ETV Bharat / international

Ex Sri Lankan President Returns Home سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کی دو ماہ بعد وطن واپسی

سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے ملک میں غیرمعمولی اقتصادی بحران کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہونے کے دو ماہ سے بھی کم وقت کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ Ex Sri Lankan President Returns Home

Former Sri Lankan President Gotabaya Rajapaksa
سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے
author img

By

Published : Sep 3, 2022, 3:41 PM IST

کولمبو: سری لنکا کے سابق صدر راجا پاکسے سری لنکا واپس آگئے۔ وہ تقریباً سات ہفتوں کے بعد سری لنکا واپس آئے ہیں۔ جولائی میں، وہ معاشی بحران کی وجہ سے لوگوں کے شدید مظاہرے کے پیش نظر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔ وہ سخت حفاظتی انتظامات میں بندرانائیکے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ راجا پکسے کا استقبال وزراء اور سیاست دانوں کی ایک استقبالیہ پارٹی نے پھولوں کے ہار سے کیا۔ وہ بنکاک سے سنگاپور کے راستے وطن واپس آئے ہیں۔ Ex Sri Lankan President Returns Home

سابق صدر کولمبو میں سرکاری بنگلے میں قیام کریں گے۔ جس علاقے میں راجا پاکسے قیام کریں گے وہاں سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک بڑی سیکورٹی ٹیم تعینات کی جائے گی۔ راجا پکسے جولائی میں مالدیپ اور سنگاپور فرار ہو گئے تھے۔ وہ 9 جولائی کو سری لنکا سے اس وقت فرار ہوگئے جب ہزاروں مظاہرین نے حکومت کے خلاف طاقت کے مظاہرے کے دوران صدارتی محل اور دو دیگر بڑی سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔ سنگاپور حکومت کی جانب سے ان کے ویزے میں تیسری بار توسیع کرنے سے انکار کے بعد وہ تھائی لینڈ روانہ ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

Ex Sri Lankan President: سری لنکا کے مفرور سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کی ہفتہ کو وطن واپسی متوقع

Sri Lanka Reaches Deal with IMF: سری لنکا کا آئی ایم ایف کے ساتھ چار سال کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

Former Sri Lanka President Gotabaya Rajapaksa: سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے تھائی لینڈ پہنچے

ذرائع کے مطابق راجا پکسے اس وقت تک کولمبو میں ہی رہیں گے جب تک امریکی حکومت کی جانب سے امریکی گرین کارڈ کے لیے ان کی درخواست منظور نہیں ہو جاتی۔ راجا پکسے کو سابق صدر کی حیثیت سے ملک میں تمام مراعات دی جائیں گی اور انہیں اضافی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔" قابل ذکر ہے کہ راجا پاکسے کے سب سے چھوٹے بھائی باسل، سابق وزیر خزانہ، نے گزشتہ ماہ صدر رانیل وکرما سنگھے سے ملاقات کی اور معزول رہنما کی واپسی کی اجازت دینے کے لیے تحفظ کی درخواست کی تھی۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں رواں سال کے آغاز میں معاشی بحران اس حد تک پہنچ گیا تھا کہ اپریل میں سری لنکا کی حکومت نے ملک دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا تھا اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی حالات قابو میں نہ آسکے تھے اور ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل اور وزیراعظم کی رہائشگاہوں پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد سابق صدر گوٹابایا راجاپکسے ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سری لنکا کے عوام اب بھی بدترین معاشی حالات سے دوچار ہیں اور زندگی گزارنے کیلیے ضرورت کی ہر چیز نایاب یا ان کی دسترس سے دور ہوچکی ہے۔(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

کولمبو: سری لنکا کے سابق صدر راجا پاکسے سری لنکا واپس آگئے۔ وہ تقریباً سات ہفتوں کے بعد سری لنکا واپس آئے ہیں۔ جولائی میں، وہ معاشی بحران کی وجہ سے لوگوں کے شدید مظاہرے کے پیش نظر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔ وہ سخت حفاظتی انتظامات میں بندرانائیکے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ راجا پکسے کا استقبال وزراء اور سیاست دانوں کی ایک استقبالیہ پارٹی نے پھولوں کے ہار سے کیا۔ وہ بنکاک سے سنگاپور کے راستے وطن واپس آئے ہیں۔ Ex Sri Lankan President Returns Home

سابق صدر کولمبو میں سرکاری بنگلے میں قیام کریں گے۔ جس علاقے میں راجا پاکسے قیام کریں گے وہاں سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک بڑی سیکورٹی ٹیم تعینات کی جائے گی۔ راجا پکسے جولائی میں مالدیپ اور سنگاپور فرار ہو گئے تھے۔ وہ 9 جولائی کو سری لنکا سے اس وقت فرار ہوگئے جب ہزاروں مظاہرین نے حکومت کے خلاف طاقت کے مظاہرے کے دوران صدارتی محل اور دو دیگر بڑی سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔ سنگاپور حکومت کی جانب سے ان کے ویزے میں تیسری بار توسیع کرنے سے انکار کے بعد وہ تھائی لینڈ روانہ ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

Ex Sri Lankan President: سری لنکا کے مفرور سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کی ہفتہ کو وطن واپسی متوقع

Sri Lanka Reaches Deal with IMF: سری لنکا کا آئی ایم ایف کے ساتھ چار سال کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

Former Sri Lanka President Gotabaya Rajapaksa: سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے تھائی لینڈ پہنچے

ذرائع کے مطابق راجا پکسے اس وقت تک کولمبو میں ہی رہیں گے جب تک امریکی حکومت کی جانب سے امریکی گرین کارڈ کے لیے ان کی درخواست منظور نہیں ہو جاتی۔ راجا پکسے کو سابق صدر کی حیثیت سے ملک میں تمام مراعات دی جائیں گی اور انہیں اضافی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔" قابل ذکر ہے کہ راجا پاکسے کے سب سے چھوٹے بھائی باسل، سابق وزیر خزانہ، نے گزشتہ ماہ صدر رانیل وکرما سنگھے سے ملاقات کی اور معزول رہنما کی واپسی کی اجازت دینے کے لیے تحفظ کی درخواست کی تھی۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں رواں سال کے آغاز میں معاشی بحران اس حد تک پہنچ گیا تھا کہ اپریل میں سری لنکا کی حکومت نے ملک دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا تھا اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی حالات قابو میں نہ آسکے تھے اور ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل اور وزیراعظم کی رہائشگاہوں پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد سابق صدر گوٹابایا راجاپکسے ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سری لنکا کے عوام اب بھی بدترین معاشی حالات سے دوچار ہیں اور زندگی گزارنے کیلیے ضرورت کی ہر چیز نایاب یا ان کی دسترس سے دور ہوچکی ہے۔(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.