سطح کی انتقامی کارروائیوں سے امپورٹڈ حکومت کی ساکھ ہی پوری طرح خاک میں نہیں مل گئی بلکہ اب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ہمارے خلاف اس سفاکیّت اور فسطائیت کا واحد مُحرِّک یہ ہے کہ مقتدر گروہ انتخابات میں تحریک انصاف کے ہاتھوں شکستِ فاش سے خوفزدہ ہے۔ اپنے مخالفین کو جبر و انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے جس ڈھٹائی اور بےشرمی سے قانون پامال کیا جارہا ہے بدقستمی سے وہ خود ہمارے نظامِ عدل کیخلاف ایک بھیانک فردِ جرم ہے۔ آزاد جمہوری معاشروں میں تو شہریوں کے بنیادی حقوق کی یوں پامالی کا تصور تک ممکن نہیں۔