اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سینٹر کی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیلاب کے بعد سندھ کے 8 اضلاع، بلوچستان کے 2 اضلاع اور پنجاب کے ایک ضلع میں سیلاب کے پانی میں اضافہ ہورہا ہے۔ ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امداد (او سی ایچ اے) کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں 8 سے 14 ستمبر کے سیٹلائٹ ڈیٹا کا 15سے 21 ستمبر کے ڈیٹا سے موازنہ کیا گیا ہے۔ Flood water continues to rise in Pakistan
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سندھ کے اضلاع جامشورو، ٹھٹھہ، ٹنڈو الہ یار، میرپورخاص، عمر کوٹ، تھرپارکر سجاول اور کراچی کے ضلع ملیر جبکہ بلوچستان کے گوادر اور لسبیلہ اور پنجاب کے ایک ضلع میں ایک ہفتے پہلے کے مقابلے رواں ہفتے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا۔
دریں اثنا، او سی ایچ اے کے مطابق سیلابی پانی کے کھڑے ہونے کے وجہ سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور بڑھتی ہوئی غذائی قلت میں اضافہ ہوا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ موسم سرما میں متاثرہ آبادی اور بے گھرافراد کو مدد کی شدید ضرورت ہے۔
دوسری جانب سیلاب زدگان میں اسہال، ٹائیفائیڈ اور ملیریا جیسی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے، کئی لوگ عارضی پناہ گاہوں میں نامناسب غیرصحت بخش حالات میں رہنے پر مجبور ہیں، بلوچستان اور سندھ کے کچھ حصوں سے ویکٹر اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 237 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Flood: اقوام متحدہ پاکستان کے لیے سولہ کروڑ ڈالر کی فلیش اپیل شروع کرنے کے لیے تیار
اب تک 10 ہزار309 ٹن غذائی اشیا کے ساتھ ساتھ مزید 1 ہزار746 ٹن غذائی اشیا اور ایک کروڑ ایک لاکھ 84 ہزار230 ادویات اکٹھی کی جا چکی ہیں۔ این ایف آر سی سی کا مزید کہنا تھا کہ اب تک 10ہزار175 ٹن خوراک، ایک ہزار732 ٹن غذائی اشیا اور ایک کروڑ ایک لاکھ 18ہزار930 ادویات متاثرین میں تقسیم کی جا چکی ہیں۔
یو این آئی