ETV Bharat / international

Foreign Funding Case ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس، الیکشن کمیشن کی نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست خارج

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف عمران خان کی قیادت والی پاکستان تحریک انصاف کی درخواست مسترد کر دی۔ الیکشن کمیشن نے اگست 2022 میں پی ٹی آئی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا جس پر پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 2, 2023, 10:31 PM IST

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست جمعرات کو خارج کر دی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست 2022 میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لینے کے معاملے میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ بعد ازاں اس نوٹس کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کی لارجر بینچ نے دلائل سننے کے بعد 11 جنوری کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

قبل ازیں اپنے محفوظ کردہ فیصلے میں ای سی پی بنچ نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ ​​کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ای سی پی نے متفقہ طور پر پایا کہ پارٹی نے کاروباری ارب پتی عارف نقوی اور 34 دیگر غیر ملکی شہریوں سے نقد رقم وصول کی۔ ای سی پی کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے اس فیصلے کو اہم قرار دیا جس کے بعد پارٹی کو بہت سے برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ای سی پی نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی غیر قانونی فنڈنگ ​​کے معاملے پر جھوٹا اعلان کیا۔ اس رقم نے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے آرٹیکل 6 کی بھی خلاف ورزی کی۔

یہ بھی پڑھیں: PTI Foreign Funding Case: عمران خان کی پارٹی پر بیرونِ ملک سے ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ثابت

ای سی پی کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 204 اور 210 کے تحت ممنوعہ رقم کیس میں ای سی پی کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جو کمیشن کو پارٹی سے رقم ضبط کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ جب ان سے عدالت کے فیصلے کے مضمرات کے بارے میں پوچھا گیا تو مسٹر دلشاد نے کہا کہ ای سی پی اب قانون کے تحت پی ٹی آئی کے اثاثے منجمد کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بھی واپس لے سکتا ہے۔ (یو این آئی مشموکات کے ساتھ)

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست جمعرات کو خارج کر دی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست 2022 میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لینے کے معاملے میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ بعد ازاں اس نوٹس کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کی لارجر بینچ نے دلائل سننے کے بعد 11 جنوری کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

قبل ازیں اپنے محفوظ کردہ فیصلے میں ای سی پی بنچ نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ ​​کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ای سی پی نے متفقہ طور پر پایا کہ پارٹی نے کاروباری ارب پتی عارف نقوی اور 34 دیگر غیر ملکی شہریوں سے نقد رقم وصول کی۔ ای سی پی کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے اس فیصلے کو اہم قرار دیا جس کے بعد پارٹی کو بہت سے برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ای سی پی نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی غیر قانونی فنڈنگ ​​کے معاملے پر جھوٹا اعلان کیا۔ اس رقم نے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے آرٹیکل 6 کی بھی خلاف ورزی کی۔

یہ بھی پڑھیں: PTI Foreign Funding Case: عمران خان کی پارٹی پر بیرونِ ملک سے ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ثابت

ای سی پی کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 204 اور 210 کے تحت ممنوعہ رقم کیس میں ای سی پی کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جو کمیشن کو پارٹی سے رقم ضبط کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ جب ان سے عدالت کے فیصلے کے مضمرات کے بارے میں پوچھا گیا تو مسٹر دلشاد نے کہا کہ ای سی پی اب قانون کے تحت پی ٹی آئی کے اثاثے منجمد کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بھی واپس لے سکتا ہے۔ (یو این آئی مشموکات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.