میانمار کی ایک عدالت نے جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں برطانیہ کی سابق سفیر کو امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سنائی ہے، ایک سفارت کار جو اس کے مقدمے کی پیروی کر رہی تھی نے جمعہ کو بتایا۔فوج کے زیر کنٹرول ملک میانمار میں آزاد میڈیا اور بی بی سی کی میانمار زبان کی سروس کی ویب سائٹ نے بھی عدالتی کارروائی کی اطلاع دی۔Former British Envoy to Myanmar Sentenced
سفارت کار نے کہا کہ سابق سفیر وکی بومن کے شوہر، جو میانمار کے شہری ہیں، کو بھی اسی جرم میں ایک سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ سفارت کار نے شناخت ظاہر نہ کرنے پر اصرار کیا کیونکہ وہ ایسی معلومات جاری کرنے کے مجاز نہیں تھے۔ اس ضمن میں نہ تو میانمار کی فوجی حکومت اور نہ ہی برطانوی سفارت خانے نے عدالت کے اس اقدام کی عوامی سطح پر تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Myanmar Court Sentences Aung San Suu Kyi: میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کو مزید تین برس قید کی سزا
جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں 2002 سے 2006 تک بطور سفیر خدمات انجام دینے والی وکی بومین اور ان کے شوہر کو 24 اگست ینگون سے گرفتار کیا تھا۔ بومین اور ان کے شوہر ہیٹین لن پر امیگریشن ایکٹ اور غیر ملکیوں کے رجسٹریشن قوانین کے تحت فرد جرم بھی عائد کیا گیا۔
واضح رہے کہ آج ہی میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو جمعہ کے روز ایک عدالت کی جانب سے انتخابی بدعنوانی کا مجرم قرار دینے کے بعد تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ 77 سالہ سوچی کو پہلے ہی بدعنوانی اور بغاوت کے الزامات میں 17 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔