پراگ: چیک جمہوریہ کے سابق وزیر اعظم آندریج بابیس نے 2023 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے باضابطہ طور پر اپنی امیدواری پیش کر دی ہے۔ بابیس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ چیک ری پبلک میں ستمبر میں مہنگائی خطرناک حد تک 18 فیصد سالانہ تک پہنچ گئی ہے اور شہریوں کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ Andrej Babis Announces presidential candidacy
بابیس، جمہوریہ چیک کے امیر ترین افراد میں سے ایک، پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں سب سے بڑی واحد جماعت، ایکشن آف ڈس سیٹسفائیڈ سٹیزنز ( اے این او) کے لیڈر ہیں۔ اانہیں یورپی یونین کی سبسڈی فراڈ اسکیم پر مقدمے کا سامنا ہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق، مسٹر بابیس نے ایک کنونشن سنٹر بنانے کے لیے سبسڈی کے لیے درخواست دی جسے ’اسٹارکس نیسٹ‘‘ کہا جاتا ہے۔ اسے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے مختص کیا جانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: PM Modi Congratulates Lula da Silva وزیراعظم مودی نے برازیل کے صدارتی انتخابات جیتنے پر لولا دا سلوا کو مبارکباد دی
واضح رہے کہ چیک جمہوریہ کے صدر کا انتخاب براہ راست انتخابات سے ہوتا ہے اور اس کی مدت پانچ سال ہوتی ہے۔ یہاں کوئی بھی شخص زیادہ سے زیادہ دو بار مسلسل صدارت کے لیے مینڈیٹ جیت سکتا ہے۔ موجودہ صدر میلوس زیمن کی دوسری مدت مارچ کے شروع میں ختم ہو رہی ہے۔ ملک میں صدارتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 13-14 جنوری 2023 کو ہوگا جب کہ دوسرا دور دو ہفتوں کے بعد ہو سکتا ہے۔ دوسرا راؤنڈ اس صورت میں ہوتا ہے جب کوئی بھی امیدوار اکثریت حاصل نہ کر سکے۔
یو این آئی