ETV Bharat / international

MEA to Pak over Reaction on Prophet Controversy: 'پاکستان کو اپنے اقلیتی مسائل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے'

author img

By

Published : Jun 6, 2022, 4:19 PM IST

پاکستان نے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں بی جے پی رہنماوں کے توہین آمیز تبصروں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مودی کے نفرت انگیز ہندوتوا فلسفے کے تحت بھارت اپنی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال کر رہا ہے اور ان پر بلا امتیاز ظلم کررہا ہے جس پر بھارت نے سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اسلام آباد کو اپنی اقلیتوں کی سلامتی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔MEA to Pak over Reaction on Prophet Controversy

MEA to Pak over Reaction on Prophet Controversy
پاکستان کے تبصروں پر بھارت کا سخت اعتراض

بھارت نے پیر کو پاکستان کے تبصروں پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اسلام آباد کو اپنی اقلیتوں کی سلامتی پر توجہ دینی چاہیے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ’’ہم نے پاکستان کے بیانات اور تبصرے دیکھے ہیں۔ مسلسل اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا ملک دوسرے ملک میں اقلیتوں پر تبصرہ کر رہا ہے۔ دنیا پاکستان کی طرف سے اقلیتی ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں اور احمدیوں پر منظم ظلم و ستم کی گواہ ہے۔ MEA to Pak over Reaction on Prophet Controversy

باغچی نے مزید کہا "بھارتی حکومت تمام مذاہب کا سب سے زیادہ احترام کرتی ہے۔ یہ پاکستان کے برعکس ہے جہاں بنیاد پرستوں کی تعریف کی جاتی ہے اور ان کے اعزاز میں یادگاریں کھڑی کی جاتی ہیں۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دینے اور ہندوستان میں خطرناک پروپیگنڈہ پھیلانے کے بجائے اپنی اقلیتی برادریوں کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود پر توجہ دے۔"

قبل ازیں، پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بی جے پی کے دو معطل رہنماؤں کی طرف سے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف کیے گئے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کی۔

courtesy tweeter
پاکستان کے وزیراعظم کا ٹویٹ

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹر پر کہا کہ "میں بھارت کے بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے ہمارے پیارے نبیﷺ کے بارے میں کیے گئے تبصروں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں نے بار بار کہا ہے کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان مذہبی آزادی کو کچل رہے ہیں اور مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ دنیا کو اس طرف توجہ دینی چاہیے اور ہندوستان کو سخت سرزنش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہماری محبت سب سے زیادہ ہے۔ تمام مسلمان اپنے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اور احترام کے لیے اپنی جانیں قربان کر سکتے ہیں۔'

courtesy tweeter
صدر عارف علوی کا ٹویٹ

صدر مملکت ڈاکٹر عرف علوی نے بھی پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں بی جے پی رہنماوں کے توہین آمیز تبصروں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ توہین آمیز اور متنازع بیانات سے دنیا بھر کے مسلمان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مودی کے نفرت انگیز ہندوتوا فلسفے کے تحت بھارت اپنی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال کررہا ہے اور ان پر بلا امتیاز ظلم کررہا ہے۔ اس طرح کے اسلاموفوبک بیانات کی اجازت دینا انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

courtesy tweeter
عمران خان کا ٹویٹ

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی ٹویٹ کیا کہ ہمارے پیارے نبی پاک ﷺ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک ترجمان کے نفرت انگیز حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہوں۔ مودی سرکار جان بوجھ کر بھارت میں جتھوں کو تشدد پر اکسانے کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور نفرت کے فروغ کی سوچی سمجھی حکمتِ عملی پر کاربند ہے۔ انھوں نے ایک اور ٹیوٹ میں کہا کہ ہمارے رسولِ محترمﷺکی ذاتِ اقدس پر اس نوعیت کا حملہ وہ المناک ترین حرکت ہے جو کوئی مسلمانوں کے خلاف کرسکتا ہے، کیونکہ ہم مسلمان اپنے نبی پاکﷺ کی نہایت تعظیم ملحوظ رکھتے ہیں۔ ان سے شدید محبت کرتے ہیں۔ OIC مودی کے بھارت کے خلاف سخت اقدام کرے جو اپنی اسلام مخالف پالیسیز کے باوجود اب تک بچتے آیا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

India on OIC: بھارت نے گستاخ نوپور شرما معاملے پر او آئی سی کو تنگ ذہن قرار دیا

Qatar Summons Indian Envoy: پیغمبراسلامﷺ کی شان میں گستاخی، قطر، کویت کے بعد ایران نے بھی بھارتی سفیر کو طلب کیا

BJP suspends Nupur Sharma: پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی، نپور شرما پارٹی سے معطل

BJP on Insult of Religious Personalities: بی جے پی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے، نپورشرما کے متنازع بیان سے کنارہ کشی

Omar Abdullah on BJP's Action against Nupur Sharma: نپور شرما کے خلاف بی جے پی کی اچانک کاروائی بین الاقوامی ردعمل کا اثر، عمرعبداللہ

اس سے قبل بھارت نے رسول کی شان میں گستاخی کے معاملے پر مسلم ممالک کے ایک گروپ او آئی سی کے تبصروں کو "غیر ضروری" اور "تنگ دماغ" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ سعودی شہر جدہ میں قائم آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن یا او آئی سی نے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ "بھارت میں اسلام کے خلاف نفرت اور بدسلوکی کو تیز کرنے کے تناظر میں آیا ہے اور منظم طریقے سے مسلمانوں کے خلاف عمل ہے"

بھارت میں پیغمبر اسلامﷺ کے متعلق توہین آمیز بیان کو لیکر عرب ممالک میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے جس کی وجہ سے ان ممالک میں بائیکاٹ انڈیا کی مہم بھی شروع ہوگئی ہے، اس کے علاوہ کئی عرب ممالک جیسے سعودی عرب، ایران، قطر، عمان اور کویت نے ہندوستانی سفیروں کو طلب کرکے بی جے پی لیڈروں کے متنازع تبصروں کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا۔

بھارت نے پیر کو پاکستان کے تبصروں پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اسلام آباد کو اپنی اقلیتوں کی سلامتی پر توجہ دینی چاہیے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ’’ہم نے پاکستان کے بیانات اور تبصرے دیکھے ہیں۔ مسلسل اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا ملک دوسرے ملک میں اقلیتوں پر تبصرہ کر رہا ہے۔ دنیا پاکستان کی طرف سے اقلیتی ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں اور احمدیوں پر منظم ظلم و ستم کی گواہ ہے۔ MEA to Pak over Reaction on Prophet Controversy

باغچی نے مزید کہا "بھارتی حکومت تمام مذاہب کا سب سے زیادہ احترام کرتی ہے۔ یہ پاکستان کے برعکس ہے جہاں بنیاد پرستوں کی تعریف کی جاتی ہے اور ان کے اعزاز میں یادگاریں کھڑی کی جاتی ہیں۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دینے اور ہندوستان میں خطرناک پروپیگنڈہ پھیلانے کے بجائے اپنی اقلیتی برادریوں کی حفاظت، سلامتی اور فلاح و بہبود پر توجہ دے۔"

قبل ازیں، پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بی جے پی کے دو معطل رہنماؤں کی طرف سے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف کیے گئے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کی۔

courtesy tweeter
پاکستان کے وزیراعظم کا ٹویٹ

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹر پر کہا کہ "میں بھارت کے بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے ہمارے پیارے نبیﷺ کے بارے میں کیے گئے تبصروں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں نے بار بار کہا ہے کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان مذہبی آزادی کو کچل رہے ہیں اور مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ دنیا کو اس طرف توجہ دینی چاہیے اور ہندوستان کو سخت سرزنش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہماری محبت سب سے زیادہ ہے۔ تمام مسلمان اپنے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اور احترام کے لیے اپنی جانیں قربان کر سکتے ہیں۔'

courtesy tweeter
صدر عارف علوی کا ٹویٹ

صدر مملکت ڈاکٹر عرف علوی نے بھی پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں بی جے پی رہنماوں کے توہین آمیز تبصروں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ توہین آمیز اور متنازع بیانات سے دنیا بھر کے مسلمان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مودی کے نفرت انگیز ہندوتوا فلسفے کے تحت بھارت اپنی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال کررہا ہے اور ان پر بلا امتیاز ظلم کررہا ہے۔ اس طرح کے اسلاموفوبک بیانات کی اجازت دینا انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

courtesy tweeter
عمران خان کا ٹویٹ

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی ٹویٹ کیا کہ ہمارے پیارے نبی پاک ﷺ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک ترجمان کے نفرت انگیز حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہوں۔ مودی سرکار جان بوجھ کر بھارت میں جتھوں کو تشدد پر اکسانے کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور نفرت کے فروغ کی سوچی سمجھی حکمتِ عملی پر کاربند ہے۔ انھوں نے ایک اور ٹیوٹ میں کہا کہ ہمارے رسولِ محترمﷺکی ذاتِ اقدس پر اس نوعیت کا حملہ وہ المناک ترین حرکت ہے جو کوئی مسلمانوں کے خلاف کرسکتا ہے، کیونکہ ہم مسلمان اپنے نبی پاکﷺ کی نہایت تعظیم ملحوظ رکھتے ہیں۔ ان سے شدید محبت کرتے ہیں۔ OIC مودی کے بھارت کے خلاف سخت اقدام کرے جو اپنی اسلام مخالف پالیسیز کے باوجود اب تک بچتے آیا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

India on OIC: بھارت نے گستاخ نوپور شرما معاملے پر او آئی سی کو تنگ ذہن قرار دیا

Qatar Summons Indian Envoy: پیغمبراسلامﷺ کی شان میں گستاخی، قطر، کویت کے بعد ایران نے بھی بھارتی سفیر کو طلب کیا

BJP suspends Nupur Sharma: پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی، نپور شرما پارٹی سے معطل

BJP on Insult of Religious Personalities: بی جے پی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے، نپورشرما کے متنازع بیان سے کنارہ کشی

Omar Abdullah on BJP's Action against Nupur Sharma: نپور شرما کے خلاف بی جے پی کی اچانک کاروائی بین الاقوامی ردعمل کا اثر، عمرعبداللہ

اس سے قبل بھارت نے رسول کی شان میں گستاخی کے معاملے پر مسلم ممالک کے ایک گروپ او آئی سی کے تبصروں کو "غیر ضروری" اور "تنگ دماغ" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ سعودی شہر جدہ میں قائم آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن یا او آئی سی نے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ "بھارت میں اسلام کے خلاف نفرت اور بدسلوکی کو تیز کرنے کے تناظر میں آیا ہے اور منظم طریقے سے مسلمانوں کے خلاف عمل ہے"

بھارت میں پیغمبر اسلامﷺ کے متعلق توہین آمیز بیان کو لیکر عرب ممالک میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے جس کی وجہ سے ان ممالک میں بائیکاٹ انڈیا کی مہم بھی شروع ہوگئی ہے، اس کے علاوہ کئی عرب ممالک جیسے سعودی عرب، ایران، قطر، عمان اور کویت نے ہندوستانی سفیروں کو طلب کرکے بی جے پی لیڈروں کے متنازع تبصروں کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.