جرمنی کے چانسلر اولاف شولز، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، اٹلی کے وزیر اعظم ماریو ڈریگی اور رومانیہ کے صدر نے فروری میں جنگ شروع ہونے کے بعد کیف کے اپنے پہلے دورے میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی۔ ان رہنماؤں نے خصوصی ٹرین کے ذریعہ کیف کا سفر کیا۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کو جنگ زدہ یوکرین کا دورہ کیا، میکرون نے کہا کہ کیف کے ایک مضافاتی علاقے میں روسی افواج کی طرف سے نسل کشی کے بعد جنگی جرائم کے آثار ہیں۔ میکرون یوکرین کی حمایت کے اظہار کے لیے دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ دورے کے دوران ایرپن شہر میں خطاب کیا۔ انہوں نے اس دوران شہر کو تباہ کرنے والے حملوں کی بربریت کی مذمت کی۔ ساتھ ہی انہوں نے ارپین اور کیف کے علاقے کے دیگر شہروں کے رہائشیوں کی ہمت کی تعریف کی جنہوں نے روسی فوج کو دارالحکومت پر حملہ کرنے سے روکا۔
فرانس، جرمنی، اٹلی اور رومانیہ کے رہنما یوکرین کے عوام کے لیے اجتماعی یورپی حمایت ظاہر کرنے کی کوشش میں جمعرات کو کیف پہنچے تھے جو روس کے حملے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یوکرائنی دارالحکومت کا یہ سب سے ہائی پروفائل دورہ ہے۔
فرانسیسی صدارتی دفتر نے کہا کہ صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر اولاف شولز اور اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگی نے یوکرائنی حکام کی طرف سے فراہم کردہ خصوصی ٹرین میں اکٹھے کیف کا سفر کیا۔ تینوں ممالک یورپ کی تین بڑی معیشتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ رومانیہ کے صدر ایک مختلف ٹرین میں سوار کیف پہنچے اور ٹویٹ کیا، "یہ غیر قانونی روسی حملہ بند ہونا چاہیے۔" کیف میں ٹرین سے اترنے کے بعد میکرون نے کہا کہ وہ اور دیگر رہنما ان جگہوں کا دورہ کریں گے جہاں حملے ہوئے۔ میکرون نے کہا کہ یہ یوکرین کے عوام کے لیے حال اور مستقبل کے لیے یورپی اتحاد کا پیغام ہے کیونکہ آنے والے ہفتے بہت مشکل ہوں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب روسی افواج مشرقی ڈونباس کے علاقے میں اپنی جارحیت بڑھا رہی ہیں، آہستہ آہستہ روسی افواج یوکرنی افواج پر برتری حاصل کر رہی ہیں۔ وہیں یوکرین کی فوج مغربی ممالک سے مزید ہتھیاروں کی درخواست کر رہی ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے شولز کے حوالے سے کہا کہ رہنما یکجہتی کے ساتھ ساتھ یوکرین کو مالی اور انسانی امداد اور ہتھیاروں کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں۔ شولز نے کہا کہ حمایت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یوکرین کی آزادی کی لڑائی کے لیے یہ ضروری ہے۔
یہ دورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب یورپی یونین کے رہنما یوکرین کی جانب سے یورپی یونین کی رکنیت کے لیے امیدوار بننے کی درخواست پر 23-24 جون کو فیصلہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اور 29-30 جون کو میڈرڈ میں نیٹو کا ایک اہم سربراہی اجلاس ہونے جا رہا ہے۔ جمعرات کو بھی نیٹو کے وزرائے دفاع برسلز میں ملاقات کر رہے ہیں تاکہ یوکرین کے لیے مزید فوجی امداد کا مطالبہ کیا جا سکے۔ بدھ کو امریکہ اور جرمنی نے مزید امداد کا اعلان کیا۔