انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے ترکی نہ صرف گیس کے حصول کے معاملے میں مطمئن ہے بلکہ اب انشاءاللہ گیس سپلائی مرکز بھی بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یورپ کو فکر لاحق ہے کہ قدرتی گیس کہاں سے خریدے، لیکن ترکی کو ایسا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔صدر رجب طیب ایردوان نے حزب اقتدار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے قومی اسمبلی گروپ اجلاس سے خطاب کیا۔Erdogan On Gas
انہوں نے، 24 فروری سے جاری، روس۔ یوکرین جنگ کی وجہ سے یورپ کو درپیش قدرتی گیس کی رسد کے مسئلے کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ اس وقت یورپ قدرتی گیس کی رسد کے لئے اِدھر اُدھر ہاتھ پاوں مار رہا ہے۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ترکی کو ایسی کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ترکی نہ صرف گیس کی رسد کے معاملے میں مطمئن ہے بلکہ اب انشائاللہ گیس سپلائی مرکز بھی بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ حالیہ ملاقات میں اس موضوع پر ہمارے درمیان اتفاقِ رائے طے پا گیا ہے۔ روس سے آنے والی گیس کے ساتھ ہم ترکی کو سپلائی مرکز کی شکل دے دیں گے۔ جیسا کہ صدر پوتن نے بھی کہا ہے کہ 'یورپ چاہے تو ترکی سے گیس خرید سکتا ہے'۔ ٹوئر ازم سیکٹر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ''رواں سال کا سیاحتی سیزن بھی بہت بابرکت گزر رہا ہے۔ 50 ملین سیاحوں کی میزبانی کر کے ترکیہ 40 بلین ڈالر سیاحتی زرِ مبادلہ کی طرف بڑھ رہا ہے اور ہم اس زرِ مبادلہ میں اور بھی اضافے کی کوششوں میں ہیں۔'
انہوں نے کہا ہے کہ 'گذشتہ سال میں ترکیہ کی ترقیاتی شرح 11،4 فیصد تھی جو رواں سال کے پہلے نصف میں ہی 7،5 تک پہنچ گئی ہے۔ آئندہ سال اسی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے ہم نے ایک ترقی دوست بجٹ تیار کیا ہے۔ اس وقت ہماری برآمدات 250 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اور ہمارا بجٹ اس تعداد میں مزید اضافے کے امکان کا حامل ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں بیروزگاری کی شرح 30 ملین سے کم ہو کر تاریخ کے کم ترین درجے پر آ گئی ہے۔ یہ شرح اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ہم، بیروزگاری کو اکائی کے خانے میں لانے کی سمت میں گامزن ہیں۔ اس وقت ہماری برآمدات 250 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اور ہم نے اس مقدار میں مزید اضافے کے امکان کا حامل بجٹ تیار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Turkey Coal Mine Blast ترکی میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، 28 افراد ہلاک
یواین آئی